Urdu News

ٹول کٹ کیس میں سیاست تیز، کانگریس نے دیشا روی کی گرفتاری پر سوال اٹھائے

دیشا روی کی گرفتاری


 ٹول کٹ کیس میں سیاست تیز، کانگریس نے دیشا روی کی گرفتاری پر سوال اٹھائے

راہل نے کہا ، پورے ہندستان کو خاموش نہیں کیا جاسکتا ہے

 پرینکا نے کہا ، حکومت ایک غیر مسلح لڑکی سے خوفزدہ ہے

نئی دہلی ، 15 فروری (انڈیا نیرٹیو)

 ’ ٹول کٹ ‘ کیس میں ماحولیاتی کارکن دشا روی کی گرفتاری کے بعد سے ہی سیاست گرم ہے۔ کانگریس نے دشا روی کی گرفتاری کی مذمت کرتے ہوئے مودی حکومت پر حملہ کیا ہے۔

 کانگریس کے جنرل سکریٹری پرینکا گاندھی نے کہا ہے کہ ایسا لگتا ہے کہ حکومت غیر مسلح بچی سے خوفزدہ ہے ۔وہیں کانگریس کے سابق صدر راہل گاندھی نے کہا ہے کہ بھارت کو خاموش نہیں کیا جاسکتا۔

کانگریس کے رکن اسمبلی راہل گاندھی نے ٹول کٹ کیس میں ماحولیاتی کارکن کی گرفتاری کے خلاف احتجاج کرتے ہوئے کہا ہے کہ بھارت کو خاموش نہیں کیا جاسکتا۔

 انہوں نے پیر کے روز ٹویٹ کیا اور لکھا کہ ’’ بول کی لب آزاد ہیں تیرے ، بول کی سچ زندہ ہے اب تک۔ وہ خوفزدہ ہیں ، ملک نہیں۔ بھارت کو خاموش نہیں کیا جاسکتا۔ ‘‘

کانگریس لیڈر پرینکا گاندھی واڈرا نے لکھا،ڈرتے ہیں بندوق والے ایک نہتے لڑکی سے،پھیلے ہیں ہمت کے اجالے نہتے لڑکی سے۔ انہوں نے دیشا روی کی رہائی کا مطالبہ بھی کیا ہے۔

کانگریس کے سینئر رہنما کپل سبل نے ماحولیاتی کارکن دشا روی کی گرفتاری کے حکومتی ارادے پر بھی سوال اٹھایا ہے۔ انہوں نے پوچھا کہ کیا ملک اتنا کمزور ہے کہ ایک ٹویٹ سے اس کی سلامتی کو خطرہ ہے ؟

کیا آج ملک میں ایسی صورت حال ہے کہ 22 سالہ نوجوان قومی سلامتی کے لیے خطرہ ہے ؟ کیا ملک اتنا روادار ہے کہ وہ کسانوں کے ساتھ کھڑے نوجوانوں کو برداشت نہیں کرسکتا ؟ کیا یہی ’تبدیلی ‘ مودی چاہتے تھے ؟

کانگریس کے رہنما دگ وجے سنگھ نے ٹول کٹ کیس میں دیشا کی گرفتاری کو شرمناک قرار دیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ایک نوجوان ماحولیاتی کارکن پر عجیب و غریب الزام لگایا جارہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اگر ایسا ہی ہے تو ملالہ اور گریٹا تھنبرگ جیسے نوجوان مجرم ہوں گے !! ہمیں سوچنا ہوگا کہ ہم کس سمت اور کہاں جارہے ہیں ؟

Recommended