آج کے دن ہی نیتا جی نے پورٹ بلیئر ہوائی اڈے پر قومی پرچم لہرایا تھا
اس میموریل کا افتتاح نیتا جی کے ہندوستان آنے کے ٹھیک 78 سال بعد ہوا
نیتا جی سبھاش چندر بوس کی یاد میں جزائر انڈمان اور نکوبار پرتعمیر کیا گیا 'سنکلپ اسمارک' قوم کووقف کر دیا گیا۔ آج کادن اس لیے اہمیت کا حامل ہے کہ نیتا جی برطانوی نگرانی سے بچ نکل کر 29 دسمبر 1943 کو صبح 11:30 بجے ہندوستانی سرزمین پر واپس آئے تھے اوراس کے اگلے ہی دن پورٹ بلیئر ہوائی اڈے پر قومی پرچم لہرایاتھا۔ یہ سنکلپ میموریل نیتا جی کی ہندوستان آمد کے ٹھیک 78 سال بعد قوم کو وقف کیا گیا۔
پورٹ بلیئر میں واقع ہندوستانی مسلح افواج کی پہلی اور واحد ٹرائی سروس تھیئٹر کمانڈ کے کمانڈر ا ن چیف لیفٹیننٹ جنرل اجے سنگھ نے کہا کہ نیتا جی سبھاش چندر بوس 16 جنوری 1941 کو کولکاتا سے برطانوی نگرانی سے بچ نکلے اورآج سے ٹھیک 78سال قبل 29 دسمبر 1943 کو صبح 11:30 بجے ہندوستانی سرزمین پر واپس آگئے۔ انہوں نے اگلے دن (30 دسمبر) پورٹ بلیئر میں پہلی بار ہندوستانی سرزمین پر قومی پرچم لہرایاتھا۔ نیتا جی کی ہندوستان آمد کے اس اہم واقعہ کی یاد میں یہ سنکلپ میموریل بنایا گیا ہے۔ یہ یادگار نہ صرف انڈین نیشنل آرمی کے سپاہیوں کے عزم اور ان گنت قربانیوں کو خراج عقیدتپیش کرتی ہے بلکہ یہ ہمیں نیتا جی کی اقدار، وفاداری، فرض، قربانی اور عزم کی بھی یاد دلاتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ آزاد ہند فوج کی آخری حکومت کے سربراہ اور انڈین نیشنل آرمی کے سپریم کمانڈر کے طور پر نیتا جی کا ان جزائر کے دورے نے ان کے اس وعدے کے علامتی طور پرمکمل ہونے کا اشارہ دیا کہ انڈین نیشنل آرمی1943کے آخر تک ہندوستانی سرزمین پرکھڑی ہو گی۔ اس تاریخی دورے نے انڈمان اور نکوبار جزائر کو 'ہندوستان کا پہلا آزاد خطہ' کے طور پر نشانزدکیا۔ نیتا جی کے ساتھ ان کے وزارتی رینک کے سکریٹری آنند موہن سہائے، اے ڈی سی کیپٹن راوت اور نیتا جی کے ذاتی معالج کرنل ڈی ایس راجو بھی تھے۔ انڈمان نکوبار کمانڈ کے ایئر اسٹیشن آئی این ایس اتکرش پر ان کا استقبال کیا گیاتھا، جو اب موجودہ رن وے کے قریب ہے۔
ایک جاپانی فضائیہ کے ہوائی جہاز نے ہندوستانی قومی فوج کے سپریم کمانڈر کے طور پرنیتا جی کو ہندوستانی قومی فوج کے سپاہیوں کی جانب سے ہوائی اڈے پر ایک رسمی گارڈ آف آنر بھی دیا گیاتھا۔ اس موقع پر منعقدہ تقریب کے دوران کمانڈران چیف کی قیادت میں بھارت کے واحد کواڈ سروسز کمانڈ کے فوجیوں نے دیگر سینئر افسران، سپاہیوں اور خاندانوں کے ساتھ انڈین نیشنل آرمی کے جوانوں کی قربانیوں کے لیے انہیں خراج عقیدت پیش کیا۔ تقریب کا اہتمام ایک سادہ رسمی تقریب کے طور پر کیا گیا تھا۔