<p dir="RTL"></p>
<p dir="RTL">مرکزی وزیر زراعت جناب نریندر سنگھ تومر نے پردھان منتری فصل بیمہ یوجنا کے پانچ سال مکمل ہونے کے موقع پر ویڈیو کانفرنسنگ کے ذریعے پورے ملک کے ساجھے داروں کے ساتھ بات چیت کی۔ انھوں نے کہا کہ پردھان منتری فصل بیمہ یوجنا کے بارےمیں آگاہی پھیلانے کی ضرورت ہے تاکہ اور زیادہ کسان اس اسکیم سے فائدہ اٹھاسکیں۔</p>
<p dir="RTL"></p>
<p dir="RTL"></p>
<p dir="RTL">یہ اسکیم جوپورے ملک کے کسانوں کے لیے سب سے کم یکساں قسط پر خطرے کا جامع حل نکالنے کے ایک بڑے قدم کے طور پر شروع کی گئی تھی اس کی منظوری مرکزی کابینہ نے 13 جنوری 2016 کو دی تھی۔</p>
<p dir="RTL">وزیر زراعت نے پورے ملک میں اسکیم پر کامیاب عملدرآمد کے لیے ریاستی حکومتوں، بینکوں اور بیمہ کمپنیوں کو مبارکباد بھی دی۔ انھوں نے کچھ ایسی مثالیں بھی دیں جہاں یہ اسکیم کسانوں کے مفادات کا تحفظ کرنےمیں کامیاب رہی مثلاً آندھراپردیش، کرناٹک میں سوکھے کے دوران، ہریانہ میں ژالہ باری کے دوران اور 2019 میں راجستھان میں ٹڈی دل کے حملے کے دوران کلیموں کی ادائیگی۔</p>
<p dir="RTL"></p>
<h4 dir="RTL">اسکیم ایک سنگ میل فصل بیمہ اسکیم ہے جس میں ناگزیر قدرتی خطرے</h4>
<p dir="RTL">جناب تومر نے کہا ’’یہ اسکیم ایک سنگ میل فصل بیمہ اسکیم ہے جس میں ناگزیر قدرتی خطرے کی وجہ سے فصلوں کو ہونے والے ہر طرح کے نقصانات کا احاطہ کیا گیا ہے۔ اب تک کسانوں کے کلیموں کے سلسلے میں کل ملا کر 90000 کروڑ روپئے ادا کئے جاچکے ہیں۔ حقیقت تو یہ ہے کہ کووڈ-19 کے لاک ڈاؤن کے دوران بھی یہ ا سکیم پوری طرح سرگرم عمل رہی اور پورے بھارت میں 69.70 لاکھ کسانوں کو 8741.3 کروڑ روپئے سے زیادہ کے کلیموں کی ادائیگی کی گئی جو کہ بہت قابل تعریف ہے‘‘۔</p>
<p dir="RTL">میٹنگ میں 150 سے زیادہ نمائندوں نے شرکت کی ، جن میں ریاستی حکومتوں، بینکوں اور بیمہ کمپنیوں کے اہلکار شامل تھے۔ تمام ساجھے داروں نے اسکیم کے اہم نکات پر تبادلہ خیال کیا مثلاً زمینی ریکارڈ کو پی ایم ایف بی وائی پورٹل سے منسلک کرنا، فصلوں کے بیمے کا موبائل ایپ، مصنوعی سیارے کے ذریعے تصویریں لینا اور ریموٹ سینسنگ ٹیکنالوجی شامل ہیں۔</p>.