Urdu News

لال قلعہ سے فوجوں کی تھیئٹر کمانڈ کا اعلان کرنے کی تیاری

سی ڈی ایس راوت

افواج میں باہمی رضامندی بنانے کے لیے سی ڈی ایس نے فوج کے تینوں سربراہان سے ملاقات کی

افواج کی جدت کاری اور تھیئٹر کمانڈ بنانے کے لیے اب ایک از سرنو کوشش شروع کی گئی ہے۔ خاص طور پر فضائیہ کی ناراضگی منظر عام پر آنے کے بعد جلد از جلد تینوں افواج کے درمیان اتفاق رائے پیدا کرنے کے لیے کوشش تیز کی گئی ہے تاکہ یوم آزادی کے موقع پر اس کا اعلان لال قلعہ کی فصیل سے کیا جا سکے۔

ہندوستانی مسلح افواج کے ڈھانچے میں بنیادی اصلاحات کی ضرورت بہت عرصے سے محسوس کی جا رہی ہے۔ ان اصلاحات کی اہمیت پاکستان اور چین کی طرف سے خطرے کی وجہ سے بڑھ گئی ہے۔ اسی لیے تینوں ہندوستانی فوجوں کوایک کرکے چین اور امریکہ کی طرز پر تھیئٹر کمانڈ بنانے کے لیے ایک روڈ میپ تیار کیا گیا ہے۔

 اس وقت فوج اور فضائیہ کے سات سات اور بحریہ کے تین کمانڈ ہیں۔ ان 17 کمانڈ کو چار تھیئٹر کمانڈ میں تبدیل کرنے کی ذمہ داری مرکزی حکومت نے چیف آف ڈیفنس اسٹاف جنرل بپن راوت کو سونپی ہے۔ نئے روڈ میپ کے مطابق 2022 تک دو زمینی، ایک ایئر ڈیفنس اور ایک میری ٹائم کمانڈ تشکیل دیاجانا ہے۔ اس کے علاوہ چین اور پاکستان سے نمٹنے کے لیے علیحدہ کمانڈ بنائی جائے گی۔ یہ "روڈ میپ" نافذ کرنے پر بھارت ایسا کرنے والا تیسرا ملک بن جائے گا۔

 فورسز کی تشکیل نوہونے پر ہر تھیئٹر کمانڈ میں تینوں افواج کے دستے شامل ہوں گے۔ سیکورٹی چیلنجز کی صورت حال میں تینوں فوجیں مل کر لڑیں گی۔ اس کی سربراہی صرف آپریشنل کمانڈرکے ہاتھ میں ہوگی۔ جموں و کشمیر میں ڈرون حملے کی سازش کے بارے میں انکشافات کے بعد آسمانی  چیلنجزسے نمٹنے کے لیے ایئر ڈیفنس کمانڈ (اے ڈی سی) کے قیام کی تیاری تیز کر دی گئی ہے۔ اسے 15 اگست سے شروع کرنے کی تیاری ہے جس کے ذمہ پورے ایئر اسپیس کی حفاظت ہوگی۔ یہ اے ڈی سی  بھارتی فضائیہ،بری فوج اور بحریہ کے وسائل کو کنٹرول کرے گا۔ اس کے ساتھ، کمانڈ کے پاس فضائی دشمنوں سے فوج کے ہتھیاروں اور تنصیبات کے تحفظ کی ذمہ داری بھی ہوگی۔ اس کمانڈ کی سربراہی بھارتی فضائیہ کے تھری اسٹار افسر کے ہاتھ میں ہوگا۔

ایئر فورس شروع سے ہی تھیئٹر کمانڈ کے روڈ میپ پرمتفق نہیں  ہے، لیکن یہ کشیدگی اس وقت بڑھ گئی جب 2 جولائی کو سی ڈی ایس راوت نے انڈین ایئر فورس کوبری فوج کی ایک "معاون شاخ" کہ دیا تھا۔ فوج کے عہدیدار نئے تھیئٹر کمانڈکے فارمیٹ کے بارے میں متفق نہیں ہیں۔ اختلافات کی سب سے بڑی وجہ انٹیگریٹیڈ کمانڈ بننے کے بعد اپنااپنا رتبہ کھو دینے کی "تشویش" ہے۔اتفاق رائے قائم کرنے کے لئے گذشتہ ہفتے ہندوستانی مسلح افواج کے اعلیٰ عہدیداروں کی ایک میٹنگ گذشتہ ہفتے  منعقد ہوئی۔ میٹنگ میں ان بڑی تبدیلیوں پر تبادلہ خیال کیا گیا ہے، جن کے ذریعے فورسز کی صلاحیتوں کو مل کر بہتر طریقے سے استعمال کیا جا سکتا ہے۔ ایئر چیف مارشل آر کے ایس بھدوریا، آرمی چیف جنرل منوج مکند نراونے اور بحریہ کے سربراہ ایڈمرل کرمبیر سنگھ سمیت دیگر حکام بھی اس میٹنگ میں شریک  تھے۔

تھیئٹر کمانڈ کی تشکیل پر تبادلہ خیال کرنے کے لئے سی ڈی ایس راوت نے تینوں افواج کے سربراہان سے  علیحدہ علیحدہ ملاقات بھی کی ہے۔ اس معاملے پر جلد ہی مزید بات چیت کی جائے گی۔ فوجوں کی ناراضگی دور کرنے کے لیے اب اس متبادل پر بھی غور کیا جا رہا ہے کہ تھیئٹر کمانڈر اپنے اپنے متعلقہ آرمی چیف کے ماتحت ہی رہیں۔ منصوبے کے مطابق آرمی کے افسران مشرقی اور مغربی تھیئٹروں میں زمین پر مبنی کمانڈس  کی قیادت کریں، جبکہ شمال کو فی الحال تنہا چھوڑ دیا جا رہا ہے۔ بحریہ میری ٹائم تھیئٹر کمانڈ کی سربراہی کرے گی جبکہ فضائیہ کے افسران ائیر ڈیفنس کمانڈ کی قیادت کریں گے۔ جنگ کے وقتتال میل بڑھانے کے لیے تینوں افواج ابھی بھی  آپس میں اس مدعے پر بات چیت کر رہی ہیں۔

Recommended