صدر جمہوریہ ہند جناب رام ناتھ کووِند دہلی میں صفدر جنگ ریلوے اسٹیشن سے 25 جون کو ایک خصوصی صدارتی ریل گاڑی میں کانپور کے لئے سفر پر روانہ ہوں گے۔ یہ ریل گاڑی کانپور دیہات کے دو مقامات، جھنجھک اور رورا میں رُکے گی جہاں صدر موصوف اسکول کے دنوں کے اپنے دیرینہ احباب اور سماجی خدمت کے شروعاتی دنوں کے اپنے ساتھیوں سے ملاقات کریں گے۔
یہ دو مقامات جہاں ریل گاڑی رُکے گی، صدر جمہوریہ کی پیدائش کے مقام ، کانپور دیہات کے موضع پرونکھ، سے نزدیک ہیں جہاں ان کے اعزاز میں 27جون کو دو تقریبات کا اہتمام کیا جائے گا۔ ریل گاڑی میں سوار ہونے کے ساتھ ہی صدر جمہوریہ کے ، بچپن سے لے کر ملک میں آئینی عہدے پر پہنچنے تک، سات دہائیوں پر محیط ماضی کے سفر کا بھی آغاز ہو جائے گا۔
یہ پہلا موقع ہے جب صدرجمہوریہ کے عہدے پر فائز ہونے کے بعد وہ اپنے آبائی وطن کا دورہ کریں گے۔ حالانکہ وہ اس مقام کا دورہ پہلے کرنا چاہتے تھے، لیکن وبائی مرض کی وجہ سے اس منصوبے کو عملی جامہ نہیں پہنایا جا سکا۔
سفر کے لئے ان کے ذریعہ ریل گاڑی کے انتخاب کا فیصلہ متعدد صدور کے ذریعہ قائم کی گئی اس روایت سے ہم آہنگ ہے جس کے تحت وہ ملک کے مختلف حصوں میں عوام سے رابطہ کاری پیدا کرنے کے لئے ریل گاڑی کے سفر کا انتخاب کیا کرتے تھے۔
ایسا 15 برس کے عرصے کے بعد ہوگا کہ عہدے پر رہتے ہوئے صدر جمہوریہ ریل گاڑی کا سفر کریں گے ۔ آخری مرتبہ ایک صدر نے 2006 میں ریل گاڑی کا سفر کیا تھا، جب ڈاکٹر اے پی جے عبدالکلام انڈین ملٹری اکیڈمی (آئی ایم اے) میں فوجیوں کی پاسنگ آؤٹ پریڈ میں شرکت کے لئے دہلی سے دہرادون کے لئے ایک خصوصی ریل گاڑی میں سوار ہوئے تھے۔
ریکارڈس سے ظاہر ہوتا ہے کہ ملک کے اولین صدر جمہوریہ ڈاکٹر راجیندر پرساد اکثر ریل گاڑی سے سفر کیا کرتے تھے۔ صدر جمہوریہ کا عہدہ سنبھالنے کے فوراً بعد، انہوں نے اپنے بہار دورے کے دوران، ضلع سیوان میں واقع اپنے آبائی وطن زیرادی کا دورہ کیا تھا۔ وہ زیرادی پہنچنے کے لئے صدر کے لئے مخصوص ریل گاڑی میں چھپرا سے سوار ہوئے، جہاں انہوں نے تین دن گزارے۔ انہوں نے ریل گاڑی کے ذریعہ ملک بھر کا سفر کیاتھا ۔
ڈاکٹر پرساد کے جانشینوں نے بھی ملک کے عوام کے ساتھ رابطہ کاری کے لئے ریل گاڑی سے سفر کو ترجیح دی۔
صدر جمہوریہ 28 جون کو، ریاست کی دارالحکومت کے اپنے دو روزہ دورے کے تحت لکھنؤ پہنچنے کے لئے کانپور سینٹرل ریلوے اسٹیشن سے ٹرین میں سوار ہوں گے۔ وہ 29 جون کو خصوصی پرواز کے ذریعہ نئی دہلی واپس لوٹیں گے۔
صدر جمہوریہ ہند جناب رام ناتھ کووِند دہلی میں صفدر جنگ ریلوے اسٹیشن سے 25 جون کو ایک خصوصی صدارتی ریل گاڑی میں کانپور کے لئے سفر پر روانہ ہوں گے۔ یہ ریل گاڑی کانپور دیہات کے دو مقامات، جھنجھک اور رورا میں رُکے گی جہاں صدر موصوف اسکول کے دنوں کے اپنے دیرینہ احباب اور سماجی خدمت کے شروعاتی دنوں کے اپنے ساتھیوں سے ملاقات کریں گے۔
یہ دو مقامات جہاں ریل گاڑی رُکے گی، صدر جمہوریہ کی پیدائش کے مقام ، کانپور دیہات کے موضع پرونکھ، سے نزدیک ہیں جہاں ان کے اعزاز میں 27جون کو دو تقریبات کا اہتمام کیا جائے گا۔ ریل گاڑی میں سوار ہونے کے ساتھ ہی صدر جمہوریہ کے ، بچپن سے لے کر ملک میں آئینی عہدے پر پہنچنے تک، سات دہائیوں پر محیط ماضی کے سفر کا بھی آغاز ہو جائے گا۔
یہ پہلا موقع ہے جب صدرجمہوریہ کے عہدے پر فائز ہونے کے بعد وہ اپنے آبائی وطن کا دورہ کریں گے۔ حالانکہ وہ اس مقام کا دورہ پہلے کرنا چاہتے تھے، لیکن وبائی مرض کی وجہ سے اس منصوبے کو عملی جامہ نہیں پہنایا جا سکا۔
سفر کے لئے ان کے ذریعہ ریل گاڑی کے انتخاب کا فیصلہ متعدد صدور کے ذریعہ قائم کی گئی اس روایت سے ہم آہنگ ہے جس کے تحت وہ ملک کے مختلف حصوں میں عوام سے رابطہ کاری پیدا کرنے کے لئے ریل گاڑی کے سفر کا انتخاب کیا کرتے تھے۔
ایسا 15 برس کے عرصے کے بعد ہوگا کہ عہدے پر رہتے ہوئے صدر جمہوریہ ریل گاڑی کا سفر کریں گے ۔ آخری مرتبہ ایک صدر نے 2006 میں ریل گاڑی کا سفر کیا تھا، جب ڈاکٹر اے پی جے عبدالکلام انڈین ملٹری اکیڈمی (آئی ایم اے) میں فوجیوں کی پاسنگ آؤٹ پریڈ میں شرکت کے لئے دہلی سے دہرادون کے لئے ایک خصوصی ریل گاڑی میں سوار ہوئے تھے۔
ریکارڈس سے ظاہر ہوتا ہے کہ ملک کے اولین صدر جمہوریہ ڈاکٹر راجیندر پرساد اکثر ریل گاڑی سے سفر کیا کرتے تھے۔ صدر جمہوریہ کا عہدہ سنبھالنے کے فوراً بعد، انہوں نے اپنے بہار دورے کے دوران، ضلع سیوان میں واقع اپنے آبائی وطن زیرادی کا دورہ کیا تھا۔ وہ زیرادی پہنچنے کے لئے صدر کے لئے مخصوص ریل گاڑی میں چھپرا سے سوار ہوئے، جہاں انہوں نے تین دن گزارے۔ انہوں نے ریل گاڑی کے ذریعہ ملک بھر کا سفر کیاتھا ۔
ڈاکٹر پرساد کے جانشینوں نے بھی ملک کے عوام کے ساتھ رابطہ کاری کے لئے ریل گاڑی سے سفر کو ترجیح دی۔
صدر جمہوریہ 28 جون کو، ریاست کی دارالحکومت کے اپنے دو روزہ دورے کے تحت لکھنؤ پہنچنے کے لئے کانپور سینٹرل ریلوے اسٹیشن سے ٹرین میں سوار ہوں گے۔ وہ 29 جون کو خصوصی پرواز کے ذریعہ نئی دہلی واپس لوٹیں گے۔