وزیر اعظم نریندر مودی نے بدھ کو شملہ میں ریاستی مقننہ کے ایوان میں منعقدہ 82 ویں آل انڈیا پریزائیڈنگ آفیسرز کانفرنس کی افتتاحی تقریب سے ویڈیو کانفرنس کے ذریعے خطاب کیا۔ اس تقریب کو آل انڈیا پریزائیڈنگ افسران کی صد سالہ تقریبات کے طور پر منایا جا رہا ہے۔ اس موقع پر لوک سبھا کے اسپیکر اوم برلا نے کہا کہ کانفرنس کا بنیادی مقصد پورے ہندوستان میں پارلیمانی عمل کے مناسب تال میل کو یقینی بنانا ہے۔ اس کے علاوہ، اس کا مقصد اور دائرہ کار مقننہ کی جمہوریت سازی اور جمہوریت کے بہتر کام کے لیے ذمہ داری کی ترقی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ایوان کے کام کاج کو موثر بنانے کے لیے ٹیکنالوجی کے مزید استعمال کی ضرورت ہے۔ اس کانفرنس سے جمہوری ڈھانچہ مضبوط ہوگا۔
اوم برلا نے امید ظاہر کی کہ یہ کانفرنس ملک کے جمہوری سیٹ اپ کو مضبوط کرنے میں بہت آگے جائے گی۔ انہوں نے کہا کہ پارلیمنٹ اور ریاستی مقننہ عوام کی شکایات کو دور کرنے اور ایگزیکٹوز کی جوابدہی کو یقینی بنانے کا پہلا فورم ہے۔ ایوان میں اٹھائے گئے مسائل اور حالات کا مؤثر طریقے سے ازالہ کیا جائے۔
اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے وزیر اعلیٰ جئے رام ٹھاکر نے کہا کہ ہماچل پردیش ودھان سبھا اپنی اعلیٰ روایات اور جمہوری نظام میں مثبت بات چیت کے لیے جانا جاتا ہے۔ ریاستی قانون ساز اسمبلی کے پہلے اسپیکر جیونت رام سے لے کر موجودہ اسپیکر وپن پرمار تک مختلف معززین نے اس باوقار ایوان کی صدارت کی اور ایوان کی کارروائی کو باوقار انداز میں آگے بڑھایا۔ انہوں نے ریاست کے پہلے وزیر اعلیٰ ڈاکٹر یشونت سنگھ پرمار اور دیگر سابق وزرائے اعلیٰ رام لال ٹھاکر، ویربھدر سنگھ، شانتا کمار اور پریم کمار دھومل کو ریاست کے لیے ان کے تعاون کو یاد کیا۔
جئے رام ٹھاکر نے وزیر اعظم پر زور دیا کہ وہ کانگڑا ضلع کے دھرم شالہ میں ریاست کے لیے راشٹرا ای اکیڈمی کی منظوری دیں۔ انہوں نے کہا کہ ہماچل پردیش ہندوستان کی پہلی ریاست ہے جس نے اپنی قانون ساز اسمبلی میں پیپر لیس کام شروع کیا جسے اب ای ودھان کے نام سے جانا جاتا ہے۔ یہ ایوان ملک اور ریاست کی آئینی تاریخ میں کئی اہم سرگرمیوں کا گواہ رہا ہے۔
راجیہ سبھا کے ڈپٹی چیئرمین ہری ونش نے کہا کہ آل انڈیا پریزائیڈنگ آفیسرز کانفرنس نہ صرف ہماری جمہوریت کے 100 شاندار سال منانے کا پروگرام ہے بلکہ اگلے 100 سالوں کے اہداف اور مقاصد پر غور کرنے کا ایک موقع بھی ہے۔ انہوں نے ایوان میں دی گئی یقین دہانیوں پر عمل درآمد میں تاخیر پر تشویش کا اظہار کیا۔
ریاست میں اپوزیشن لیڈر مکیش اگنی ہوتری نے کہا کہ یہاں پریزائیڈنگ افسران کی پہلی کانفرنس 1921 میں منعقد ہوئی تھی اور ہم سب خوش قسمت ہیں کہ ہم اس تقریب کو صد سالہ سال کے طور پر منا رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ودھان سبھا کو معلومات دینے میں ہچکچاہٹ محسوس نہیں کرنی چاہئے کیونکہ بعض اوقات یہ محسوس کیا گیا ہے کہ ایوان میں معلومات کے حق کے ذریعہ معلومات زیادہ تیزی سے حاصل کی جاسکتی ہیں۔
ریاستی اسمبلی کے اسپیکر وپن سنگھ پرمار نے وزیر اعظم نریندر مودی، گورنر راجندر وشواناتھ آرلیکر، لوک سبھا اسپیکر اوم برلا، وزیر اعلیٰ جئے رام ٹھاکر اور وزیر اعظم نریندر مودی کے علاوہ اس موقع پر موجود دیگر معززین کا خیرمقدم کیا۔ انہوں نے کہا کہ یہ ایوان اپنے شاندار ماضی میں 1300 سے زائد قوانین پاس کر چکا ہے۔