وزیراعظم نریندر مودی نے بااختیار گروپ کی ایک میٹنگ کی صدارت کی
وزیراعظم نریندر مودی نے مرکزی حکومت کے افسران کو ہدایت دی ہے کہ وہ ریاستوں کے ساتھ قریبی تال میل سے کام کریں، تاکہ غریبوں کو بغیر کسی پریشانی کے مفت اناج کے فائدے حاصل ہوسکیں۔ انہوں نے کل مختلف بااختیار گروپوں کی کارکردگی کا جائزہ لینے کیلئے ورچوئل طریقے سے ایک میٹنگ کی صدارت کی۔
اقتصادی اور بہبود سے متعلق اقدامات کے بااختیار گروپ نے، پی ایم غریب کلیان اَنّ یوجنا کی توسیع جیسے اقدامات پر وزیراعظم کو ایک پریزنٹیشن پیش کیا۔ اس بات پر بھی تبادلہ خیال کیا گیا کہ ’ایک ملک ایک راشن کارڈ‘ کی پہل سے مزید لوگوں کو فائدہ پہنچانے میں مدد ملی ہے۔پیش پیش رہنے والے صحت کارکنوں کے لیے بیمہ اسکیم میں مزید 6 ماہ کے لیے توسیع کردی گئی ہے۔
وزیراعظم نے کہا کہ التوا میں پڑے بیمہ دعووں کو تیزی سے نمٹانے کے اقدام کئے جانے چاہیے تاکہ مرنے والوں پر منحصر افراد بروقت فائدے حاصل کرسکیں۔
سپلائی چین اور لاجسٹکس انتظامات کو آسان بنانے سے متعلق معاملات پر بااختیار گروپ نے ایک پریزنٹیشن دیا۔ یہ پریزنٹیشن وبا پر قابو پانے کے لیے کئے گئے اقدامات سے متعلق مختلف ہدایتوں پر مشتمل تھا۔
وزیراعظم نے افسران کو ہدایت دی کہ وہ مجموعی اعتبار سے منصوبہ تیار کریں تاکہ اشیاکی بلا رکاوٹ نقل وحرکت کو یقینی بنایا جاسکے اور سپلائی چین کی رکاوٹوں سے بچا جاسکے۔
نجی شعبے‘ غیر سرکاری تنظیمیں اور بین الاقوامی تنظیموں کے ساتھ تال میل کے بارے میں با اختیار گروپ نے وزیراعظم کو بتایا کہ حکومت اُن کے ساتھ کس طرح سرگرم شراکت داری میں کام کر رہی ہے۔
وزیراعظم نے افسران سے کہا کہ وہ یہ امکانات تلاش کریں کہ سماج کے رضاکاروں کو ایسے کاموں میں استعمال کرکے، جن میں مہارت درکار نہیں ہوتی، حفظان صحت کے شعبے پر دباﺅکو کس طرح کم کیا جاسکتا ہے۔
اس بات پر بھی تبادلہ خےال کیا گیا کہ غیر سرکاری تنظیمیں‘ مریضوں‘ اُن کے لواحقین اور حفظان صحت عملے کے مابین بات چیت کو کس طرح مستحکم بنانے میں مدد کرسکتی ہیں۔
وزیراعظم نے کہا کہ سابق فوجیوں کی حوصلہ افزائی کی جاسکتی کہ وہ قرنطینہ میں رہنے والے افراد کے ساتھ بات چیت کے لیے کال سینٹرز سنبھال سکتے ہیں۔