<h3 style="text-align: center;">وزیر اعظم ، نریندر مودی نئے پارلیمنٹ ہاوس کا سنگ بنیاد رکھیں گے</h3>
<p style="text-align: right;">نئی دہلی ،10دسمبر(انڈیا نیرٹیو)</p>
<p style="text-align: right;">پارلیمنٹ ہاوس کا سنگ بنیاد 12 فروری 1921 کو ڈیوک آف کناٹ نے رکھا تھا۔ اس عمارت کا افتتاح 18 جنوری 1927 کو ہندستان کے اس وقت کے وائسرائے لارڈ ارون نے کیا تھا۔</p>
<p style="text-align: right;">موجودہ پارلیمنٹ ہاوس ایک بڑی سرکلر عمارت ہے جس کی چوڑائی 560 فٹ ہے اورلمبائی ایک میل کا ایک تہائی ہے اور اس کا رقبہ تقریبا چھ ایکڑ ہے۔</p>
<p style="text-align: right;"> اس کی پہلی منزل پتھرکے 144ستون پر قائم ہیں۔اس کی بلندی 27 فٹ ہے۔ یہ ستون اس عمارت کو ایک انوکھا توجہ اور وقار دیتے ہیں۔</p>
<p style="text-align: right;"> پارلیمنٹ کی پوری عمارت لوہے کے دروازوں کے ساتھ سرخ رنگ کے پتھر کی آرائشی دیوار سے مزین ہے۔ اس عمارت میں مجموعی طور پر 12 دروازے ہیں۔</p>
<h4 style="text-align: right;">ہندستانی پارلیمنٹ کے تعلق سے چند وضاحت</h4>
<p style="text-align: right;">عمارت کی تعمیر کو چھ سال میں مکمل کیاگیاتھا اور اس کی تعمیر پر 83 لاکھ روپے کی لاگت آئی تھی۔ مرکزی قانون ساز اسمبلی کا پہلا اجلاس 19 جنوری 1927 کو پارلیمنٹ ہاوس میں ہواتھا۔</p>
<p style="text-align: right;">اس عمارت میں بہت سے تاریخی مواقع دیکھے گئے ہیں۔ ہندستانی مقننہ کا سفر یہاں سن 1921 میں مرکزی قانون ساز اسمبلی اور ریاستوں کی کونسل کے قیام سے شروع ہوا۔</p>
<p style="text-align: right;"> برطانیہ کے ذریعہ ہندستان میں اقتدار کی منتقلی بھی اسی کمپلیکس میں ہوئی۔ دستور ساز اسمبلی ، جس نے آئین ہند کا مسودہ تیار کیا ، نے پارلیمنٹ کے سینٹرل ہال میں بھی اجلاس منعقد کیے۔</p>
<h4 style="text-align: right;">قدیم عمارت میں ممبران کے لیے سہولتیں</h4>
<p style="text-align: right;">13 مئی 1952 کو آزاد ہندستان کی تاریخ میں پہلے عام انتخابات کے ذریعے منتخب پارلیمنٹ ہاؤس میں منتخب نمائندوں نے لوک سبھا اور راجیہ سبھا کے ممبروں کی حیثیت سے پہلی میٹنگ کی۔</p>
<p style="text-align: right;"> تب سے ہندستان کی پارلیمنٹ ہمارے ہم وطنوں کی رہنمائی رہی ہے اور وہ دستور ہند کے راستے پر چل رہی ہے ، اور ملک کو ترقی کی راہ پر گامزن کررہی ہے۔</p>
<p style="text-align: right;">پارلیمنٹ ہاؤس اسٹیٹ پارلیمنٹ ہاؤس ، استقبالیہ آفس عمارت ، پارلیمنٹ ہاؤس انیکسی ، پارلیمنٹ ہاؤس اینکسی توسیعی عمارت ، اور پارلیمنٹری لائبریری اور اس کے آس پاس وسیع و عریض لانوں پر مشتمل ہے۔</p>
<h4 style="text-align: right;">ہندستانی پارلیمنٹ تاریخ کے آئینے میں</h4>
<p style="text-align: right;"> پارلیمنٹ ہاؤس انیکسی ، پارلیمنٹ لائبریری بلڈنگ اور پارلیمنٹ ہاؤس اینکسی ایکسٹینشن بلڈنگ کو بالترتیب 1975 ، 2002 اور 2017 میں پارلیمنٹ ہاؤس کمپلیکس میں تعمیر کیا گیا تھا۔</p>
<p style="text-align: right;">پارلیمنٹ ہاؤس کو تعمیر ہوئے 93 برس سے زیادہ کا عرصہ ہوچکا ہے ، لہذا اس عمارت میں جدید مواصلات ، سیکورٹی اور زلزلہ سے بچاو ٔکے انتظامات کرنا مشکل ہے۔</p>
<h4 style="text-align: right;">قدیم پارلیمنٹ میں ترمیمی مشکلات</h4>
<p style="text-align: right;">اس عمارت کو دوبارہ بنانے میں بھی کچھ مشکلات ہیں۔ لہذا ، ضروری اصلاحات اور انتظامات فراہم کرنے میں اس کے ڈھانچے اور ظاہری شکل کو نقصان پہنچا سکتا ہے۔</p>
<p style="text-align: right;">وقت گزرنے کے ساتھ ، قانون سازی اور پارلیمانی کام کی وسعت اور پیچیدگی کئی گنا بڑھ گئی ہے اور اس کا دائرہ بھی وسیع ہوا ہے ، لہذا ایک طویل عرصے سے نئے پارلیمنٹ ہاؤس کی ضرورت کو محسوس کیا گیا۔</p>
<h4 style="text-align: right;">جدید پارلیمنٹ ہاؤس کی ضرورت</h4>
<p style="text-align: right;"> پچھلے کچھ سالوں میں ، بہت سارے ممبروں نے جدید اور اعلیٰ ٹکنالوجی کی سہولیات والی عمارت کی ضرورت پر بھی زور دیا ہے تاکہ وہ اپنے انتخاب کنندہ کی ضروریات کو بامقصد توجہ دے سکیں اور عوامی اہمیت کے امور کو جلد از جلد حل کرسکیں۔</p>
<p style="text-align: right;">نئے پارلیمنٹ ہاؤس کی تعمیر کی تجویز ہندستان کے نائب صدر اور راجیہ سبھا کے چیئرمین ، مسٹر ایم وینکیا نائیڈو اور لوک سبھا کے اسپیکر ، جناب اوم برلا نے بالترتیب 5 اگست 2019 کو راجیہ سبھا اور لوک سبھا میں کی تھی۔</p>
<h4 style="text-align: right;">جدید پارلیمنٹ کی چند خصوصیات</h4>
<p style="text-align: right;">پارلیمنٹ کی چار منزلہ عمارت 64500 مربع میٹر کے رقبے میں 971 کروڑ روپئے کی لاگت سے تعمیر کرنے کی تجویز ہے۔ اس کی تعمیر ہندستان کی آزادی کی 75 ویں سالگرہ تکمیل پر ہوگی۔</p>
<p style="text-align: right;"> ہر ممبر پارلیمنٹ کونو تعمیر شرم شکتی بھون میں دفتر کے لیے 40 مربع میٹر جگہ فراہم کی جائے گی ، جس کی تعمیر 2024 تک مکمل ہوجائے گی۔</p>
<p style="text-align: right;">نئے پارلیمنٹ ہاؤس کا ڈیزائن میسرز ایچ سی پی ڈیزائن اینڈ مینجمنٹ پرائیویٹ لمیٹڈ ، احمد آباد نے تیار کیا ہے اور اسے ٹاٹا پروجیکٹس لمیٹڈ تعمیر کرے گا۔ نئی عمارت آڈیو وویڈیو مواصلات کی تمام سہولیات اور ڈیٹا نیٹ ورک سسٹم سے آراستہ ہوگی۔</p>
<h4 style="text-align: right;">نیا پارلیمنٹ تیار ہو کر کیسا دیکھے گا؟</h4>
<p style="text-align: right;">اس بات کو یقینی بنانے کے لیے خصوصی توجہ دی جارہی ہے کہ تعمیراتی کام کے دوران پارلیمنٹ کے اجلاسوں کے انعقاد میں کم سے کم خلل پڑے اور ماحولیاتی حفاظتی اقدامات پر عمل پیرا ہوں۔</p>
<p style="text-align: right;">اس تیزی سے بدلتے دور میں ، یہ ضروری ہے کہ مستقبل کی ضروریات کو دھیان میں رکھا جائے۔ مجوزہ نئے پارلیمنٹ ہاؤس میں لوک سبھا چیمبر میں 888 ممبروں کے بیٹھنے کا انتظام ہوگا ، مشترکہ اجلاس کے دوران 1224 ممبروں کے بیٹھنے کا انتظام ہوگا۔</p>
<h4 style="text-align: right;">جدید پارلیمنٹ عمارت ہندستانی مصوری کا عمدہ نمونہ</h4>
<p style="text-align: right;">اسی طرح راجیہ سبھا چیمبر میں 384 ممبروں کے بیٹھنے کا انتظام ہوگا۔ نیا پارلیمنٹ ہاؤس ہندستان کے شاندار ورثے کو بھی پیش کرے گا۔</p>
<p style="text-align: right;"> ملک کے کونے کونے سے آئے ہوئے کاریگر اور فنکاراپنے فن اور شراکت کے ذریعہ اس عمارت میں ثقافتی تنوع کو شامل کریں گے۔</p>.