نئی دہلی۔ 27 مارچ وزیر اعظم جناب نریندر مودی نے آج ویڈیو کانفرنسنگ کے ذریعہ شویتامبر تیراپنتھ کی اہنسا یاترا سمپنّتا سماروہ پروگرام سے خطاب کیا۔
شروع میں، وزیر اعظم نے ہندوستانی سنتوں کی ہزاروں سال پرانی روایت کو یاد کیا جو مسلسل حرکت پر زور دیتی ہے۔ انہوں نے خاص طور پر نشاندہی کی کہ شویتامبر تیراپنتھ نے سستی کو ترک کرنے کو ایک روحانی عہد بنا دیا ہے۔ انہوں نے تین ممالک میں 18 ہزار کلومیٹر کی ‘پد یاترا’ مکمل کرنے پر آچاریہ مہاشرمن جی کی ستائش کی۔ وزیر اعظم نے‘وسودھیو کُٹم بکم’ کی روایت کو وسعت دینے اور ‘ایک بھارت شریشٹھ بھارت’ کے منتر کو روحانی عہد کے طور پر پھیلانے کے لیے آچاریہ مہاشرمن جی کی تعریف کی۔ وزیر اعظم نے شویتامبرا تیراپنتھ کے ساتھ اپنی طویل وابستگی کابھی ذکر کیا اور اپنے پہلے بیان کو بھی یاد کیا کہ ‘‘یہ تیرا پنتھ ہے، یہ میرا پنتھ ہے – یہ تیراپنتھ میرا راستہ ہے۔’’
وزیر اعظم نے 2014 میں لال قلعہ سے جھنڈی دکھاکر روانہ کی جانے والی 'پد یاترا' کی اہمیت کو اجاگر کیا اور اس اتفاق کا ذکر کیا کہ انہوں نے خود اسی سال ہندوستان کے وزیر اعظم کے طور پر عوامی خدمت اور عوامی بہبود کے اپنے نئے سفرکا آغاز کیا تھا۔ جناب مودی نے پد یاترا کے تھیم یعنی ہم آہنگی، اخلاقیات اور لگن کی بھی ستائش کی۔ انہوں نے کہا کہ حقیقی خود شناسی صرف اسی صورت میں ممکن ہے جب کسی بھی قسم کی لت نہ ہو۔ لت سے آزادی خود کو کائنات کے ساتھ ضم کرنے کا باعث بنتی ہے اور سب کی فلاح و بہبود کا احساس ہوتا ہے۔
وزیر اعظم نے کہا کہ آج آزادی کے امرت مہوتسو کے درمیان، ملک خود سے بالاتر ہو کر سماج اور قوم کے تئیں فرض کی ادائیگی کا مطالبہ کر رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ملک سب کا ساتھ، سب کا وکاس، سب کا وشواس اور سب کا پریاس کے احساس کے ساتھ آگے بڑھ رہا ہے۔ وزیر اعظم نے اس بات پر زور دیا کہ ہندوستان کا رجحان کبھی بھی حکومت کے ذریعہ ہر کام کرنے کا نہیں رہا ہے اور یہاں حکومت، سماج اور روحانی اتھارٹی کا ہمیشہ یکساں کردار رہا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ ملک فرض کے راستے پر چلتے ہوئے اپنے وعدوں کو پورا کرنے کے لیے اس جذبے کی عکاسی کر رہا ہے۔
آخر میں، وزیر اعظم نے روحانی پیشواؤں سے درخواست کی کہ وہ ملک کو آگے بڑھانے کی کوششوں اور وعدوں کو جاری رکھیں۔