Urdu News

دفاعی سرکاری کمپنیوں کی نجکاری

Hindustan Aeronautics Limited (HAL)

  حکومت بی ای ایم ایل لمیٹڈ، گارڈن ریچ شپ بلڈرس اینڈ انجینئرس لمیٹڈ (جی آر ایس ای) اور مشر دھاتو نگم لمیٹڈ (ایم آئی ڈی ایچ اے این آئی – مدھانی) جیسی دفاعی شعبہ کی سرکاری کمپنیوں (ڈی پی ایس یو) میں حصص داری کم کرنے کا منصوبہ بنارہی ہے۔ اس لین دین کی تکمیل کا انحصار بازار کی صورت حال پر ہے، لہٰذا اس سے متعلق کسی ٹائم لائن کے بارے میں پیش گوئی کرنا ممکن نہیں ہے۔

دفاعی ساز و سامان سے متعلق ایسی سرکاری کمپنیوں، جن میں حکومت اپنی حصص داری پہلے ہی کم کرچکی ہے اور گزشتہ پانچ برسوں کے دوران ایسی ہر ایک کمپنی کی حصص داری میں کمی کے ذریعہ جمع کئے گئے فنڈ کی تفصیلات حسب ذیل ہیں:

دفاعی شعبہ سے متعلق ایسی سرکاری کمپنیاں جن میں حکومت نے گزشتہ پانچ برسوں کے دوران اپنی حصص داری کم کی ہے

متعدد طریقوں (ای ٹی ای/ آئی پی او/ او ایف ایس/ بائی بیک- بی بی) کے ذریعہ حصص داری میں کمی کرکے گزشتہ پانچ برسوں میں جمع کئے گئے فنڈ (کروڑ روپئے میں) کی تفصیلات

بھارت الیکٹرانکس لمیٹڈ (بی ای ایل)

8073.29

بھارت ڈائنامکس لمیٹڈ (بی ڈی ایل)

2371.19

ہندوستان ایروناٹکس لمیٹڈ (ایچ اے ایل)

14184.70

مشر دھاتو نگم لمیٹڈ (مدھانی)

434.14

گارڈن ریچ شپ بلڈرس اینڈ انجینئرس لمیٹڈ (جی آر ایس ای)

420.52

مژگاؤں ڈوک شپ بلڈرس لمیٹڈ (ایم ڈی ایل

974.15

 

دفاعی شعبہ سمیت ترجیحی شعبوں کے تعلق سے مینجمنٹ کنٹرول کی منتقلی کے بغیر چھوٹے پیمانے پر حصص کی سرمایہ کشی کی پالیسی پر عمل کیا جارہا ہے، جس کا مقصد پبلک آنرشپ کو فروع دینا، سیبی کے کم از کم پبلک شیئر ہولڈنگ ضابطوں کی تکمیل کرنا اور اعلیٰ درجے کی جواب دہی کو یقینی بنانا ہے۔

یہ اطلاع دفاع کے وزیر مملکت جناب شریپد نائک کے ذریعہ آج راجیہ سبھا میں ڈاکٹر سانتانو سین کے ذریعہ دریافت کئے گئے سوال کے ایک تحریری جواب میں دی گئی۔ حکومت بی ای ایم ایل لمیٹڈ، گارڈن ریچ شپ بلڈرس اینڈ انجینئرس لمیٹڈ (جی آر ایس ای) اور مشر دھاتو نگم لمیٹڈ (ایم آئی ڈی ایچ اے این آئی – مدھانی) جیسی دفاعی شعبہ کی سرکاری کمپنیوں (ڈی پی ایس یو) میں حصص داری کم کرنے کا منصوبہ بنارہی ہے۔ اس لین دین کی تکمیل کا انحصار بازار کی صورت حال پر ہے، لہٰذا اس سے متعلق کسی ٹائم لائن کے بارے میں پیش گوئی کرنا ممکن نہیں ہے۔

دفاعی ساز و سامان سے متعلق ایسی سرکاری کمپنیوں، جن میں حکومت اپنی حصص داری پہلے ہی کم کرچکی ہے اور گزشتہ پانچ برسوں کے دوران ایسی ہر ایک کمپنی کی حصص داری میں کمی کے ذریعہ جمع کئے گئے فنڈ کی تفصیلات حسب ذیل ہیں:

دفاعی شعبہ سے متعلق ایسی سرکاری کمپنیاں جن میں حکومت نے گزشتہ پانچ برسوں کے دوران اپنی حصص داری کم کی ہے

متعدد طریقوں (ای ٹی ای/ آئی پی او/ او ایف ایس/ بائی بیک- بی بی) کے ذریعہ حصص داری میں کمی کرکے گزشتہ پانچ برسوں میں جمع کئے گئے فنڈ (کروڑ روپئے میں) کی تفصیلات

بھارت الیکٹرانکس لمیٹڈ (بی ای ایل)

8073.29

بھارت ڈائنامکس لمیٹڈ (بی ڈی ایل)

2371.19

ہندوستان ایروناٹکس لمیٹڈ (ایچ اے ایل)

14184.70

مشر دھاتو نگم لمیٹڈ (مدھانی)

434.14

گارڈن ریچ شپ بلڈرس اینڈ انجینئرس لمیٹڈ (جی آر ایس ای)

420.52

مژگاؤں ڈوک شپ بلڈرس لمیٹڈ (ایم ڈی ایل

974.15

 

دفاعی شعبہ سمیت ترجیحی شعبوں کے تعلق سے مینجمنٹ کنٹرول کی منتقلی کے بغیر چھوٹے پیمانے پر حصص کی سرمایہ کشی کی پالیسی پر عمل کیا جارہا ہے، جس کا مقصد پبلک آنرشپ کو فروع دینا، سیبی کے کم از کم پبلک شیئر ہولڈنگ ضابطوں کی تکمیل کرنا اور اعلیٰ درجے کی جواب دہی کو یقینی بنانا ہے۔

یہ اطلاع دفاع کے وزیر مملکت جناب شریپد نائک کے ذریعہ آج راجیہ سبھا میں ڈاکٹر سانتانو سین کے ذریعہ دریافت کئے گئے سوال کے ایک تحریری جواب میں دی گئی۔

Recommended