جموں میں ہفتہ کے روز یوتھ آل انڈیا کشمیری سماج نے وادی کشمیر میں ٹارگیٹ کلنگ کے پیش نظر بے گھر کشمیری پنڈت ملازمین کی وادی سے نقل مکانی کے لیے احتجاج کیا۔
مظاہرین نے مرکزی وزیر داخلہ کی سربراہی میں ایک اعلیٰ کمیٹی کی تشکیل کا بھی مطالبہ کیا جو وادی میں کشمیری پنڈت کی بحالی کو “سلامتی، عزت اور وقار” کے ساتھ تشکیل دینے اور اس پر عمل درآمد کرنے کے لیے کرے۔
یوتھ آل انڈیا کشمیری سماج نے کہا کہ وزیر اعظم نریندر مودی کی قیادت میں حکومت کے لیے یہ وقت ہے کہ وہ “ملک کے مختلف حصوں میں پناہ گزینوں کے طور پر مقیم پوری کشمیری ہندو برادری کو وادی میں واپس لائے اور ان کی حفاظت، عزت اور وقار کے ساتھ بحالی کرے۔
مذکورہ تنظیم کے صدر آر کے بھٹ کی قیادت میں نوجوانوں اور خواتین نے اپنے مطالبات کے حق میں نعرے لگائے اور شہر میں پریس کلب کے قریب احتجاج کیا۔
مظاہرین نے پلے کارڈ اٹھا رکھے تھے جن پر لکھا تھا ”ہم اپنے ملک میں پناہ گزین ہیں“، ”وجود کی جدوجہد جاری ہے“، ”میں کشمیری پنڈت ہوں، مجھے اپنی شناخت سے پیار ہے“لکھا تھا۔بھٹ نے یہاں نامہ نگاروں کو بتایا کہ کشمیر میں جو صورتحال پیدا ہو رہی ہے، مرکزی حکومت کے لیے یہ صحیح وقت ہے کہ وہ کشمیری پنڈتوں کی وادی میں واپسی اور بحالی کے لیے ایک جامع پیکیج کا اعلان کرے۔
انہوں نے کہا کہ پوری پنڈت برادری کو بحالی کے منصوبے کے تحت ملازمین کے ساتھ واپس وادی واپس آنا چاہیے۔بھٹ نے کہا کہ ’ہم مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ کی سربراہی میں ایک اعلیٰ کمیٹی کے قیام کا مطالبہ کرتے ہیں تاکہ جامع روڈ میپ تیار کیا جا سکے کہ کشمیری پنڈت کس طرح واپس آئیں گے اور وادی میں دوبارہ آباد ہوں گے۔