چنڈی گڑھ، 11 مئی ( انڈیا نیرٹیو)
پنجاب کے امرتسر میں واقع گولڈن ٹیمپل (دربار صاحب) کمپلیکس میں گذشتہ شب ایک بار پھر دھماکہ ہوگیا۔ پانچ دنوں میں یہ تیسرا واقعہ ہے۔ اس معاملے میں پانچ لوگوں کو گرفتار کیا گیا ہے۔
گزشتہ ہفتے سے ہونے والے دھماکوں کے حوالے سے پولیس اور پنجاب حکومت پر سوالات اٹھ رہے ہیں۔ تاہم این آئی اے اور این ایس جی اس سے قبل ہوئے دو دھماکوں کی بھی تحقیقات کر رہی ہے ۔
واضح ہو کہ ہندوستان اور بیرون ملک سے لاکھوں عقیدت مند ہر روز گولڈن ٹیمپل کا دورہ کرتے ہیں۔ بدھ اور جمعرات کی درمیانی شب تقریباً 12.30 بجے ہونے والے دھماکے کے بعد یہاں خوف و دہشت کا ماحول ہے۔
پولیس نے ملزمان کی گرفتاری کے لیے الگ الگ ٹیمیں تشکیل دی ہیں۔ ابتدائی تحقیقات کے مطابق دھماکہ سری گرو رام داس سرائے کے قریب دیر رات 12:15 سے 12:30 کے درمیان ہوا۔ واقعہ کی اطلاع ملتے ہی پولیس اہلکار وہاں پہنچ گئے۔ پولیس نے جائے وقوعہ سے دھماکے کی باقیات کو اکٹھا کیا ۔ جگہ کو ہر طرف سے سیل کر دیا گیا ہے۔
موقع پر پہنچے امرتسر کے پولیس کمشنر نونہال سنگھ نے بتایا کہ تقریباً 12.30 بجے پولیس کو اطلاع ملی کہ سری دربار صاحب کے قریب ایک زوردار آواز سننے کو ملی ہے۔ پولیس نے اس معاملے پر دھماکے کا امکان ظاہر کیا ہے۔ اندھیرے کی وجہ یہ طے نہیں ہو پارہا ہے کہ یہ دھماکہ ہی ہے یا کوئی اور وجہ ہے ۔
فی الحال فارنسک ٹیم موقع پر پہنچ کر تحقیقات کر رہی ہے۔ جمعرات کی صبح بھی پولیس کی ٹیمیں موقع پر موجود تھیں۔ پولیس کی تفتیش جاری ہے۔
پنجاب کے ڈائریکٹر جنرل پولیس کی جانب سے ٹویٹ کر کے بتایا گیا ہے کہ اس معاملے میں پانچ افراد کو گرفتار کیا گیا ہے۔ انہوں نے بتایا کہ یہ کم شدت کا دھماکہ تھا۔ اس کی تفصیلات جلد میڈیا کے ساتھ شیئر کی جائیں گی۔