Urdu News

راہل نے آکسیجن کی کمی سے مریضوں کی اموات پر گہرے رنج کا اظہار کیا

کانگریس کے سابق صدر راہل گاندھی

راہل نے آکسیجن کی کمی سے مریضوں کی اموات پر گہرے رنج کا اظہار کیا

کانگریس کے سابق صدر راہل گاندھی نےیہاں جے پور گولڈن اسپتال میں داخل کورونا کے کئی مریضوں کی آکسیجن نہ ملنے سے موت موت ہونے پر گہرے رنج و غم کا اظہار کرتے ہوئے متاثرہ کنبوں کے تئیں تعزیت کا اظہار کیا ہے۔

مسٹر گاندھی نے سنیچر کو سوشل میڈیا پر جاری تعزیتی پیغام میں کہا ’’آکسیجن کی کمی کے سبب دلی کے جے پورگولڈن اسپتال میں مریضوں کی موت کی خبر کافی رنجیدہ ہے۔ مرنے والوں کے کنبوں کو تعاون مہیا کرانے کی درخواست کرتا ہوں ‘‘۔

اس سے قبل انہوں نے ایک دیگر پیغام میں کورونا کے سبب پیدا ہوئی موجودہ صورت حال کو ناقابل برداشت قرار دیتے ہوئے حکومت سے آنے والی صورت حال سے نمٹنے کے لیے تیار رہنے کی درخواست کرتے ہوئے ٹوئٹ کیا ’’میں مرکزی حکومت سے اپیل ہے کہ وہ پی آر اور غیر ضروری پروجیکٹوں پر خرچ کرنے کے بجائے ویکسین ، آکسیجن اور دیگر صحت کی خدمات پر توجہ دیں۔ آنے والے دنوں میں یہ بحران مزید سنگین ہوجائے گا۔ اس سے نمٹنے کے لئے ملک کو تیار رہنا ہوگا۔ موجودہ حالت ناقابل برداشت ہے‘‘۔

وزیراعظم اور وزیراعلیٰ جھگڑے کے بجائے کورونا متاثرین کو راحت دیں: کانگریس

کانگریس نے وزیر اعظم نریندر مودی اور دہلی کے وزیر اعلیٰ اروند کیجریوال کو مشورہ دیا ہے کہ وہ کورونا کی بگڑتی صورت حال پر ایک دوسرے پر الزام تراشی کرنے کے بجائے وبا سے نمٹنے کے لئے مل کر کوششیں کریں تاکہ متاثرہ افراد کو راحت مل سکے۔

کانگریس کے ترجمان اجے ماکن نے ہفتے کے روز یہاں آئی این سی ٹی وی چینل لانچ کرنے کے بعد ایک پریس کانفرنس میں کہا کہ پارلیمانی کمیٹی نے فروری میں ہی متنبہ کردیا تھا کہ ملک میں آکسیجن کی شدید قلت ہے اور آنے والے وقت میں ملک کو اس کی وجہ سے شدید بحران کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ پارلیمانی کمیٹی نے اپنی 190 صفحات پر مشتمل رپورٹ میں کم از کم 40 مرتبہ آکسیجن کی کمی کا تذکرہ کیا اور کہا کہ کورونا کی دوسری لہر کے دوران ، ملک کو اس کی وجہ سے ایک سنگین بحران کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے لیکن حکومت نے کمیٹی نے رپورٹ کی جانب توجہ نہیں دی۔

ترجمان نے کہا کہ دہلی میں ایک بھی آکسیجن پلانٹ نہیں ہے ، جبکہ پچھلے دو سالوں کے دوران ، دہلی حکومت نے تشہیر کے لیےاشتہارات پر 822 کروڑ خرچ کیے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اگر اس رقم کو کورونا کے خلاف جاری جدوجہد میں استعمال کیا جاتا اور الگ الگ کورونا اسپتال بنائے جاتے یا آکسیجن پلانٹس لگائے جاتے تو دہلی کے عوام کو آج کورونا کی وجہ سے پیدا ہونے والے بڑے بحران کا سامنا نہیں کرنا پڑے گا۔

Recommended