Urdu News

ریلوے کا ابتدائی اندازہ، سگنل کی خرابی کی وجہ سے پیش آیا خوفناک ٹرین حادثہ

اڈیشہ کے بالاسور میں بھیانک ٹرین حادثہ

منگل سے پہلے معمول کے مطابق نہیں ہوگی سروس بحال

کولکاتا،4 جون(انڈیا نیرٹیو)

ریلوے نے اڈیشہ کے بالاسور کے قریب ٹرین حادثے کی اعلیٰ سطحی جانچ شروع کر دی ہے۔ ساؤتھ ایسٹرن ریلوے کے کمشنر آف سیکورٹی کی نگرانی میں جانچ ہورہی ہے۔ ابتدائی طور پر یہ دعویٰ کیا جا رہا ہے کہ حادثہ سگنل کی خرابی کی وجہ سے پیش آیا۔

ریلوے کے ایک سینئر افسر نے بتایا کہ اپ مین لائن پر گرین سگنل دیا گیا تھا، لیکن ٹرین اس ٹریک پر نہ جاکر ملحقہ لوپ لائن پر کھڑی مال گاڑی سے ٹکرا گئی، جس کی وجہ سے کورومنڈل ایکسپریس پٹری سے اتر گئی اور حادثے کا شکار ہو گئی۔ یہ بھی معلوم ہوا ہے کہ ڈاؤن لائن سے سر ایم وشویشورایا ہاوڑہ سپر فاسٹ ایکسپریس بالاسور کی طرف جارہی تھی۔ اس ٹرین کی دو بوگیاں پٹری سے اتر گئیں۔ایسے میں سوال اٹھ رہے ہیں کہ مین لائن پر گرین سگنل کے باوجود ٹرین لوپ لائن پر کیسے چلی گئی۔ دعویٰ کیا جا رہا ہے کہ سگنل دینے میں خرابی تھی جس کی وجہ سے یہ حادثہ ہوا۔ تاہم ریلوے کی جانب سے عبوری رپورٹ کا بھی انتظار ہے۔

دریں اثنا، جمعہ کی شام 7:00 بجے کے قریب حادثے کے بعد، جنوبی ہندوستان کی طرف جانے والی تمام ٹرینوں کو منسوخ کر دیا گیا ہے۔ یہاں تک کہ دہلی، ممبئی اور دیگر علاقوں سے پوری آنے والی ٹرینوں کو بھی منسوخ کرنا پڑا ہے۔ ایسے میں یہ سوال مسلسل پوچھے جا رہے ہیں کہ کب تک ریل خدمات معمول پر ہوں گی۔

ریلوے کے ایک اہلکار نے اتوار کی صبح کہا کہ منگل سے پہلے ٹرین خدمات معمول پر آنے کا امکان نہیں ہے۔ ساؤتھ ایسٹرن ریلوے کے چیف پبلک ریلیشن آفیسر آدتیہ کمار نے بتایا کہ حادثے کے بعد معمول کی ٹرین خدمات کو بحال کرنے کے لیے ایک ہزار مزدوروں کو موقع پر تعینات کیا گیا ہے۔ سات پوکلین مشینیں کام کر رہی ہیں۔ جائے حادثہ پر دو اے آر ٹی موجود ہیں۔ 1400 ٹن ریلوے کرین بھی مسلسل کام کر رہی ہے۔

تین روڈ کرینیں کام کر رہی ہیں اور رات کے وقت ایک اور روڈ کرین کو لگایا گیا ہے۔ٹریک کو معمول پر لا کر ریل ٹریفک کو پھر سے ہموار کرنے کی کوششیں کی جا رہی ہیں، لیکن سب کچھ پہلے ہو جانے کے بعد بھی تکنیکی جانچ میں وقت لگے گا۔ کام ٹھیک سے ہوا یا نہیں، دوبارہ ٹرین چلانے سے کوئی حادثہ نہیں ہوگا، اس کی تصدیق کے بعد ہی خدمات کو معمول پر لایا جاسکتا ہے۔ اس لیے منگل سے پہلے اس کے معمول پر آنے کا امکان نہیں ہے۔ تب تک جنوبی ہندوستان جانے والی تمام ٹرینوں کو منسوخ کرنا پڑے گا۔

Recommended