رکشا منتری جناب راج ناتھ سنگھ نے 12 اگست 2022 کو نئی دہلی میں ’ویر گاتھا‘ مقابلہ (سپر-25) میں جینے والے 25 طلبا کو مبارکباد دی۔ ویر گاتھا ’آزادی کا امرت مہوتسو‘ کے ایک حصے کے طور پر شروع کیے گئے منفرد پروجیکٹوں میں سے ایک تھا جس کا اہتمام مسلح افواج کے بہادرانہ کارناموں اور قربانیوں کے بارے میں بچوں کو تحریک دینے اور ان میں بیداری پھیلانے کے لیے کیا گیا۔ 21 اکتوبر سے 20 نومبر 2021 کے درمیان منعقد ہونے والے اس ملک گیر مقابلے میں، 4788 اسکولوں کے 8.04 لاکھ سے زیادہ طلباء کو مضامین، نظموں، ڈرائنگز اور ملٹی میڈیا پریزنٹیشنز کے ذریعے متاثر کن کہانیاں شیئر کرنے کی ترغیب دی گئی۔ اندازہ قدر کے کئی راؤنڈز کے بعد، 25 طلباء کا انتخاب کیا گیا اور انہیں’سپر ۔ 25‘ قرار دیا گیا۔
یوم آزادی 2022 کی تقریبات کے سلسلے میں، جناب راج ناتھ سنگھ نے آج ان سپر ۔ 25 طلباء میں سے ہر ایک کو وزیر تعلیم جناب دھرمیندر پردھان اور رکشا راجیہ منتری جناب اجے بھٹ کی موجودگی میں 10 ہزار روپے کے نقد انعام، ایک تمغہ اور ایک سرٹیفکیٹ سے نوازا۔ اس موقع پر فضائیہ کے سربراہ ایئر چیف مارشل وی آر چودھری، بحریہ کے سربراہ ایڈمرل آر ہری کمار، دفاعی سکریٹری ڈاکٹر اجے کمار اور فوج کے نائب سربراہ لیفٹیننٹ جنرل بی ایس راجو بھی موجود تھے۔ آرمی پبلک اسکولز اور کنٹونمنٹ بورڈز کے 300 این سی سی کیڈٹس اور طلباء نے شرکت کی، جس میں 400 سے زائد اسکولوں کے طلباء اور اساتذہ نے ورچوئل طریقے سے حصہ لیا۔
’سپر-25‘ کو مبارکباد دیتے ہوئے، رکشا منتری نے ان کی تخلیقی صلاحیتوں، جوش اور ولولے کی تعریف کی اور کہا کہ مقابلے میں ان کے شرکت نے بھگت سنگھ، چندر شیکھر آزاد اور خودی رام بوس جیسے مجاہدین آزادی بہادری کا انعام جیتنے والے میجر سومناتھ شرما، صوبیدار سنجے کمار، سپاہی (اعزازی کیپٹن) بابا ہربھجن سنگھ، حولدار ویر عبدالحمید، کیپٹن وکرم بترا، کیپٹن منوج پانڈے، میجر سندیپ اننی کرشنن اور کرنل سنتوش بابو کے علاوہ کرنل متالی مدھومیتا، ہندوستانی فوج کی پہلی خاتون افسر جنہوں نے بہادری کا ایوارڈ حاصل کیا، کے حوصلے اور قربانیوں کو خوبصورتی سے پیش کیا۔ انہوں نے کہا ’’یہ نڈر مجاہدین آزادی اور مسلح افواج کے اہلکار، جنہوں نے اپنی مادر وطن کی خدمت کی ہے، ملک کے مختلف حصوں سے آئے ہیں اور مختلف مذاہب سے تعلق رکھتے ہیں۔ لیکن، ایک چیز جو ان میں مشترک ہے وہ ہے ان کی ہندوستان سے محبت۔ وہ حب الوطنی کے مشترکہ دھاگے سے بندھے ہوئے ہیں‘‘۔
جناب راج ناتھ سنگھ نے کہا کہ حب الوطنی کا جذبہ صرف سپر ۔ 25 میں ہی نہیں بلکہ مختلف مذاہب اور مقامات سے تعلق رکھنے کے باوجود تمام بچوں میں مشترک ہے، جنہوں نے’ویر گاتھا‘ مقابلے میں پورے دل سے شرکت کی اور اسے عظیم الشان کامیابی سے ہمکنار کیا۔ انہوں نے ’ویر گاتھا‘ کو ایک ایسا مقابلہ قرار یا جو ملک کے بہادروں کی یادوں کو محفوظ رکھتا ہے اور ان کی بہادری اور قربانیوں کی داستانوں کو ہر ہندوستانی تک پہنچاتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ مقابلے پر زبردست ردعمل اس حقیقت کا ثبوت ہے کہ ملک کے بہادر اور ان کی متاثر کن کہانیاں ہر ہندوستانی کے دل میں ہمیشہ نقش رہیں گی اور نوجوان نسل کو تعمیرِ وطن میں تعاون کرنے کی تحریک دیں گی۔
رکشا منتری نے بابائے قوم مہاتما گاندھی، مراٹھا سلطنت کے بانی چھترپتی شیواجی، بھگت سنگھ اور اشفاق اللہ خان جیسے مجاہدین آزادی اور سابق وزیر اعظم لال بہادر شاستری کی مثالیں پیش کرتے ہوئے طلباء سے اپیل کی کہ وہ ان نامور شخصیات کی زندگیوں سے تحریک حاصل کریں۔ انہوں نے طلباء کو ان شخصیات کی کہانیوں کے ذریعے بہادری اور عقل مندی کے درمیان توازن قائم کرنے کی اہمیت کو سمجھنے کی اپیل کی۔
جناب راج ناتھ سنگھ نے طلباء سے اپیل کی کہ وہ جس کسی بھی شعبے میں چاہیں، ملک کو نئی بلندیوں پر لے جانے اور ذمہ دار شہری بننے کے مقصد کے ساتھ کام کریں۔ انہوں نے بچوں سے کہا کہ وہ صحیح نیت کے ساتھ اور ناکامیوں کے خوف کے بغیر متحدہ ہوکر اپنے مقاصد حاصل کرنے کے لے آگے بڑھیں۔ انہوں نے کہا کہ ’’کوئی بھی شکست اس وقت تک حتمی نہیں ہوتی جب تک ہم کوشش کرنا بند نہ کر دیں‘‘۔ انہوں نے ماضی سے سبق حاصل کرنے اور مستقبل میں نئی راہیں تیار کرنے کی ضرورت پر زور دیا۔
رکشا منتری نے نئی ’قومی تعلیمی پالیسی‘ کے تحت بچوں کو معیاری اور سستی تعلیم فراہم کرنے کے وزیر اعظم جناب نریندر مودی کے وژن کو آگے بڑھانے میں وزیر تعلیم جناب دھرمیندر پردھان کی کوششوں کی ستائش کی۔ انہوں نے اس بات پر اطمینان کا اظہار کیا کہ نوجوان نسل کو مستقبل میں بھی بہادری اور اخلاقی اقدار کے ساتھ معیاری تعلیم دی جائے گی۔
اپنے خطاب میں، جناب دھرمیندر پردھان نے ’ویر گاتھا‘ مقابلے کے انعقاد کے لیے وزارت دفاع اور مسلح افواج کی ستائش کی اور رکشا منتری کو اسکولی نصاب میں مسلح افواج کی بہادری کی کہانیاں شامل کرنے کے امکانات تلاش کرنے کا یقین دلایا۔ انہوں نے زور دے کر کہا کہ ’ویر گاتھا‘ محض مقابلہ نہیں ہے بلکہ ایسے مجاہدین آزادی مسلح افواج کے جوانوں کی بہادری اور قربانیوں کو محفوظ کرنے کا ایک طریقہ ہے جو ملک کی خودمختاری اور سالمیت کی حفاظت کرتے ہیں۔
اس موقع پر صوبیدار میجر (اعزازی کیپٹن) یوگیندر یادو نے کرگل جنگ میں اپنی حقیقی زندگی کی کہانی بیان کی ، جہاں انہوں نے تمام مشکلات پر قابو پاتے ہوئے ٹائگر ہل پر قبضہ کرنے میں مرکزی رول ادا کیا جو کہ ہندوستان کی تاریخی فتح میں ایک اہم موقع تھا۔ انہوں نے اپنے ذاتی تحفظ کا خیال کئے بغیر مادر وطن کی بے لوث خدمت کرنے والے باحوصلہ سپاہیوں سے تحریک حاصل کرنے کے لئے بچوں کی حوصلہ افزائی کی۔