- ڈی آئی ایس سی 5.0 ایک خود کفیل دفاعی شعبے کے قیام کے لئے حکومت کے عزم کا مظہر ہے
- جدت طرازی ، ڈیزائن اور ترقی کو نئی بلندیوں پر لے جانے کا چیلنج
- آئی ڈی ای ایکس ایک مضبوط ملٹری اور آتم نربھر دفاعی صنعت کی تعمیر میں انتہائی اہم کردار ادا کرہی ہے
- حکومت نجی شعبے کو آتم نربھر بھارت کی تعمیر کے لئے مدد کررہی ہے
وزیر دفاع جناب راج ناتھ سنگھ نے 19 اگست 2021 کو ویڈیو کانفرنسنگ کے ذریعہ ڈیفنس انڈیا اسٹارٹ اپ چیلنج (DISC) 5.0 کا آغاز کیا جو دفاعی مہارت کے لئے اختراع ۔ دفاعی اختراع کی تنظیم ( آئی ڈی ای ایکس۔ڈی آئی او) کے تحت ہے۔ ڈی آئی ایس سی 5.0 کے تحت 35 پروبلم اسٹیٹ مینٹس 13 سروسز سے اور 22 ڈیفنس پبلک سیکٹر انڈر ٹیکنگ (DPSUs) کا اعلان کیا گیا۔ یہ صورتحال سے آگاہی ، مصنوعی ذہانت ، ائر کرافٹ ٹرینٹر، غیر ضرر رساں حربے، فائیو جی نیٹورک ، انڈر واٹر ڈومین سے آگاہی، ڈرون ایس ڈبلیو اے آر ایچ ایس اور ڈاٹا کیچرنگ جیسے شعبے ہیں۔ زیر غور معاملے مستقبل قریب فوجی فائدوں کو یقینی بنانے کے لئے ہیں اور اب تک کسی ایڈیشن میں یہ سب سے زیادہ ہیں۔
آئی ڈی ای ایکس۔ ڈی آئی او کی کوششوں کو سراہتے ہوئے جناب راج ناتھ سنگھ نے اپنی تقریر میں ڈی آئی ایس سی 5.0 کو دفاع کے شعبے میں آزادی کی جانب ایک اور قدم قرار دیا کیونکہ یہ لانچ ایسے وقت میں ہوئی ہے جب ملک آزادی کا امرت مہوتسو منارہا ہے۔ انھوں نے کہا کہ ڈی آئی ایس سی 5.0 ایک آتم نربھر دفاعی شعبے کی تشکیل کے لئے حکومت کے پختہ ارادے کا مظہر ہے۔ انھوں نے اعتماد ظاہر کیا کہ یہ چیلنج اپنے پہلے ایڈیشن سے آگے بڑھے گا اور اختراع ، ڈیزائن اور ترقی کو نئی بلندیوں پر لے جائے گا۔ انھوں نے ڈی آئی ایس سی کے پہلے چار ایڈیشنوں پر روشنی ڈالی اور کہا کہ 40 سے زیادہ ٹیکنالوجی شعبوں میں 80 سے زیادہ اسٹارٹ اپس، MSME اور انفرادی جدت طرازوں نے فاتح کی حیثیت سے اس میں شمولیت اختیار کی ہے۔ انھوں نے کہا کہ ڈی آئی ایس سی 5.0 میں جو جدید اور مستقبل رخی معاملوں کا آغاز کیا گیا ہے ان سے نوجوان صنعتکاروں اور اختراع کاروں کا DISC میں اعتماد ظاہر ہوتا ہے۔
وزیر دفاع نے ایک مضبوط ، جدید اور اچھی طرح سے مسلح فوج کی تشکیل کی اہمیت کو اجاگر کیا اور اس کے ساتھ ساتھ اتنی ہی باصلاحیت اور خود کفیل دفاعی صنعت پر زور دیا جو کہ تیزی سے تبدیل ہوتے ہوئے جغرافیائی و سیاسی منظرنامے اور دنیا میں سیکورٹی کے تناظر میں ضروری ہے اس ویژن کو عمل میں لانے کے لئے انھوں نے کہا کہ IDEX ایک اہم رول ادا کرتے ہوئے ایک ایسا پلیٹ فارم فراہم کررہا ہے جہاں حکومت، سروسز، تھنک ٹینکس، صنعت، اسٹارٹ اپس، اور جدت طراز ایک ساتھ کام کرکے دفاع اور ایرواسپیس کے شعبوں کو ان کے مکمل امکانات بروئے کار لانے میں مدد کرسکتے ہیں۔
جناب راج ناتھ سنگھ نے کہا کہ ڈیفنس انڈیا اسٹارٹ اپ چیلنج اور اوپن چیلنج ہمارے نوجوانوں اور صنعت کاروں کو بہت سے مواقع فراہم کرتا ہے۔ یہ دفاعی جدت طرازی اور صلاحیتوں کو ایک نئی سمت دیتا ہے اور ہندوستان کے سائنس ٹیکنالوجی اور تحقیق کے امکانات کو اجاگر کرتا ہے۔
آئی ڈی ای ایکس کے وسیع تر خاکے پر روشنی ڈالتے ہوئے وزیر دفاع نے کہا کہ ’’اس اقدام سے ملک میں صلاحیت اور مانگ کے درمیان کی خلیج کو پر کرنے میں مدد ملی ہے۔ آئی ڈی ای ایکس صنعتوں کو اختراع اور تحقیق و ترقی مہیا کرتا ہے۔ IDEX جیسے اقدامات ہمارے نوجوانوں ، اساتذہ ، تحقیق وترقی، اسٹارٹ اپس اور مسلح افواج کے درمیان ایک رابطہ قائم کرتا ہے‘‘۔
جناب راج ناتھ سنگھ نے وزارت دفاع کی جانب سے اختراع کے فروغ کے لئے کئے گئے اقدامات پر روشنی ڈالی ان میں IDEX کو دفاعی خریداری کے عمل (ڈی اے پی ۔ 2020) کے تحت خریداری کے مرکز کے طور پر شامل کرنا۔ مالی سال 22-2021 کے لئے IDEX کے ذریعہ دفاعی خریداری کے لئے ایک ہزار کروڑ روپے مختص کرنا، اور اگلے پانچ برسوں کے لئے 300 سے زیادہ اسٹارٹ اپس کی مدد کے لئے 498.8 کروڑ روپے کے بجٹ کی منظوری اور دفاع اور ایرواسپیس شعبوں میں اختراع کو فروغ کے اقدامات شامل ہیں۔
وزیر دفاع نے اعتماد ظاہر کیا کہ IDEX اگلے پانچ برسوں میں پانچ گنا زیادہ اسٹارٹ اپس کی مدد کرے گی کیونکہ ترقی کو بڑھانا،لاگت کو کم کرنا اور مقررہ وقت کے اندر خریداری ہی ہمارا مقصد ہے۔جناب راج ناتھ سنگھ نے حکومت کے متعدد اقدامات پرروشنی ڈالی جن میں نجی شعبے کے ساتھ ساجھیداری کو بڑھانا ٹیکنالوجی کی منتقلی اور دو سو سے زیادہ آئٹموں کی درآمد پر بندشیں لگانا، خود کفالت کو فروغ دینا اور روزگار کے مواقع پیدا کرنا وغیرہ شامل ہیں۔ اندرون ملک عالمی معیار کی ٹیکنالوجی تیار کرنے کے لئے مختلف فریقوں کی تعریف کرتے ہوئے انھوں نے نئی ٹیکنالوجیوں کی نشاندہی اور ان کی تیاری پر زور دیا تاکہ ’’میک ان انڈیا۔میک فار دی ورلڈ‘‘ ویژن کو آگے لے جایا جاسکے۔ انھوں نے نجی شعبوں سے کہا کہ وہ آگے آئے اور ایک خود کفیل دفاعی شعبے کی تشکیل کرے۔ انھوں نے حکومت کی جانب سے مکمل مدد کا یقین دلایا۔
اپنی خیر مقدم کی تقریر میں دفاعی پیداوار کے سکریٹری جناب راج کمار نے اختراع اور خود کفالت کو IDEX کے دو پہلو قرار دیا۔ انھوں نے کہا کہ ہندوستان کا دنیا بھر میں تیسرا سب سے بڑا اسٹارٹ اپ ایکو سسٹم ہے اور یہ اسٹارٹ اپس صرف دولت پیدا کرنے کے لئے نہیں ہیں بلکہ روزگار بھی پیدا کرتے ہیں۔
چیف آف ڈیفنس اسٹاف جنرل بپن راوت ڈیفنس سکریٹری ڈاکٹر اجے کمار اور وزارت دفاع کے دیگر اہم افسران ڈی آئی ایس سی 5.0 کے آغاز کے موقع پر موجود تھے۔ بحریہ کے سربراہ ایڈمرل کرم بیر سنگھ، فضائیہ کے سربراہ ائر چیف مارشل RKS بھدوریہ، چیف آف دی آرمی اسٹاف جنرل ایم ایم نروانے، نوجوان اختراع کار اور صنعت کے نمائندوں نے وروچوئل طریقے سے اس تقریب میں شرکت کی۔
آئی ڈی ای ایکس۔ ڈی آئی او کے ذریعہ ڈی آئی ایس سی 5.0 کا آغاز ڈی آئی ایس سی 0.1 کے تین برس بعد ہورہا ہے۔ ڈی آئی ایس سی 5.0 کے آغاز سے اسٹارٹ اپس ایکو سسٹم کو فروغ دے کر ہندوستان کی دفاعی ٹیکنالوجیز، آلات کے ڈیزائن اور پیداوار صلاحیتوں کی جانب ایک بڑا قدم اٹھایا گیا ہے۔
آئی ڈی ای ایکس پہل کا آغاز وزیر اعظم جناب نریندر مودی نے اپیل 2018 کو کیا تھا اور اس کا مقصد دفاع اور ایرواسپیس کے سیکڑوں میں جدت طرازی اور ٹیکنالوجی کا فروغ اور خود کفالت حاصل کرنا ہے۔