Urdu News

ریپڈ ریل پروجیکٹ: آنند وہار میں سرنگ کوریڈور کے لیے لانچنگ شافٹ کی تعمیرشروع

ریپڈ ریل پروجیکٹ

کسی بھی ہنگامی صورتحال میں مسافروں کو بحفاظت نکالا جاسکتا ہے 

غازی آباد ، 13 جون (انڈیا نیرٹیو)

اتوار کے روز دہلی کے آنند وہار میں ، ریپڈ ریل کے ایم سی آر ٹی سی کوریڈور کے سرنگ کے لئے لانچنگ شافٹ کی تعمیر کا کام اتوار کو شروع ہوا۔ اس کو تقریبا 20 میٹر گہرائی اور 05 میٹر چوڑائی ڈائی فرام وال (ڈی ۔وال )فریم کوپینل ری انفورسمینٹ کیج کو زیرزمین اتارکرکنکریٹ کے ذ ریعہ فکس کرلیاگیاہے ۔ اس کے ساتھ ہی آر آر ٹی ایس کے لئے زیر زمین حصے کی تعمیر اگلے مرحلے میں داخل ہوگئی ہے۔ سرنگوں کے دونوں اطراف کو ملانے والے اس بڑے حصے کے درمیان ہوا کی گردش یا ہوائی وینٹیلیشن کے لیے شافٹ تعمیر کیا جائے گا تاکہ کسی بھی ہنگامی صورت حال کے دوران مسافروں کی حفاظت کو یقینی بنایا جاسکے۔ 

اتوار کے روز ایم سی آر ٹی سی کے چیف ترجمان پونیت واتس نے کہا کہ یہ ڈی وال زیر زمین حصے میں مٹی کی کھدائی کرتے ہوئے ڈھال یا فریم کا کام کرتی ہے۔ جس کی وجہ سے مٹی کے گرنے کے امکانات کم ہوجاتے ہیں ، اور ساتھ ہی یہ پانی کے اخراج کو بھی روکتا ہے۔ بتایا کہ یہ لانچنگ شافٹ 20 میٹر لمبا اور 16 میٹر چوڑا آنند وہار کے زیر زمین آر آر ٹی ایس اسٹیشن کے جنوب کی طرف واقع ہے۔ 

اس کیلئے دو سرنگ بورنگ مشینیں (ٹی بی ایم) اتاری جائیں گی تاکہ آر آر ٹی ایس کی جڑواں سرنگیں آنند وہار سے سرائے کالے خان تک کھوداجاسکے۔ واتس نے بتایا کہ تقریبا 03 کلو میٹر لمبی سرنگ دونوں ٹی بی ایم مشینیں بنائیں گے۔ ملک میں دستیاب میٹرو سسٹمز میں کسی بھی دو اسٹیشنوں کے درمیان سرنگ کا یہ سب سے طویل حصہ ہوگا۔ اس کے ساتھ ہی ، آنند وہار سے میرٹھ تک 02 کلومیٹر سے زیادہ لمبائی کی جڑواں سرنگوں کی تعمیر کے لئے آنند وہار اسٹیشن کے شمالی حصے پر سرنگ لانچنگ شافٹ کی تعمیر جلد شروع ہوگی۔ انہوں نے کہا کہ ایم سی آر ٹی سی کی ٹیم پابندیوں اور کورونا کی دوسری لہر کے تعمیراتی سرگرمیوں اور سپلائی چین پر پڑنے والے اثرات کی وجہ سے ضائع ہونے والے وقت کی بھرپائی کرنے کی ہر ممکن کوشش کر رہی ہے۔

Recommended