Urdu News

مرکزی حلقے کے ملازمین کے لئے کم از کم اجرتوں کی شرح پر نظر ثانی

محنت اور روز گار کے مرکزی وزیر جناب سنتوش گنگوار

 

 
 

نئی دلّی ، 21 مئی /ایسے وقت میں ، جب کہ ملک   کووڈ – 19 وباء کی دوسری لہر  کا سامنا  کر رہا ہے ،  حکومتِ ہند کی محنت اور روز گار کی وزارت نے  مرکزی حلقے میں   مصروف   مختلف  ملازمتوں  کے   ورکروں کے مختلف  زمروں کو   ایک بڑی راحت دیتے ہوئے   ویری ایبل   مہنگائی بھتہ ( وی ڈی اے ) پر  یکم اپریل  ، 2021 ء سے   نظر ثانی  کا نوٹفکیشن جاری کیا ہے ۔

         وی ڈی اے  پر یہ  نظرِ ثانی  لیبر بیورو کے ذریعے    صنعتی ورکروں  کی قیمتوں کے عدد اشاریہ ( سی پی آئی – آئی ڈبلیو )  کے اوسط کی بنیاد پر کی گئی ہے ۔ جولائی سے دسمبر ، 2020 ء کے دوران  سی پی آئی – آئی ڈبلیو کی اوسط کو   تازہ ترین وی ڈی اے  پر نظر ثانی کے لئے  استعمال کیا گیا ہے ۔ 

         محنت اور روز گار کے مرکزی وزیر   جناب سنتوش گنگوار نے  کہا ہے کہ اس سے  ملک بھر  میں   مرکزی حلقوں میں  مختلف  ملازمتوں   میں شامل  تقریباً 1.50 کروڑ  ورکروں کو فائدہ ہو گا ۔   وی ڈی اے میں یہ اضافہ   موجودہ   وباء کے دور میں ، اِن ورکروں   کے لئے  بہت مددگار ہو گا ۔

         جناب گنگوار نے یہ بھی کہا کہ اس   کے نفاذ کے لئے  احکامات جاری کر دیئے گئے ہیں  اور یہ   یکم اپریل ، 2021 ء سے  نافذ ہو گا اور سی ایل سی ( سی ) کے ذریعے جاری  کیا جائے گا ۔

مرکزی حلقے میں شیڈول روز گار کے لئے مقررہ شرحیں  مرکزی حکومت   ، ریلوے  انتظامیہ  ، کانکنی  ، تیل کے فیلڈ  ، بڑی بندر گاہوں   یا مرکزی حکومت   کے ذریعے قائم کردہ  کارپوریشن   میں  مرکزی حلقے  کے ملازمین پر  نافذ ہو گا ۔  یہ شرحیں  کنٹریکٹ اور کیژوول ملازمین   / ورکروں  کے لئے  یکساں  طور پر نافذ ہوں گی ۔

مرکزی حلقے میں کم از کم اجرتوں کے قانون    کے نفاذ کی یقین دہانی  پورے ملک  میں  چیف لیبر  کمشنر   ( مرکزی ) انسپیکٹنگ   افسران کے ذریعے  کی جائے گی ۔مرکزی حلقے میں شیڈول روز گار کے لئے مقررہ شرحیں  مرکزی حکومت   ، ریلوے  انتظامیہ  ، کانکنی  ، تیل کے فیلڈ  ، بڑی بندر گاہوں   یا مرکزی حکومت   کے ذریعے قائم کردہ  کارپوریشن   میں  مرکزی حلقے  کے ملازمین پر  نافذ ہو گا ۔  یہ شرحیں  کنٹریکٹ اور کیژوول ملازمین   / ورکروں  کے لئے  یکساں  طور پر نافذ ہوں گی ۔

مرکزی حلقے میں کم از کم اجرتوں کے قانون    کے نفاذ کی یقین دہانی  پورے ملک  میں  چیف لیبر  کمشنر   ( مرکزی ) انسپیکٹنگ   افسران کے ذریعے  کی جائے گی ۔

Recommended