Urdu News

آر بی آئی کے اقدام سے سرمایہ کاری کا دائرہ بڑھے گا اور کیپٹل مارکیٹ تک رسائی بھی آسان اور محفوظ ہوگی: وزیر اعظم

آر بی آئی کے اقدام سے سرمایہ کاری کا دائرہ بڑھے گا اور کیپٹل مارکیٹ تک رسائی بھی آسان اور محفوظ ہوگی: وزیر اعظم

نئی دہلی، 12 نومبر (انڈیا نیرٹیو)

وزیر اعظم نریندر مودی نے جمعہ کو کہا کہ ریزرو بینک آف انڈیا کی ریٹیل ڈائریکٹ اسکیم اور انٹیگریٹیڈ لوک پال اسکیم سے سرمایہ کاری کے دائرہ کار کو وسعت ملے گی اور کیپٹل مارکیٹس تک رسائی کو آسان اور محفوظ بنائے گی۔انہوں نے کہا کہ ریٹیل ڈائریکٹ اسکیم نے ملک میں چھوٹے سرمایہ کاروں کو سرکاری سیکورٹیز میں سرمایہ کاری کا آسان اور محفوظ ذریعہ فراہم کیا ہے۔ اسی طرح سے آج انٹی گریٹیڈ لوک پال اسکیم کے ساتھ بینکنگ سیکٹر میں ایک ملک، ایک لوک پال ایک حقیقت بن گیا ہے۔وزیر اعظم نریندر مودی نے آج یہاں ویڈیو کانفرنس کے ذریعہ بھارت کے ریز رو بینک کے صارف مرکوز  2  اختراعی اقدامات کا آغاز کیا۔ اس تقریب میں خزانہ اور کارپوریٹ  امور کی مرکز ی وزیرنرملا سیتا رمن اور ریزرو بینک آف انڈیا کے گورنر شکتی کانتا داس بھی موجودتھے۔تقریب سے خطاب کرتے ہوئے  وزیراعظم نے  وبا کے دوران وزارت خزانہ اور آر بی آئی جیسے اداروں کی، اْن کی کاوشوں کے لئے ستائش کی۔  وزیر اعظم نے کہا امرت مہوتسو کا یہ دور، اکیسویں صدی کی یہ دہائی ملک کی ترقی کے لئے بہت زیادہ اہم ہے۔ اس جیسی صورتحال میں بھارت کے ریزرو بینک کا کردار بھی بہت بڑا ہے۔ مجھے اعتماد ہے کہ ٹیم آر بی آئی، ملک کی تمام توقعات پر پورا اترے گی۔

 آج جاری کردہ دو اسکیموں کا حوالہ دیتے ہوئے وزیر اعظم نے کہا کہ یہ اسکیمیں، ملک میں سرمایہ کاری کے منظر نامے میں توسیع پید ا کریں گی اور سرمایہ کاروں کے لئے سرمایہ جاتی مارکیٹوں تک رسائی کو سہل اور زیادہ محفوظ بنائیں گی۔ خردہ براہ راست اسکیم نے ملک میں چھوٹے سرمایہ کاروں کو، سرکاری سکیورٹیز میں سرمایہ کاری کا سہل اور محفوظ وسیلہ فراہم کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اسی طرح  ایک قوم، ایک محتسب نظام بھی، مربوط محتسب اسکیم کے ساتھ آج بینکاری کے شعبے میں  باقاعدہ شکل اختیار کرچکا ہے۔ وزیراعظم نے ان اسکیموں کی  صارف مرکوز  نوعیت  پر زور دیا۔  انہوں نے کہا کہ کسی بھی جمہوریت کا،سب سے بڑا حساس سنگ میل، مسائل کے ازالے اور اس کے نظام کا استحکام  ہے۔مربوط محتسب  اسکیم  اس سمت میں  طویل فاصلہ طے کرے گی۔ خردہ  براہ  رراست اسکیم، چھوٹے سرمایہ کاروں کو ،  براہ راست  اور محفوظ طریقیسے  سرکاری سکیورٹیزمیں سرمایہ کاری کا سہل اور محفوظ وسیلہ فراہم کرے گی۔انہوں نے کہا کہ اسی  طرح  ایک قوم، ایک محتسب نظام نے آج مربوط محتسب  اسکیم کے ساتھ بینکاری کے شعبے میں  ایک باقاعدہ  شکل اختیار کرلی ہے۔وزیر اعظم نے ان اسکیموں کی شہری مرکوز  نوعیت  پر زوردیا۔انہوں نے کہا“ کسی بھی  جمہوریت کا،سب سے بڑا حساس سنگ میل ،  مسائل کے ازالے کے  اس کے نظام کا استحکام ہے۔مربوط محتسب اسکیم  اس سمت میں طویل فاصلہ طے کرے گی۔ اسی طرح خردہ  براہ  رراست اسکیم، معیشت میں ہر ایک کی شمولیت کو استحکام بخشے گی کیونکہ یہ درمیانی طبقے، ملازمین،چھوٹے کا روباریوں اور سینئر سٹیزنس کی چھوٹی بچتوں کو، براہ راست اور محفوظ طریقے سے سرکاری سکیورٹیزمیں لائے گی۔انہوں نے کہا  چونکہ سرکاری سکیورٹیز میں سیٹل منٹ کی گارنٹی کی گنجائش موجود ہے،اس لئے یہ چھوٹے سرمایہ کاروں کو تحفظ کی یقین دہانی کراتی ہے۔وزیراعظم  نے کہا کہ گزشتہ  7 برسوں میں   این پی ایز کی  شناخت  شفافیت کے ساتھ کی گئی، حل اور بازیافت پر توجہ مرکوز کی، سرکاری شعبے کے بینکوں کی ازسرنو سرمایہ جاتی حیثیت کو  بحال کیا گیا اور  مالیاتی نظام او ر سرکاری شعبے کے بینکوں  میں دیگر  اصلاحات کی گئیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ بینکاری کے شعبے کو  مزیدمستحکم کرنے کے لئے ، کوآپریٹو بینکوں کو بھی آر بی آئی کے دائرہ اختیا ر کے تحت لایا گیا۔ انہوں نے مزید کہا کہ  اس کے باعث ان بینکوں کی کارکردگی  بھی بہتر ہورہی ہے نیز پیسہ جمع کرنے والوں کے مابین اس نظام میں بھروسے میں اضافہ ہورہا ہے۔

وزیراعظم نے کہا کہ گزشتہ چند برسوں میں ملک کے  بینکاری کے سیکٹر کی اصلاحات میں مالیاتی شعبے کی شمولیت سے لیر کر تکنالوجی کو مربوط کرنے کے عوامل کئے گئے ہیں۔ انہوں نے کہا“ کووڈ کے اس  مشکل دور میں ہم نے ان میں  استحکام ہوتے دیکھا ہے۔ آر بی آئی کے  فیصلوں نے ان بڑے فیصلوں کے اثرات میں بھی اضافہ کیا ہے، جو حکومت نے حالیہ دور میں کئے ہیں۔”6-7 سال قبل، بینکاری، پنشن اور بیمہ، بھارت میں ایک مخصوص کلب کی طرح سمجھا  جاتا تھا۔ ملک میں عام شہریوں کو ان تمام سہولیات تک رسائی حاصل نہیں تھی جن میں  غریب کنبے،کسان،چھوٹے تجارتی کاروباری، خواتین،دلت –محروم –پسماندہ وغیرہ  شامل ہیں۔ پہلے کے نظام کو نشانہ بناتے ہوئے وزیر اعظم نے کہا کہ ان لوگوں  نے ، جن پر ان سہولیات  کو غریب تک پہنچانے کی ذمہ داری تھی، انہوں نے کبھی  بھی اس پرتوجہ نہیں کی۔ اس کے  بجائے  اسے تبدیل نہ کرنے کے لئے  بہت سے بہانے کئے گئے۔  انہوں نے  اجاگر کیا کہ یہ کہا گیا کہ بینک کی کوئی شاخ نہیں، کوئی عملہ نہیں، کوئی انٹر نیٹ نہیں، کوئی آگاہی نہیں، نہ جانے کیا کیا توجیہات دی جاتی تھیں۔وزیر اعظم نے کہا کہ یوپی آئی نے بہت ہی قلیل مدت میں بھارت کو، ڈجیٹل لین دین کے ضمن میں  دنیا کے سرکردہ ممالک کی صف  میں لاکھڑا کیا ہے۔ صرف  7 برسوں میں ہی ،ہندوستان ،  ڈجیٹل لین دین کے  زمرے میں  19  گنا  بہتر ہوگیا ہے۔ جناب مودی نے  زور دے کر کہا کہ  ا?ج  بینکاری کا ہمارا نظام، ملک میں  24  گھنٹے ،  ساتوں دن اور 12  مہینے کسی بھی وقت ، کہیں بھی کام کررہا ہے۔وزیر اعظم نے  کہا کہ ہمیں  ملک کے شہریوں کی ضروریات کو  مرکز میں رکھنا ہے  اور سرمایہ کاروں کے بھروسے کو  اور مستحکم کرنا ،جاری رکھنا ہے۔اختتامی کلمات  ادا کرتے ہوئے انہوں نے کہا“ مجھے اعتماد ہے کہ آر بی آئی ،  ایک حساس اور سرمایہ کار دوست منزل کے طور پر بھارت کی نئی شناخت کو استحکام بخشنا جاری رکھے گا۔

Recommended