Urdu News

ریئل اسٹیٹ ملک کا دوسرا سب سے بڑا نوکریاں دینے والا ادارہے: ہردیپ سنگھ پوری

رہائش و شہری امور، پیٹرولیم اور قدرتی گیس کے وزیر جناب ہردیپ سنگھ پوری

 

نئی دہلی،27دسمبر؍2021:

 

رہائش و شہری امور، پیٹرولیم اور قدرتی گیس کے وزیر جناب ہردیپ سنگھ پوری نے آج کہا کہ رئیل اسٹیٹ ملک میں ایسا دوسرا سب سے بڑا ادارہ ہے، جو نوکریاں دیتاہے۔اِس سے جموں وکشمیر میں کثیر رُخی اثرات مرتب ہوں گے اور روزگار ، سرمایہ کاری اور اقتصادی ترقی کے امور میں لاتعداد مواقع پیدا ہوں گے۔وزیر موصوف نے یہ بات جموں کے کنونشن سینٹر میں اپنی نوعیت کے پہلے’رئیل اسٹیٹ اجلاس-2021‘سے خطاب کرتے ہوئے کہی۔

 

01.jpg

 

ریئل اسٹیٹ چوٹی اجلاس -2021ء کا انعقادرہائش و شہری ترقیات کے محکمے، جموں و کشمیر حکومت کے ذریعے رہائش اور شہری امور کی وزارت بھارت سرکار کے تعاون سے کیا گیا۔

جناب ہردیپ سنگھ پوری نے اپنے خطاب میں کہا کہ جموں و کشمیر کی مرکز کے زیر انتظام ریاست میں قدرتی بندوبست اور یہاں کے لوگوں کا لچیلا پن پوری دنیا میں کسی سے پیچھے نہیں ہےاور اِسے اب اقتصادی ترقی ، خوشحالی اور زندگی میں آسانی لانے میں تبدیل کئے جانے کی ضرورت ہے۔ وزیر موصوف نے کہا کہ  اپنی نوعیت کا پہلا یہ ریئل اسٹیٹ چوٹی اجلاس ماضی کی باتوں کی اصلاح کرے گا اور آنے والوں سالوں میں جموں و کشمیر میں اس کے کثیر رُخی اثرات مرتب ہوں گے۔

جناب پوری نے یہ بھی کہا کہ جموں و کشمیر میں رئیل اسٹیٹ کنسٹرکشن کی ڈیمانڈ نہ صرف رہائش کے شعبے میں ہے، بلکہ سیاحت، مہمان نوازی اور گوداموں میں بھی ہے، جس کی کم از کم 2.5 سے 3.0لاکھ اَکائیاں ہیں۔انہوں نے آگے کہا کہ جموں و کشمیر کے پاس زمین اور ڈیمانڈ دونوں ہیں اور آج کا یہ چوٹی اجلاس وقت کے ساتھ اِس عمل میں مزید تیزی لائےگا۔

جناب پوری نے اِس بات پر اطمینان کا اظہار کیا کہ جموں و کشمیر میں رئیل اسٹیٹ ریگولیٹری اتھارٹی ایکٹ(آر ای آر اے)اور ٹنینسی ایکٹ کو لاگو کیا گیا ہے، جو یہاں کاروبار کرنے میں لوگوں کو آسانی فراہم کرنے میں مدد کرے گا۔جناب پوری نے یہ بھی کہا کہ جموں و کشمیر میں میٹرو ریلوے پروجیکٹ منظوری کے آخری مرحلے میں ہے۔

مرکزی وزیر مملکت برائے سائنس و ٹیکنالوجی(آزادنہ چارج)، مرکزی وزیر برائے ارضی سائنس ، پی ایم او، عملہ ، عوامی شکایات، پنشن ، ایٹمی توانائی اور خلاء کے وزیر مملکت (آزادانہ چارج)، ڈاکٹر جتندر سنگھ نے چوٹی اجلاس کے دوران اپنے خطاب میں کہا کہ جموں و کشمیر اب وزیر اعظم مودی کے نیا ہندوستان کے قومی دھارے کے سفر میں داخل ہورہا ہے اور آج پہلا ’رئیل اسٹیٹ اجلاس‘ہندوستان کے قومی دھارے سے اِسے جوڑنے کی ایک اہم کڑی ثابت ہوگا۔

جناب سنگھ نے کہا کہ آنے والے سالوں میں جموں و کشمیر میں سرمایہ کاری تجاویز ایک لاکھ کروڑ تک پہنچ جائیں گی۔جیسا کہ وزیر اعظم نریندر مودی کے ذریعے سوچا گیا ہے۔ڈاکٹر سنگھ نے یہ بھی کہا کہ جموں و کشمیر کو مختلف شعبوں میں ملک کی دیگر ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام ریاستوں کے ساتھ اقتصادی ترقی کے معاملے میں برابری پر ہونا چاہئے۔

ڈاکٹر سنگھ نے یہ بھی کہا کہ تمام مرکزی قانون –بدعنوانی کی روک تھام کا قانون، آر ٹی آئی قانون، سی وی سی قانون وغیرہ اب ملک کی دیگر ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام ریاستوں کی طرح جموں و کشمیر کی مرکز کے زیر انتظام ریاست پر بھی لاگو ہوتے ہیں۔انہوں نے مزید کہا کہ جموں وکشمیر کے تمام سابقہ قوانین جو جموں و کشمیر کی تعمیرو ترقی میں رُکاوٹ تھے اُنہیں یاتو رد کردیا گیا ہے، یا پھر اُن میں ترمیم کردی گئی ہے۔

ڈاکٹر سنگھ نے یہ بھی کیا کہ شاہ پور کنڈی باندھ پروجیکٹ کی طرح جو اہم ترقیاتی پروجیکٹ پہلے سے رُکے ہوئے تھے،اُن پر 2019ء کے بعد توجہ دی گئی ہے۔وزیر موصوف نے آگے کہا کہ 2019ء کے بعد جموں و کشمیر میں 2 ؍ایمس ، 8میڈیکل کالج، آئی آئی ٹی، آئی آئی ایم، آئی آئی ایم سی، شمالی ہندوستان کا پہلا بایوٹیکنالوجی پارک، قومی شاہراہوں سے متعلق پروجیکٹوں وغیرہ کے قیام کے بعد ترقی کی یہاں ایک نئی صبح نمودار ہوئی ہے۔

ڈاکٹر سنگھ نے یہ بھی کہا کہ اگر جموں و کشمیر عالمی ہندوستان کا حصہ بننا چاہتا ہے، کیونکہ ہندوستان عالمی برادری کا حصہ ہے تو اِسے سرکار کے ذریعے دستیاب کرائے گئے تمام فوائد کے حصول کے لئے بقیہ ملک کے ذریعے اپنائے جانے والے تمام معیارات پر عمل کرنا ہوگا۔

ڈاکٹر سنگھ نے ایک بار پھر دوہریا کہ 26مئی 2014ء کو وزیر اعظم کے عہدے کا  حلف لینے کے بعد وزیر اعظم جناب نریندر مودی کے ارادے کی اولین شروعاتی اعلانات میں سے ایک یہ تھا کہ اُن کی سرکار ملک کے اُن علاقوں کو ترقی کے راستے پر لانے کا عہد لے گی، جو ترقی کا سفر کرنے سے رہ گئے ہیں، تاکہ اُنہیں ملک کے ترقی یافتہ علاقوں کے برابر لایا جاسکے۔

جموں و کشمیر کے لیفٹیننٹ گورنر جناب منوج سنہا نے اپنے خطاب میں کہا کہ جموں وکشمیر میں اِس اولین رئیل اسٹیٹ چوٹی اجلاس کا سرمایہ کاری ، روزگار ، جی ڈی پی وغیرہ کے معاملوں میں جموں و کشمیر پر کئی گنا اثرات مرتب ہوں گے۔ لیفٹیننٹ گورنر نے مزید کہا کہ 2019ء کے بعد سابقہ قوانین میں ترمیم کی گئی ہے اور تمام مرکزی قوانین میں ترمیم ہوئی ہے اور اِن ترمیم شدہ قوانین کو جموں و کشمیر کے لوگوں کی فلاح کے لئے نافذ کیا گیا ، کیونکہ سابقہ قوانین مرکز کے زیر  انتظام ریاست کی ترقی میں حقیقی رُکاوٹ تھے۔اُنہوں نے زور دے کر کہا کہ دفعہ 370کی منسوخی کے بعد جموں و کشمیر میں راہیں کھل گئیں ہیں اور ایسا وقت بھی آئے گا کہ یہ نئے ہندوستان کا دروازہ بن جائے گا۔

ایم او ایچ یو اے کے سیکریٹری جناب دُرگا شنکر مشرا نے کہا کہ 2019ء کے بعد جموں وکشمیر میں ہر شعبے میں ترقی کے معاملے میں ایک مثالی تبدیلی دیکھی گئی ہے۔انہوں نے یہ بھی کہا کہ رئیل اسٹیٹ جیسے کئی ترقیاتی شعبوں کے کھلنے سے مرکز کے زیر انتظام ریاست  اب زمین پر حقیقی جنت بن جائے گی اور یہاں روزگار ، سرماری کاری وغیرہ شعبوں میں لوگوں کے لئے نئے مواقع پیدا ہوں گے۔

چوٹی اجلاس کے دوران جناب ہردیپ سنگھ پوری نے ’اثاثہ پورٹل کی نیلامی‘، جموں کے سنجوان میں قابل برداشت کرایہ پر ہاؤسنگ کمپلیکس اسکیم ، جموں و کشمیرآر ای آر اے پورٹل ، ہاؤسنگ اسکیم اور جموں و کشمیر  ہاؤسنگ مشن پورٹل کی ای لانچنگ کی۔

Recommended