ممبئی، 26 جون (انڈیا نیرٹیو)
شیوسینا کے ترجمان اور راجیہ سبھا کے رکن سنجے راوت نے اتوار کو پہلی بار باغی ایم ایل اے کے لیے سخت زبان کا استعمال کیا۔ باغی ایم ایل اے کو بھگوڑا، بے ایمان اور غدار قرار دیتے ہوئے انہوں نے انہیں استعفیٰ دینے اور الیکشن لڑنے کا چیلنج دیا۔ قابل ذکر ہے کہ ان دنوں باغی ایم ایل اے ایکناتھ شندے کی قیادت میں گوہاٹی کے ہوٹل رادیشن میں ٹھہرے ہوئے ہیں۔ایک پریس کانفرنس میں سنجے راوت نے مرکزی وزیر نارائن رانے کی بغاوت کی مثال دیتے ہوئے کہا کہ انہوں نے بھی شیو سینا کے خلاف بغاوت کرتے ہوئے استعفیٰ دے دیا تھا۔
راوت نے کہا کہ آسام کے سیلاب میں لاشیں تیر رہی ہیں اور وہ سبھی ہوٹل میں مزے کر رہے ہیں۔ ان کے خلاف پونے اور ممبئی میں شیوسینکوں کے مظاہرے جاری ہیں۔سنجے راوت نے کہا کہ شیوسینا کا ایک ہی باپ ہے اور وہ ہے بالا صاحب ٹھاکرے۔ باغی ایم ایل ایز کے کئی باپ ہیں۔ اس لیے ان سب کو بالاصاحب ٹھاکرے کے نام پر ووٹ کی بھیک نہیں مانگنی چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ کچھ باغی ایم ایل اے کو زبردستی گوہاٹی کے ہوٹلوں میں رکھا گیا ہے۔ اس ہوٹل میں کل 340 کمرے ہیں اور ان ایم ایل اے کو 40 کمروں میں رکھا گیا ہے۔
راوت نے کہا کہ انہوں نے خود آسام کے وزیر اعلیٰ اور وزیر سیاحت کو فون کیا تھا اور ثقافتی پروگراموں کے لیے اسی ہوٹل میں 20 کمرے مانگے تھے، لیکن کمرہ نہیں ملا۔ انہوں نے کہا کہ باغی ایم ایل اے گوہاٹی کے ہوٹل میں گانجہ اور افیم پی رہے ہیں۔ اس کی وجہ سے یہ تمام ایم ایل اے اب ہندوتوا اور بالا صاحب ٹھاکرے کی بات کرنے لگے ہیں۔ انہیں ڈھائی سال تک یہ سب یاد نہیں رہا۔ ان میں سے کئی ملائی دار محکمہ لئے تھے اور ملائی کھارہے تھے۔ ان ایم ایل اے نے بالا صاحب ٹھاکرے کی پیٹھ میں خنجر گھونپا ہے۔ انہیں کسی قیمت پر معاف نہیں کیا جائے گا۔