نئی دہلی، 22 مارچ 2021؍ پیٹرولیم اور قدرتی گیس کے مرکزی وزیر جناب دھرمیندر پردھان نے آج لوک سبھا میں ایک تحریری جواب میں بتایا کہ حکومت در آمدات پر انحصار کو کم کرنے کے لیے تمام کو ششیں کر رہی ہیں ۔ سال 15-2014 اور 16-2015 میں بھارت کی تیل اور تیل کے مساوی در آمدات پر انحصار بتد ریج 68.9 فیصد اور 72.2 فیصد تھا ۔ جبکہ رواں سال کے اپریل –جنوری 21-2020 میں یہ انحصار 77.1 فیصد ہے ۔
خام تیل کے در آمدات کی سال در سال تفصیل اور خام تیل کی مجموعی پروسیسنگ میں خام تیل کی بر آمدات کے فیصد کی تفصیل درج ذیل ہے ۔
|
2015-16 |
2016-17 |
2017-18 |
2018-19 |
2019-20 |
2020-21 اپریل -جنوری(ع) |
خام تیل کی در آمدات (ایم ایم ٹی میں) |
202.9 |
213.9 |
220.4 |
226.5 |
227.0 |
162.8 |
پروسیس کیا گیا خام تیل (ایم ایم ٹی میں) |
232.9 |
245.4 |
251.9 |
257.2 |
254.4 |
182.2 |
پروسیس کیے گیے کل خام تیل میں در آمدشدہ خام تیل کا فیصد (فیصد میں) |
87.1 |
87.2 |
87.5 |
88.1 |
89.2 |
89.4 |
ع: عارضی
گھریلوں طور پر پیدا کیے گیے خام تیل اور پری-این ای ایل پی بلاکس کے رجحانات درج ذیل ہیں ۔
|
|||||
|
2015-16 |
2016-17 |
2017-18 |
2018-19 |
2019-20 |
پری –این ای ایل پی بلاکس (ایم ایم ٹی میں) |
9.0 |
8.6 |
8.3 |
8.4 |
7.3 |
ملک کا پروڈکشن (ایم ایم ٹی میں) |
36.9 |
36.0 |
35.7 |
34.2 |
32.2 |
پری –این ای ایل پی بلاکس فیصد حصہ |
24.4% |
23.8% |
23.3% |
24.7% |
22.6% |
پری –این ای ایل پی بلاکس سے خام تیل کی پیداوار پر بہ مطابق قدر 20 فیصد کی شرح سے آئل انڈسٹری ڈیولپمنٹ سیس لیا جاتا ہے اور اس وقت سیس کی شرح میں ترمیم کی کوئی تجویز نہیں ہے ۔
پیٹرولیم اور قدرتی گیس کی وزارت نے قابل تجدید اور متبادل ایندھن مثلاً ایتھنول ، سیکنڈ جنریشن ایتھنول ، کمپریسڈ بائیو گیس اور بائیو ڈیزل کے فروغ اور گیس پر مبنی معیشت کی جانب بڑھنے کے لیے ملک میں صاف ستھرے ایندھن ؍فیڈ اسٹاک کے طور پر قدرتی گیس کو فروغ دینے کے مقصد سے کئی اقدامات کیے گئے ہیں ۔ اس کے علاوہ پروڈکشن شیئرنگ کانٹریکٹ (پی ایس سی ) کے تحت مختلف پالیسیوں ڈسکورڈ اسمال فیلڈ پالیسی ، ہائڈرو کاربن ایکسپلوریشن اور لائسنسنگ پالیسی کے تحت اور نیشنل ڈاٹا ریپوزٹری وغیرہ قائم کرتے ہوئے تیل اور قدرتی گیس کے پروڈکشن میں اضافے کی کوششوں ، توانائی کے بہتر استعمال اور تحفظ کو فروغ دینے ، رفائنری پروسیس کو بہتر بنانے کے اقدامات کیے گئے ہیں ۔ حکومت نے نیشنل آئل کمپنیوں کو کام کاج کی آزادی بھی فراہم کرائی ہے اور نجی شعبے کی شرکت میں توسیع اور منظوری کے عمل کو معقول بنایا ہے۔ پیٹرولیم اور قدرتی گیس کی وزارت تیل کی در آمدات پر انحصار کو کم کرنے کے لیے مرکزی حکومت کی مختلف وزارتوں ؍ متعلقین کے ساتھ تعاون بھی کر رہی ہے۔
ملک میں تیل اور گیس کی تلاش کا کام درج ذیل کے تحت کیا جا رہا ہے:
1. نامزدگی کے لیے – او این جی سی اوراو آئی ایل کے ذریعہ
2. پی ایس سی ؍ آر ایس سی – سرکاری شعبوں کے اداروں سمیت ہندوستانی غیر مکی کمپنیوں اور مشترکہ صنعتوں کے ذریعہ
اس وقت نامزدگی ، پی ایس سی اور آر ایس سی کے تحت ساحل سمندر پر اور ساحل سے دور بھارت بھر میں مختلف سیڈی منٹری تاسوں میں 2,75,000 مربع کلومیٹر رقبہ میں تلاش اور پروڈکشن کی سرگرمیاں جاری ہیں ۔
نئی دہلی، 22 مارچ 2021؍ پیٹرولیم اور قدرتی گیس کے مرکزی وزیر جناب دھرمیندر پردھان نے آج لوک سبھا میں ایک تحریری جواب میں بتایا کہ حکومت در آمدات پر انحصار کو کم کرنے کے لیے تمام کو ششیں کر رہی ہیں ۔ سال 15-2014 اور 16-2015 میں بھارت کی تیل اور تیل کے مساوی در آمدات پر انحصار بتد ریج 68.9 فیصد اور 72.2 فیصد تھا ۔ جبکہ رواں سال کے اپریل –جنوری 21-2020 میں یہ انحصار 77.1 فیصد ہے ۔
خام تیل کے در آمدات کی سال در سال تفصیل اور خام تیل کی مجموعی پروسیسنگ میں خام تیل کی بر آمدات کے فیصد کی تفصیل درج ذیل ہے ۔
|
2015-16 |
2016-17 |
2017-18 |
2018-19 |
2019-20 |
2020-21 اپریل -جنوری(ع) |
خام تیل کی در آمدات (ایم ایم ٹی میں) |
202.9 |
213.9 |
220.4 |
226.5 |
227.0 |
162.8 |
پروسیس کیا گیا خام تیل (ایم ایم ٹی میں) |
232.9 |
245.4 |
251.9 |
257.2 |
254.4 |
182.2 |
پروسیس کیے گیے کل خام تیل میں در آمدشدہ خام تیل کا فیصد (فیصد میں) |
87.1 |
87.2 |
87.5 |
88.1 |
89.2 |
89.4 |
ع: عارضی
گھریلوں طور پر پیدا کیے گیے خام تیل اور پری-این ای ایل پی بلاکس کے رجحانات درج ذیل ہیں ۔
|
|||||
|
2015-16 |
2016-17 |
2017-18 |
2018-19 |
2019-20 |
پری –این ای ایل پی بلاکس (ایم ایم ٹی میں) |
9.0 |
8.6 |
8.3 |
8.4 |
7.3 |
ملک کا پروڈکشن (ایم ایم ٹی میں) |
36.9 |
36.0 |
35.7 |
34.2 |
32.2 |
پری –این ای ایل پی بلاکس فیصد حصہ |
24.4% |
23.8% |
23.3% |
24.7% |
22.6% |
پری –این ای ایل پی بلاکس سے خام تیل کی پیداوار پر بہ مطابق قدر 20 فیصد کی شرح سے آئل انڈسٹری ڈیولپمنٹ سیس لیا جاتا ہے اور اس وقت سیس کی شرح میں ترمیم کی کوئی تجویز نہیں ہے ۔
پیٹرولیم اور قدرتی گیس کی وزارت نے قابل تجدید اور متبادل ایندھن مثلاً ایتھنول ، سیکنڈ جنریشن ایتھنول ، کمپریسڈ بائیو گیس اور بائیو ڈیزل کے فروغ اور گیس پر مبنی معیشت کی جانب بڑھنے کے لیے ملک میں صاف ستھرے ایندھن ؍فیڈ اسٹاک کے طور پر قدرتی گیس کو فروغ دینے کے مقصد سے کئی اقدامات کیے گئے ہیں ۔ اس کے علاوہ پروڈکشن شیئرنگ کانٹریکٹ (پی ایس سی ) کے تحت مختلف پالیسیوں ڈسکورڈ اسمال فیلڈ پالیسی ، ہائڈرو کاربن ایکسپلوریشن اور لائسنسنگ پالیسی کے تحت اور نیشنل ڈاٹا ریپوزٹری وغیرہ قائم کرتے ہوئے تیل اور قدرتی گیس کے پروڈکشن میں اضافے کی کوششوں ، توانائی کے بہتر استعمال اور تحفظ کو فروغ دینے ، رفائنری پروسیس کو بہتر بنانے کے اقدامات کیے گئے ہیں ۔ حکومت نے نیشنل آئل کمپنیوں کو کام کاج کی آزادی بھی فراہم کرائی ہے اور نجی شعبے کی شرکت میں توسیع اور منظوری کے عمل کو معقول بنایا ہے۔ پیٹرولیم اور قدرتی گیس کی وزارت تیل کی در آمدات پر انحصار کو کم کرنے کے لیے مرکزی حکومت کی مختلف وزارتوں ؍ متعلقین کے ساتھ تعاون بھی کر رہی ہے۔
ملک میں تیل اور گیس کی تلاش کا کام درج ذیل کے تحت کیا جا رہا ہے:
1. نامزدگی کے لیے – او این جی سی اوراو آئی ایل کے ذریعہ
2. پی ایس سی ؍ آر ایس سی – سرکاری شعبوں کے اداروں سمیت ہندوستانی غیر مکی کمپنیوں اور مشترکہ صنعتوں کے ذریعہ
اس وقت نامزدگی ، پی ایس سی اور آر ایس سی کے تحت ساحل سمندر پر اور ساحل سے دور بھارت بھر میں مختلف سیڈی منٹری تاسوں میں 2,75,000 مربع کلومیٹر رقبہ میں تلاش اور پروڈکشن کی سرگرمیاں جاری ہیں ۔