Urdu News

دفعہ 370 کی منسوخی جموں و کشمیر کے عوام کی امنگوں میں امید کی ایک نئی صبح لائی ہے: جناب راج ناتھ سنگھ

رکشا منتری جناب راج ناتھ سنگھ

نئی دہلی، 24 جولائی

رکشا منتری جناب راج ناتھ سنگھ نے 24 جولائی 2022 کو جموں میں کارگل وجے دِوَس' کے موقع پر منعقدہ ایک تقریب کے دوران کہا کہ بھارت ایک مضبوط اور پراعتماد قوم بن چکا ہے جو اپنے عوام کو ہر اُس شخص سے بچانے کے لیے پوری طرح لیس ہے جو ان پر بری نظر ڈالنے کی جسارت کرتا ہے۔ آزادی کے بعد سے لے کر اب تک قوم کی خدمت میں اپنی جانوں کا نذرانہ پیش کرنے والے مجاہدین آزادی اور مسلح افواج کے اہلکاروں کو شاندار خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے جناب راج ناتھ سنگھ نے کہا کہ ان شہیدوں کی اقدار کی بنیادی روح قومی تفاخر کا جذبہ ہے جس نے بھارت کے اتحاد اور سالمیت کا تحفظ کیا ہے۔ انھوں نے زور دے کر کہا کہ وزیر اعظم جناب نریندر مودی کی قیادت میں حکومت کا واحد مقصد قوم کے مفادات کا تحفظ کرنا ہے اور اس نے ایک خود کفیل دفاعی ایکوسسٹم تیار کرنے کے لیے متعدد اقدامات کیے ہیں جو مسلح افواج کو مستقبل میں ہر قسم کی جنگ لڑنے کے لیے دیسی جدید ترین ہتھیار/سازوسامان سے لیس کرے گا۔انھوں نے کہا کہ ہماری ترجیح دفاع میں خود کفیلی کا حصول ہے جو قوم کی حفاظت اور سلامتی کے لیے مضبوط سیکورٹی آلات تیار کرنے میں مرکزی حیثیت رکھتا ہے۔ اس وژن کو پورا کرنے کے لیے دفاعی بجٹ کا 68 فیصد گھریلو ذرائع سے دفاعی سازوسامان کی خریداری کے لیے مختص کیا گیا ہے۔

ایک خالص درآمد کنندہ سے اب ہم ایک خالص برآمد کنندہ بن چکے ہیں جس سے نہ صرف ہماری اپنی ضروریات پوری ہو رہی ہیں بلکہ 'میک ان انڈیا، میک فار دی ورلڈ' وژن کے مطابق اپنے دوست ممالک کے تقاضوں کی بھی تکمیل کی جارہی ہے۔ حکومت کے حالیہ اقدامات کی وجہ سے بھارت آج دفاعی اشیا میں دنیا کے سرفہرست 25 برآمد کنندگان میں شامل ہے۔ ہم نے 2025 تک 35 ہزار کروڑ روپے کی برآمدات حاصل کرنے اور آنے والے وقتوں میں سرفہرست برآمد کنندہ بننے کا ہدف مقرر کیا ہے۔ ہمارا مقصد بھارت کو عالمی سپر پاور بنانا ہے۔ رکشا منتری نے کہا کہ یہ ہمارے شہیدوں کو مناسب خراج تحسین ہوگا جنھوں نے ایک ایسے بھارت کا خواب دیکھتے ہوئے اپنی جانوں کی قربانیاں پیش کیں جو مضبوط، خوشحال، خود کفیل اور فاتح ہو۔

آزادی کے بعد بھارت کو درپیش متعدد چیلنجوں کے بارے میں اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے جناب راج ناتھ سنگھ نے کہا کہ جموں و کشمیر اور لداخ کا پورا علاقہ 1948، 1962، 1965، 1971 اور 1999 کی جنگوں کے دوران 'مین وار تھیٹر' بن گیا تھا جب دشمنوں نے اس پر بری نظر ڈالنے کی کوشش کی لیکن بہادر بھارتی جوانوں نے ان کے منصوبوں کو ناکام بنا دیا۔ انھوں نے 1948 میں بریگیڈیئر عثمان اور میجر سومناتھ شرما کے بہادرانہ کارناموں کا ذکر کیا۔ 1962 میں میجر شیطان سنگھ کی بہادری؛ 1971 کی جنگ میں بھارت کی تاریخی فتح اور کارگل بہادر کیپٹن وکرم بترا اور کیپٹن منوج پانڈے کی حصے داری جنھوں نے بھارت کی یکجہتی اور سالمیت کے تحفظ کے لیے اپنی جانیں نچھاور کیں۔ یہ عوام خصوصا نوجوانوں کے لیے ایک تحریک ہے۔ انھوں نے وادی گلوان کے واقعے کے دوران بے مثال بہادری کا مظاہرہ کرنے والے بھارتی جوانوں  کو بھی خراج عقیدت پیش کیا جنھوں نے اس بات کو یقینی بنایا کہ بھارتی ترنگا اونچا رہے۔جناب راج ناتھ سنگھ نے دیگر تمام ریاستوں کی طرح قوم کے مفادات کے تحفظ کے عزم کی ستائش کرتے ہوئے جموں و کشمیر کے عوام کی جانب سے مسلح افواج کو دیے جانے والے تعاون کا بھی خصوصی تذکرہ کیا۔ انھوں نے کہا کہ جموں و کشمیر ہمیشہ بھارت کا جزو لاینفک رہے گا اور حکومت اس بات کو یقینی بنا رہی ہے کہ ملک کے باقی حصوں کی طرح یہ مرکز کے زیر انتظام علاقہ بھی ترقی کی نئی بلندیوں کو چھوئے۔

آرٹیکل 370 کو مصنوعی قانونی رکاوٹ قرار دیتے ہوئے انھوں نے زور دے کر کہا کہ اس کی منسوخی سے جموں و کشمیر کے عوام خصوصا نوجوانوں کے خوابوں اور امنگوں میں امید کی ایک نئی صبح آئی ہے۔ انھوں نے کہا کہ اس فیصلے سے عوام کی فلاح و بہبود کے لیے نئی راہیں کھل گئیں اور مرکز کے زیر انتظام علاقہ اب بہت تیزی سے ترقی کر رہا ہے۔پی او کے اور گلگت بلتستان کے بارے میں رکشا منتری نے کہا کہ ان علاقوں پر پاکستان نے غیر قانونی قبضہ کر رکھا ہے اور اسے آزاد کرانے کی قرارداد بھارت کی پارلیمنٹ میں متفقہ طور پر منظور کر لی گئی ہے۔هاس موقع پر مسلح افواج کے متعدد خدمات انجام دینے والے اہلکاروں کے ساتھ ساتھ پرم ویر چکر ایوارڈ یافتہ کیپٹن بانا سنگھ سمیت سینیئر جوان بھی موجود تھے۔

Recommended