Urdu News

جنگ بندی کو یقینی بنانے کی ذمہ داری پاکستان پر:فوجی سربراہ

بھارتی آرمی چیف جنرل منوج مکند نرونے

نرونے پاکستان کے ساتھ امن معاہدے کے 100 دن مکمل ہونے پر ایل او سی پہنچے

 اگر حالات سازگار ہوں تو کنٹرول لائن سے فوجیوں کی تعداد کو کم کیا جاسکتا ہے

کنٹرول لائن پر ہند پاک امن معاہدے کے 100 دن مکمل ہونے پر بھارتی آرمی چیف جنرل منوج مکند نرونے نے جمعرات کے روز کہا کہ فی الحال جنگ بندی جاری ہے ، جسے یقینی بنانے کی ذمہ داری پاکستان پر ہے۔ ایم ایم نرو نے اپنے دو روزہ دورہ کشمیر کے دوسرے روز لائن آف کنٹرول کے ساتھ سیکورٹی صورت حال کا جائزہ لیا۔ اس دورے کے پہلے دن انہوں نے آرمی کمانڈرس اور لیفٹیننٹ گورنر منوج سنہا سے ملاقات کی تھی۔

ہندوستان اور پاکستان کے ڈائریکٹر جنرل ملٹری آپریشنس (ڈی جی ایم او) کے مابین اس سال ہاٹ لائن پر بات چیت کے بعد 24/25 فروری 2021 کی آدھی رات سے 2003 میںہوئے جنگ بندی معاہدے پر عمل درآمد کرنے پر اتفاق کیا تھا۔ اس کے تحت فیصلہ کیا گیا کہ دونوں ممالک کی فوجیں لائن آف کنٹرول (ایل او سی) پر فائرنگ اورگولہ باری نہیں کریں گی۔ اگر فوجی ایسا کرتے ہیں تو پھر دونوں ممالک کی فوج کے مقامی کمانڈرس اس معاملے کو بات چیت کے ذریعے حل کریں گے۔ حالانکہ اس کے بعد سے سرحدپر ابھی تک نہ تو کوئی فائرنگ ہوئی ہے اور نہ ہی گولہ باری کا کوئی واقعہ پیش آیا ہے ، لیکن معاہدے کے تین ماہ مکمل ہونے پرسیکورٹی کا جائزہ لینے کے لئے فوج کے سربراہ دو روزہ دورے پر بدھ کے روز وادی کشمیر پہنچے ہیں۔

اس سیز فائر معاہدے کے 100 ویں دن آرمی چیف جنرل ایم ایم نرونے نے جمعرات کے روز سیز فائر سے متعلق موقف کو واضح کیا۔انہوں نے کہا کہ اگر حالات اجازت دیتے ہیں تو جموں وکشمیر میں فوج کی تعداد کو کم کیا جاسکتا ہے۔ فی الحال سیز فائر جاری ہے ، جس کو یقینی بنانا پاکستان کی ذمہ داری ہے۔ مقامی کمانڈروں نے انہیں سیکورٹی کی موجودہ صورت حال اور دہشت گردوں کی دراندازی کو روکنے کے لیے کیے جانے والے اقدامات کے بارے میں معلومات دی ۔ آرمی چیف نے فوجیوں کے ساتھ بھی بات چیت کی اور ان کے بلند حوصلے اور آپریشنل تیاریوں کی اچھی صورت حال کے لیے ان کی تعریف کی۔ صورت حال کا جائزہ لینے کے بعد ، آرمی چیف نے سیکورٹی اور کورونا کی وبا کے محاذوں پر خدمات انجام دینے والے فوجیوں کی پیٹھ تھپتھپائی۔ 

اس کے بعد ، آرمی چیف کو چنار کور کمانڈر لیفٹیننٹ جنرل ڈی پی پانڈے نے لائن آف کنٹرول اور مشرقی علاقوں سے وابستہ مجموعی صورت حال سے آگاہ کیا۔ آرمی چیف نے 'مکمل حکومت' کے وژن کو پیش کرنے میں سول انتظامیہ ، جموں و کشمیر پولیس ، سنٹرل آرمڈ پولیس فورسز اور دیگر سیکورٹی ایجنسیوں کے مابین بہترین ہم آہنگی کو سراہا۔

آرمی چیف اپنے دورے کے پہلے دن شمالی فوج کے کمانڈر لیفٹیننٹ جنرل وائی کے جوشی اور چنار کور کمانڈر لیفٹیننٹ جنرل ڈی پی پانڈے کے ہمراہ سرحد کے اندرونی علاقوں میں بھی گےے۔سینئر فوجی عہدیداروں کو موجودہ سیکورٹی صورت حال پر مقامی کمانڈروں نے بریفنگ دی۔ آرمی چیف نے مقامی نوجوانوں کو ورغلا کردہشت گرد تنظیموں میں بھرتی کرانے والے اوور گراونڈ ورکرس (او جی ڈبلیو) کے نیٹ ورک کی نشاندہی کرنے کی ہدایت دی ۔ ساتھ ہی مقامی بھرتیوں کو روکنے اور مقامی دہشت گردوں کی خود سپردگی کے لیے کی جارہی کوششوں پر بھی تبادلہ خیال کیا۔ ان دو دنوں میں ، وہ مرکزکے زیر انتظام ریاست میں سیکورٹی کی موجودہ صورت حال ، کنٹرول لائن کے حالات کا جائزہ لینے کے ساتھ ساتھ سرحد پر ہندوستانی فوج کی آپریشنل تیاریوں کا بھی جائزہ لے رہے ہیں۔

Recommended