وزیر اعظم نریندر مودی نے جمعہ کے روز تمل ناڈو، آندھرا پردیش، کرناٹک، اڈیشہ، مہاراشٹرا اور کیرالہ کے وزرائے اعلیٰ کے ساتھ کووڈ-19 سے متعلق صورت حال پر تبادلہ خیال کیا۔ اس سے تین دن قبل وزیر اعظم نے شمال مشرق کی آٹھ ریاستوں کے وزرائے اعلی ٰکے ساتھ کووڈ۔19 کی صورت حال کا جائزہ لیاتھا۔
اجلاس کے دوران وزیر اعظم مودی نے کچھ ریاستوں میں کورونا کیسوں کی بڑھتی ہوئی تعداد پر تشویش کا اظہار کیا اور متنبہ کیا کہ دوسری لہر سے پہلے جنوری فروری کے مہینوں میں بھی اسی طرح کے رجحانات دیکھے گئے تھے۔ انہوں نے زور دے کر کہا کہ جن ریاستوں میں معاملات بڑھ رہے ہیں، وہاں تیسری لہر کے امکان کو روکنے کے لیے عملی اقدامات کرنے ہوں گے۔
وزیر اعظم نے کووڈ سے نمٹنے کے لئے’ٹیسٹ، ٹریک، ٹریٹ اور ٹیکہ(ویکسین)‘ حکمت عملی پر زور دیا۔ انہوں نے کہا کہ زیادہ تعداد والے اضلاع پر توجہ دی جانی چاہئے۔ مودی نے تمام ریاستوں میں جانچ کو بڑھانے پر زور دیا۔ وزیر اعظم نے کہا کہ پچھلے ایک ہفتہ کے تقریباً 80 فیصد نئے معاملات ان چھ ریاستوں سے ہیں۔ مہاراشٹر اور کیرالہ میں کووڈ کے معاملات میں اضافہ ملک کے لئے سنگین تشویش کا باعث ہے۔ اس اجلاس میں مرکزی وزیر داخلہ، وزیر صحت بھی موجود تھے۔
وزرائے اعلیٰ نے کووڈ سے نمٹنے میں ہر ممکن مدد اور تعاون دینے کے لیے وزیر اعظم کا شکریہ ادا کیا۔ انہوں نے وزیر اعظم کو ٹیکہ کاری کی پیش رفت اور ان کی ریاستوں میں وائرس کے پھیلاؤ پر قابو پانے کے لیے اٹھائے جانے والے اقدامات کے بارے میں معلومات دی۔انہوں نے ویکسی نیشن کی حکمت عملی کے بارے میں بھی فیڈ بیک دیا۔
وزرائے اعلیٰ نے طبی انفراسٹرکچر کو فروغ دینے کے لئے اٹھائے گئے اقدامات کے بارے میں بات کی اور مستقبل میں معاملات میں اضافے سے نمٹنے کے طریقوں کی تجویز پیش کی۔ انہوں نے مریضوں کو درپیش کووڈ کے معاملوں اور ایسے معاملات میں امداد فراہم کرنے کے لئے اٹھائے جانے والے اقدامات پر بھی تبادلہ خیال کیا۔ انہوں نے یقین دلایا کہ وہ انفیکشن کے اضافے پر قابو پانے کے لیے پوری کوشش کر رہے ہیں۔
وزیر اعظم مودی نے وزرائے اعلیٰ کو بتایا کہ ابتدائی طور پر ماہرین کی رائے تھی کہ جہاں سے دوسری لہر شروع ہوئی ہے،وہاں صورت حال پہلی قابو میں ہوگی لیکن مہاراشٹر اور کیرالہ میں کوروناکے معاملوں میں اضافہ دیکھنے کو مل رہا ہے۔ یہ واقعی ہم سب کے لیے، ملک کے لیے سنگین تشویش کا باعث ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ بہت اہم ہے کہ جن ریاستوں میں معاملات بڑھ رہے ہیں، انہیں تیسری لہر کے کسی بھی امکان کو روکنے کے لئے عملی اقدامات کرنا ہوں گے۔
مودی نے کہا کہ ماہرین بتاتے ہیں کہ طویل عرصے تک کیسوں میں مستقل اضافے کی وجہ سے کورونا وائرس میں تبدیلی (میوٹیشن) کا خدشہ بڑھ جاتا ہے، نئے نئے ویریئنٹ کا خطرہ بڑھ جاتا ہے۔ لہٰذا، تیسری لہر کو روکنے کے لیے کورونا کے خلاف موثر اقدامات کرنا ضروری ہے۔
انہوں نے کہا کہ ہماری ٹیسٹ، ٹریک، ٹریٹ اور ٹیکہ کی حکمت عملی پر توجہ دیتے ہوئے ہی ہمیں آگے بڑھنا ہ۔ ہمیں مائیکرو کٹینمنٹ زون پر خصوصی توجہ دینی ہوگی۔ جن اضلاع میں پازیٹیوٹی ریٹ زیادہ ہے، جہاں سے معاملوں کی تعداد زیادہ آرہے ہیں، ان پر بھی اتنی ہی زیادہ توجہ دی جانی چاہیے۔
وزیر اعظم نے اس عزم کا اعادہ کیا کہ ملک کی تمام ریاستوں کو نئے آئی سی یو بیڈ بنانے، ٹیسٹ کی گنجائش بڑھانے اور دیگر تمام ضروریات کے لیے فنڈ مہیا کیے جارہے ہیں۔ حال ہی میں مرکزی حکومت نے 23 ہزار کروڑ سے زائد کا ایمرجنسی کووڈ رسپانس پیکیج بھی جاری کیا ہے۔