سڑک ٹرانسپورٹ اور شاہراہوں کے مرکزی وزیر جناب نتن گڈکری نے آج لوک سبھا میں ایک تحریری جواب میں بتاکہ اکتوبر 2021 میں اقتصادی امور سے متعلق کابینہ کمیٹی (سی سی ای اے ) نے ملک کے مختلف اقتصادی زونوں کے لیے ملٹی ماڈل کنکٹیوٹی بنیادی ڈھانچہ فراہم کرنے کی خاطر پی ایم گتی شکتی نیشنل ماسٹرپلان کے فروغ کے لیے ایک تجویز کو منظوری دے دی ہے۔دی پی ایم گتی شکتی این ایم پی اقتصادی زونس اور بنیادی ڈھانچوں کے رابطوں کی عکاسی کرے گاجو تمام کثیرماڈل کنکٹیوٹی پروجیکٹوں کو مجموعی طور پر مربوط کرنے کے مقصد کے ساتھ انہیں درکار تعاون فراہم کرے گا اور عوام، ساز وسامان کی خدمات کی بلاروک ٹوک نقل وحمل کے لیے لاپتہ فاصلوں کو دور کرےگا۔
سڑک نقل و حمل اور شاہراہوں کی وزارت نے شمال مشرقی خطے کے تمام ریاستی دارالحکومتوں کو یا تو 4 لین قومی شاہراہوں یا ہر 2 لین کنفیگریشن کے 2 متبادل الائنمنٹس سے جوڑ کر 2022-23 تک قومی شاہراہ نیٹ ورک کو 2,00,000 کلومیٹر تک بڑھانے کا منصوبہ بنایا ہے اور ساحلی علاقوں پر 5,590 کلومیٹر کی لمبائی کااحاطہ کرکے 4/6لین قومی شاہراہ کو مکمل کرناہے۔
بھارت مالا پری یوجنا کے تحت معاشی راہداری اور ایکسپریس وے کی تفصیلات حسب ذیل ہیں:
نمبر شمار |
راہداری کی قسم |
نمبر |
لمبائی (کلومیٹر میں) |
1 |
قومی راہداری |
27 |
14270 |
2 |
معاشی راہداری |
38 |
20769 |
3 |
ایکسپریس وے |
7 |
2398 |
4 |
گرین فیلڈ کوریڈور |
18 |
5310 |
5 |
شمال مشرقی خطے (این ای آر) میں کوریڈور |
1 |
25 |
6 |
شمال مشرقی خطے (این ای آر) میں معاشی راہداری |
56 |
3211.02 |
وزیر موصوف نے بتایا کہ لاجسٹکس ایفیشینسی انہاسمنٹ پروگرام (ایل ای ای پی)کے نام سے ایک مطالعے کا اہتمام کیا گیا، جس کا مقصدلاجسٹکس شعبے کو مزید فعال بلارکاوٹ اور مربوط بناکر ملک کی اقتصادی ترقی کو آگے بڑھانا ہے۔ اس کا یہ بھی مقصد ہے کہ جی ڈی پی کے ایک حصے کے طور پر لاجسٹکس لاگت کو کم کیا جائے۔
بھارت مالا پری یوجنا مرحلہ -1 ، قومی شاہراہ-85 کے کوچی-منار-تھینی سیکشن کی 4لیننگ فراہم کرتا ہے جو اڈوکی کے ذریعے پاس کیے گئے ہیں۔اس میں سامان اور عوام کے نقل وحمل کی صلاحیت کو بڑھانے پر خاص توجہ دی گئی ہے۔