Urdu News

کاکوری کے تینوں ہیرو کی شہادت کو سلام

کاکوری کے تینوں ہیرو کی شہادت کو سلام

19 دسمبر کی تاریخ ملک و دنیا کی تاریخ میں کئی اہم وجوہات کی بنا پر درج ہے۔ 19 دسمبر 1927 ہندوستان کی آزادی کی تاریخ میں بھی بہت اہم تاریخ ہے۔ اس دن ہندوستانی عوام نے اپنے تین بہادر بیٹوں کوکھو دیا۔ فیض آباد میں اشفاق اللہ،گورکھپورمیں رام پرسادبسمل اور نینی جیل میں روشن سنگھ نے آزاد ہندوستان کا خواب لے کر پھندا چوما۔ 09 اگست 1925 کو کاکوری میں آزادی کے ان چاہنے والوں نے انگریزوں کی ٹرین کو روکا جو ہندوستانیوں کی محنت کی کمائی کو لوٹ رہی تھی،اس رقم کو اپنے قبضے میں لے لیا اور اس رقم کو ہندوستان کو آزاد کرنے کے منصوبوں کی تکمیل کے لیے استعمال کیا۔ کاکوری واقعہ کے انقلابیوں میں اشفاق سب سےکم عمر تھے۔

حسرت کے قلمی نام سے شاعری کرتے تھے۔ گھر میں جب بھی شاعری کی بات ہوتی تو ان کے بڑے بھائی رام پرساد بسمل کا ذکر کرتے۔ ان کہانیوں کی وجہ سے اشفاق بسمل کے دیوانے ہو گئے۔ اسی وقت مین پوری واقعہ میں بسمل کا نام آنے لگا۔ اس کی وجہ سے اشفاق بسمل سے ملنے کے لیے بے چین ہونے لگا اور اس نے فیصلہ کیا کہ اسے بسمل سے ملنا ہے۔ بالآخر اس کی اپنے بڑے بھائی کے ذریعے بسمل سے دوستی ہو گئی۔ اسی دوران بسمل کو شاہجہاں پور کے جلسے میں تقریر کرنے آنا پڑا۔ پروگرام ختم ہوا تو اشفاق بسمل کے پاس گئے اور اپنا تعارف کروایا کہ میں وارثی اور حسرت کے نام سے شاعری کرتا ہوں۔

بسمل نے قدرے دلچسپی لی اور اپنے کچھ شیروں کی باتیں سنیں جو اسے پسند آئیں۔ اس کے بعد دونوں اکثر ایک ساتھ نظر آنے لگے اور ساتھ آنے لگے۔ کاکوری کے ہیرو اشفاق نے دوستی کی جو مثال قائم کی اس کی مثال آج بھی نہیں ملتی۔ ہندوستانی اتحاد و سالمیت میں ایسی کوئی اور مثال نہیں ملتی۔ ہندوستان کی جدوجہد آزادی میں اس سے بہتر ہندو مسلم اتحاد کی کوئی مثال نہیں ملتی۔

19 تاریخ کو ہمارے ملک کی تاریخ میں ایک اور بڑا واقعہ درج ہے۔ سال 1961 میں 19 دسمبر کو ہندوستانی فوج نے گوا کو 450 سالہ پرتگالی سلطنت سے آزاد کرایا تھا۔ بھارتی فوجی ‘آپریشن وجے’ کے تحت گوا میں داخل ہوئے۔ یہ آپریشن 18 دسمبر 1961 کو شروع ہوا اور 19 دسمبر کو پرتگالی فوج نے ہتھیار ڈال دیے۔

Recommended