سری نگر میں حالیہ ہلاکتوں میں ملوث دہشت پسندکی تلاش و پولیس وفورسز کی جانب سے مختلف علاقوں میں چھاپہ مار کارروائیاں جاری ہیں، تاہم دو اساتذہ کی ہلاکتوں میں ملوث دہشت پسند کی گرفتاری کے بارے میں کوئی اطلاع موصول نہیں ہوئی۔
نمائندے کے مطابق خاتون پرنسپل استاد سمیت عام شہریوں کی ہلاکتوں میں ملوث کلیدی رول ادا کرنے والے دہشت پسند شالہ کی تلاش پولیس وفورسز اور خفیہ اداروں نے بڑے پیمانے پرشروع کر دی۔ذررائع کے مطابق شالہ نامی دہشت پسند کا دہشت پسندی کا کوئی ٹریک ریکارڈموجود نہیں ہے، تاہم مذکورہ نوجوان پاکستان میں مقیم ٹی آر ایف ہینڈلر کے ساتھ کافی عرصے سے رابطہ قائم کئے ہوئے ہے جس نے مزکورہ نوجوان کو بقول پولیس دہشت پسندی کی طرف مائل کیاہے۔
ذررائع کے مطابق جموں وکشمیر پولیس فورسزاورخفیہ اداروں نے مذکورہ کی گرفتاری کے لئے شہرسرینگرکے مختلف علاقو ں میں چھاپہ مارکارروائیاں عمل میں لائی تاہم ابھی تک اسے گرفتارکرنے میں خفیہ اداروں کوکسی بھی طرح کی کامیابی نہیں ملی۔ جموں و کشمیر پولیس کے ایک سینئرافسر نے ا س بات کی تصدیق کی شہرخاص کے جما لٹہ علاقے سے تعلق رکھنے والے شالہ کاعام شہریوں کی ہلاکتوں میں کلیدی رول رہاہے ا سے گرفتار کرنے کے لئے ٹھوس بنیادوں پراقدامات اٹھائے جارہے ہے اور جلدہی اس سے قانون کے کٹہارے میں کھڑا کیاجائے گا۔
سینئرافسر کے مطابق مزکورہ نوجوان پچھلے کئی ماہ سے ٹی آر ایف ہینڈلر کے رابطے میں ہے اور اس کی ہدایت پر وہ دہشت پسندی میں شامل ہوا ہے مزکورہ پولیس افسر کے مطابق عام شہریوں کی ہلاکتوں کے سلسلے میں کافی سراغ مل گئے ہے اور جلدہی ا س گروہ کاپوری طرح سے پردہ فاش کیاجائے گا۔