مرکزی وزیر دفاع راج ناتھ سنگھ نے کہا کہ آج ہمارا ملک کئی چیلنجوں کا سامنا کر رہا ہے۔ یہ چیلنجز نہ صرف وقت کے ساتھ ساتھ بڑھے ہیں بلکہ متنوع اور وسیع بھی ہوئے ہیں۔ پہلے سرحدی خطرات، پھر دہشت گردی جیسے خطرات اور اب سائبر اسپیس اور اسپیس بھی خطرے کی زد میں ہیں۔ آزادی کے بعد خواتین کو ملکی دفاع کے کاموں میں زیادہ فعال حصہ لینے کا موقع نہیں ملا، لیکن اب صورتحال بہت تیزی سے بدل رہی ہے۔ اب فوج میں بھی خواتین کے لیے ہر بند دروازہ کھولا جا رہا ہے۔
وزیر دفاع بدھ کو جھانسی میں 'راشٹرا رکھشا سمرپن پرو' کی افتتاحی تقریب سے خطاب کر رہے تھے۔ یہ پروگرام 19 نومبر کو ختم ہوگا۔یہ بنیادی طور ملک میں تعمیر کردہ لائٹ کامبیٹ ہیلی کاپٹر (ایل سی ایچ)، بطور علامت فضائیہ کے سربراہ ایئر چیف مارشل وی آر چودھری کے حوالے کیا جائے گا۔ اس کے علاوہ، آرمی چیف جنرل ایم ایم نرو نے کو بحری جنگی جہازوں کے لیے تیار کردہ ڈرون/یو اے وی اور جدید ای ڈبلیو سوٹ بھی حوالے کیا جائے گا۔ یہ تقریب رانی لکشمی بائی کے یوم پیدائش کے موقع پر اتر پردیش حکومت کے ساتھ مل کر 'آزادی کا امرت مہوتسو' کے حصے کے طور پر منعقد کی جا رہی ہے۔
انہوں نے کہا کہ 'راشٹر رکشا سمرپن پرو' ملک کے دفاع کے تئیں ہمارے عزم کے ساتھ بہادری اور قربانی کی ہندوستانی روایت کا جشن ہے۔ یہ تہوار ہمیں ہندوستان کی کہانی اور ملک کی آزادی کی جدوجہد سے جوڑتا ہے، وہیں یہ ہندوستان کی آزادی کے 'امرت مہوتسو' سے بھی جڑا ہوا ہے۔ ہجوم کو دیکھ کر انہوں نے کہا کہ اس پورے جلسہ گاہ کی شان و شوکت کو دیکھ کر ایسا لگتا ہے کہ جھانسی کا ہر گوشہ پورے جوش و خروش سے 'آزادی کا امرت مہوتسو' منا رہا ہے۔ یہ تہوار اس ملک کی یکجہتی، سالمیت اور خودمختاری کے تحفظ کے عزم سے وابستہ ہے۔ اس لیے اس کی کامیابی کو یقینی بنانا ہماری ذمہ داری ہے۔
اتر پردیش حکومت کی تعریف کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ جب ملک میں کہیں بھی امن و امان برقرار رکھنے اور مافیا راج پر قابو پانے کی بات آتی ہے تو اتر پردیش کا نام خود بخود سامنے آجاتا ہے۔ یوگی کی حکمرانی میں غنڈے مافیا نے تو غنڈہ گردی چھوڑ دی ہے۔ ابھی کل ہی وزیر اعظم نریندر مودی نے اتر پردیش میں پوروانچل ایکسپریس وے کا افتتاح کیا۔ بندیل کھنڈ کو ایکسپریس وے سے جوڑنے کا کام تیزی سے جاری ہے۔ ہم اس ملک کے لیے کیا کر سکتے ہیں، ہم سب کو اس سمت میں سوچنے کی ضرورت ہے۔ رانی لکشمی بائی نے اپنی زندگی میں اس پر غور کیا اور ایک بڑی غیر ملکی طاقت کا مقابلہ کیا۔