Urdu News

ملک کی حفاظت سب سے اوپر، تحفظ کے مدنظر کسی بھی طرح کا خطرہ برداشت نہیں: راجناتھ سنگھ

وزیر دفاع راج ناتھ سنگھ

 وزیر دفاع راج ناتھ سنگھ نے کہا کہ بالاکوٹ سرجیکل اسٹرائیک اور وادی گلوان میں ہمارے اقدامات تمام حملہ آوروں کے لیے واضح اشارہ ہیں کہ ہماری خودمختاری کو خطرے میں ڈالنے کی کسی بھی کوشش کا فوری اور مناسب جواب دیا جائے گا۔دہشت گردی کو سرحد پار سے مل رہی حمایت اور مشرقی لداخ میں بڑھ رہے چیلنج سے دونوں زمینی سرحدوں پر ہمیں جنگ کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔حالانکہ بھارت سبھی ممالک کے درمیان امن اور خیر سگالی کے لیے پوری طرح پرعزم ہے، لیکن ملک کی اندرونی اور بیرونی سلامتی کے پیش نظر کسی بھی خطرے کو مزید برداشت نہیں کیا جائے گا۔

وزیر دفاع ہفتہ کو نیشنل ڈیفنس کالج کی کانووکیشن تقریب سے خطاب کر رہے تھے۔ دہلی میں نیشنل ڈیفنس کالج بھارتی فوج کے لیے اعلیٰ تعلیمی ادارہ ہے۔ یہ سال 1960 میں قائم کیا گیا تھا۔اس میں 47ہفتہ کا ایک کورس ہے، جس میں سینئردفاعی حکام اور سول سروسز کے سینئر عہدیدارحصہ لیتے ہیں۔این ڈی سی سے59واں کورس پورا کرنے والے سبھی اراکین کو آج کانووکیشن تقریب میں ایم فل کی ڈگری سے نوازا گیا۔وزیردفاع نے سبھی کے روشن مستقبل کی تمنا کرتے ہوئے کہا کہ مجھے یقین ہے کہ آپ اپنے اور اپنے ملک کیلئے قابل تعریف بنیں گے۔

راجناتھ سنگھ نے کہا کہ خطہ اور دنیا میں بڑھتے چیلنجز اوردرپیش خطرات کا جواب دینے کے مقصد سے اب نیشنل ڈیفنس کالج(این ڈی سی) کے کورس میں پالیسی ساز قیادت، اسپیس، سائبر اور جدید ٹیکنالوجیز کو شامل کیا گیا ہے۔ نصاب میں تحقیقی مضامین کو شامل کرنا حکومت کے اقدام کا ایک خوش آئند قدم ہے۔انہوں نے کہا کہا سٹریٹجک معاملوں کے طور پر افغانستان کے واقعے سے خطہ اور اس کے باہر محسوس کی جارہی فوری گونج سے سیکھنے کی ضرورت ہے۔ یہ واقعات اقتدار کی سیاست کا رول،ریاستی ڈھانچے اور طرز عمل کو بدلنے کے لئے ایک آلے کے طور پر دہشت گردی کا استعمال کے بارے میں سوال اٹھاتی ہیں۔ آج سبھی ذمہ دار اقوام کے درمیان اس لعنت کے خلاف بڑھتی ہوئی باہمی تفہیم کے ساتھ بڑھنے کے ساتھ ہی ساتھ آنے کی بیداری میں اضافہ ہوا ہے۔ انہوں نے کہا کہ این ڈی سی جیسے ادارے اس طرح کی تفہیم کو فروغ دینے اور ہم خیال بین الاقوامی دوستوں کے ساتھ حل تلاش کرنے میں اہم کردار ادا کرتے ہیں۔

وزیر دفاع نے افغانستان میں طالبان حکومت کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ آج دنیا دہشت گردی کے غیر مستحکم اثرات اور خاص طور سے پرتشدد بنیاد پرست طاقتوں کی خطرناک مثال کا گواہ ہے، جو نئے پیمانے بناکر قبویت حاصل کرنے کی کوشش کررہے ہیں۔ اس خطہ میں ہوئی تبدیلی ایک دوسرے ممالک کے سرگرم حمایت کی وجہ سے پیدا ہوئی ہے۔ پرتشدد سخت گیر اور دہشت گرد گروپوں کو مل رہے پاکستان کے فعال حمایت کے متعلق بھارت طویل وقت سے آواز اٹھارہا ہے۔

Recommended