Urdu News

عازمین حجاج کے انتخاب کا عمل مکمل ٹیکہ کاری کے مطابق کیا جائے گا : مرکزی وزیر برائے اقلیتی امورمختار عباس نقوی

اقلیتی امورکے مرکزی وزیر جناب مختار عباس نقوی

 

اقلیتی امورکے مرکزی وزیر جناب مختار عباس نقوی نے کہا ہے کہ عازمین حج کے انتخاب کا عمل اس وقت کیا جائے گا جب دونوں ٹیکے مکمل طور پر لگا دیے جائیں گے اور رہنما خطوط کے علاوہ دیگر ضابطوں کے بارے میں فیصلہ  بھارت اور سعودی عرب کی حکومتوں کے ذریعہ طے شدہ معیار پر کیا جائے گا۔ تاہم، حج 2022 کے دوران کورونا کے رہنما خطوط کو ذہن میں رکھا جائےگا۔

آج نئی دہلی میں حج جائزہ میٹنگ کی صدارت کرتے ہوئے جناب نقوی نے کہا کہ تمام عازمین حج کو ڈیجیٹل ہیلتھ کارڈ ''ای- مسیحا'' صحت کی سہولت اور ''ای- لگیج فری ٹیگنگ'' فراہم کی جائے گی۔ جن میں مکہ اور مدینہ میں رہائش – نقل و حمل سے متعلق تمام معلومات فراہم ہوں گی۔

جناب نقوی نے کہا کہ سعودی عرب کی حکومت اور بھارت سرکار کے صحت اور کورونا کے رہنما خطوط کو ذہن میں رکھتے ہوئے حج 2022 کی تیاریاں شروع ہوگئی ہیں۔ جب کہ حج 2022 کا سرکاری اعلان نومبر کے پہلے ہفتے میں کیا جائے گا اور اس کے ساتھ حج کے لیے آن لائن درخواست کا عمل بھی شروع ہوجائے گا۔انہوں نے کہا کہ ہندوستا ن میں حج 2022 کا تمام عمل 100 فیصد ڈیجیٹل ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ ہندوستان ، انڈونیشیا کے بعد دوسری سب سے بڑی تعداد میں عازمین حج کو سعودی عرب بھیجتا ہے۔

وزیرموصوف نے کہا کہ عازمین حج کے لیے ہندوستان اور سعودی عرب میں کورونا پروٹوکولس اور صحت کے ساتھ ساتھ صفائی ستھرائی سے متعلق حج 2022 کے لیے خصوصی تربیت کے انتظامات کیے جا رہے ہیں۔ عالمی وبا کی صورتحال کی وجہ سے قومی-بین الاقوامی رہنما خطوط حج 2022 کے درمیان سختی سے نافذ کیے جائیں گے۔

جناب نقوی نے کہا کہ کورونا عالمی وبا کے پیش نظر سعودی عرب کی حکومت اور بھارت سرکار کی جانب سے جاری کیے جانے والے رہنما خطوط کے مطابق حج 2022 کا تمام عمل پورا کیا جائے گا۔تاکہ بھارت اور سعودی عرب میں عوام کی صحت اور تندرستی کو یقینی بنایا جا سکے۔ عالمی وبا کے چیلنجوں کے تمام پہلوؤں کو سامنے رکھتے ہوئے جدہ میں بھارت کے قونصل جنرل اور سعودی عرب میں بھارتی سفارت خانے، شہری ہوا بازی کی وزارت ، ہندوستان کی حج کمیٹی ، وزارت خارجہ، صحت کی وزارت، اقلیتی امور کی وزارت اور دیگر ایجنسیوں کے مابین تبادلہ خیال کے بعد حج 2022 کا عمل وضع کیا جا رہا ہے۔ عالمی وبا کے پیش نظر سعودی عرب کی حکومت کے ذریعہ وضع کردہ خصوصی ضابطوں ، قوانین اور ضوابط ، اہلیت کے ضابطے، عمر کی بندشوں ، صحت اور فٹ نیس کی ضرورتوں کے علاوہ  دیگر  موجودہ حالات کے ساتھ خصوصی حالات کے تحت حج 2022 کے لیے انتظامات کیے جا رہے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ عالمی وبا اور اس کے اثرات کے پیش نظر حج 2022 کے لیے سفر کا تمام عمل اہم اور خاطر خواہ تبدیلیوں کے ساتھ کیا جا رہا ہے۔ ان میں بھارت اور سعودی عرب میں رہائش، عازمین حج کے لیے قیام کی مدت، نقل و حمل، صحت اور دیگر سہولتیں شامل ہیں۔

جناب نقوی نے کہا کہ 3000 سے زائد خواتین نے محرم کے بغیر 2020-21 میں حج کے لیے درخواستیں دی تھیں۔ ان کی درخواستیں حج 2022 کے لیے اس وقت اہل ہوں گی بشرطیکہ وہ حج 2022 ادا کرنے کے لیے جانا چاہتی ہوں۔ محرم کے بغیر حج 2022 کے لیے بھی دیگر خواتین درخواستیں دے سکتی ہیں۔ محرم کے بغیر زمرے کے تحت سبھی خواتین کو قرعہ اندازی کے نظام سے مستثنی رکھا جائے گا۔

حج جائزہ میٹنگ میں اقلیتی امور کی وزارت کی سکریٹری محترمہ رینوکا کمار ، سعودی عرب کے لیے بھارتی سفیر اوصاف سعید، اقلیتی امور کی وزارت کی جوائنٹ سکریٹری محترمہ نگار فاطمہ، اقلیتی امور کی وزارت (خلیج)کے جوائنٹ سکریٹری جناب وپُل، شہری ہوابازی کی وزارت کے جوائنٹ سکریٹری جناب ایس کے شرما، صحت کی وزارت کے ڈپٹی ڈائرکٹر جنرل جناب پی کے سین، حج کمیٹی آف انڈیا کے سی ای او جناب محمد یعقوب شیخا، جدہ میں بھارت کے قونصل جنرل جنا ب شاہد عالم ، ایئر انڈیا کے ایکزکیو ٹیو ڈائرکٹر جنا ب میلون ڈی سلوا اور دیگر افسروں نے شرکت کی۔

میٹنگ میں حج 2022 کے لیے متوقع حج کوٹہ ، ایئر چارٹر، کورونا کے رہنما خطوط، ٹیکہ کاری، طبی سہولیات، سعودی عرب میں ٹرانسپورٹ، ہیلتھ کارڈ، افسروں کی حج پر تعیناتی ، خادم الحجاج ، حج کی تربیت، امبارکیشن پوائنٹس اور دیگر امور پر تبادلہ خیال کیا گیا۔

Recommended