Urdu News

مدھیہ پردیش میں لوجہاد کے خلاف بل کو شیوراج کابینہ کی منظوری

مدھیہ پردیش میں لوجہاد کے خلاف بل کو شیوراج کابینہ کی منظوری

<h3 style="text-align: center;">مدھیہ پردیش میں لوجہاد کے خلاف بل کو شیوراج کابینہ کی منظوری</h3>
<p style="text-align: right;">بھوپال ، 26 دسمبر (انڈیا نیرٹیو)</p>
<p style="text-align: right;">بروز ہفتہ سی ایم ہاؤس پر کابینہ کی میٹنگ میںیہ اہم فیصلہ لیا گیا۔ اس میں قانون کو مزید سخت بنانے سے متعلق فیصلہ لیا گیا۔ یہ ’لوجہادمخالف بل‘ مذہبی آزادی ایکٹ 2020 ہے۔</p>
<p style="text-align: right;"> ریاست میں اب 1968 کا تبدیلی مذہب قانون ختم ہوگا۔ بتایا جارہا ہے یہ اس معاملے میں تمام ریاستوں میں سب سے سخت قانون مدھیہ پردیش میں ہوگا۔</p>
<p style="text-align: right;">اس کی جانکاری دیتے ہوئے مدھیہ پردیش کے وزیر داخلہ نروتم مشرا نے بتایا کہ نئے قانون کے تحت کسی پر تبدیلی مذہب کرنے، دباؤ بنانے پر 2-10 سال کی قید کی سزا کا پروویزن ہے۔</p>
<p style="text-align: right;">انہوں نے بتایا کہ 28 دسمبر سے مدھیہ پردیش اسمبلی کا سیشن مجوزہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ لوجہاد مخالف بل آزادی مذہب بل 2020 کو کابینہ نے منظوری دے دی ہے۔ اب 1968 کا تبدیلی مذہب قانون ختم ہوگا۔</p>
<p style="text-align: right;"> پورے صوبے میں سب سے سخت قانون مدھیہ پردیش میں ہوگا۔ 2 سال سے 10 سال تک کی سزا کا بندوبست اس میں کیا گیا ہے۔ اس کے علاوہ 25 ہزار روپئے سے ایک لاکھ روپئے تک کا جرمانہ لگے گا۔</p>
<p style="text-align: right;">وزیر داخلہ نروتم مشرا نے کہا کہ مولوی، پجاری اور پیچھے کام کرنے والی تنظیموں پر سخت کارروائی اس کے تحت اب ممکن ہوسکے گی۔</p>
<p style="text-align: right;">قابل ذکر ہے کہ نئے نظام میں اس کے تحت اپنی مرضی سے تبدیلی مذہب کے لیے ایک ماہ پہلے درخواست دینا ہوگی اور بغیر درخواست کے بغیر مذہب تبدیل کیا گیا تو سخت کارروائی کی جائے گی۔</p>
<p style="text-align: right;"> ایسے میں شادی صفر قرار دی جائے گی۔ شادی صفر ہونے کے بعد بیوی، بچوں کو جائیداد کا حصہ دیا جائے گا۔ وہیں اس قانون کے تحت ایسے معاملوں کی جانچ ٹی آئی رینک سے اوپر کے افسران کریں گے۔</p>.

Recommended