نئی دہلی،22؍جون :اسٹیل اورپیٹرولیم اورقدرتی گیس کے مرکزی وزیرجناب دھرمیندرپردھان نے آج کرناٹک میں بہت سے اہم پروجیکٹوں کا افتتاح کیا،جسے اسٹیل پی ایس یو کے آئی او سی ایل کی طرف سے عملدرآمدکیاگیاہے ۔ ان میں گورنمنٹ اسپتال میں آکسیجن جنریٹرپلانٹ ، 50بستر، 5میگاواٹ کے سولر پاورپلانٹ اوربیرل ٹائپ بلینڈرری کلیمر شامل ہیں ۔ ان میں اسٹیل کے وزیرمملکت جناب فگن سنگھ کلستے بھی موجود تھے ۔
اس موقع پراظہارخیال کرتے ہوئے جناب پردھان نے کہاکہ ملک نے عالمی وباء کی دوسری لہر کے دوران بے مثال چیلنجوں کا سامنا کیاہے اور صحت کے نظام پرزبردست طریقے سے زوردیاہے ۔ ملک میں میڈیکل آکسیجن کی ضرورت بڑھ گئی تھی لہذا ہماری اسٹیل اورپیٹرولیم کمپنیوں نے جو سرکاری اورپرائیویٹ سیکٹرکی کمپنیاں تھیں ، نے اس موقع کا فائدہ اٹھایااورملک بھرمیں رقیق طبی آکسیجن سپلائی کی ۔ انھوں نے کہاکہ ملک میں آکسیجن کی ضرورت گذشتہ مہینے کے دوران 10ہزارمیٹرک ٹن سے زیادہ تک بڑھ گئی تھی ، لیکن اسٹیل کمپنیوں نے ملک کی مانگ کو پوراکرنے کے لئے اسٹیل میں پیداوار کی کٹوتی کم کی۔ انھوں نے کہاکہ ملک کے مشرقی حصوں میں آکسیجن کی پیداوارکی صلاحیت زیادہ ہے جب کہ مانگ ملک کے شمال اورمغربی حصوں میں زیادہ تھی ۔ صورت حال کو بہت منظم ڈھنگ سے سنبھالاگیااورصلاحیت میں اضافہ کیاگیا اورآج ملک میں آکسیجن کنسنٹریٹرس ، سیلنڈرس اورپی ایس اے پلانٹس کی کمی نہیں ہے ۔ جناب پردھان نے عالمی وباء سے موثر ڈھنگ سے نمٹنے کے لئے کرناٹک سرکارکو مبارکباد دی ۔ اس نے ابتدائی دنوں کے دوران اپنی پڑوسی ریاستوں کو آکسیجن فراہم کی ۔
ملک کی ٹیکہ کاری مہم میں ایک بڑی چھلانگ کا ذکرکرتے ہوئے جناب پردھان نے کہاکہ کل 82لاکھ سے زائد لوگوں نے ٹیکے لگوائے ۔ انھوں نے کہاکہ وزیراعظم جناب مودی کی رہنمائی اورقیادت میں ملک نے کووڈ 19سے لڑنے کے لئے سرگرم اقدامات کئے ہیں ۔ ملک میں ٹیکوں کی وافرتعداد میں دستیابی ہے اور دسمبر تک توقع ہے کہ سبھی بالغ افراد ٹیکہ لگوالیں گے ۔ البتہ انھوں نے روحانی یامذہبی لیڈروں اورسماجی ورکروں ، صحت سے جڑے پیشہ ورافراد اور افسروں سمیت سبھی سے حمایت کرنے کی اپیل کی تاکہ ٹیکہ کاری کے بارے میں کسی بھی طرز کی ہچکچاہٹ کو دورکرنے میں بیداری پھیلائی جاسکے اوربدگمانیوں کو دورکیاجاسکے ۔ انھوں نے کہاکہ ویکسین کے بارے میں ہچکچاہٹ ہم سب کے سامنے ایک بڑا چیلنج ہے ایک ذمہ داراورحساس معاشرے کے ہونے کے ناطے یہ ہماری ذمہ داری ہے کہ ہم اس موقع سے اوپراٹھیں ، میں تمام فریقوں سے اپیل کرتاہوں کہ معاشرے میں ٹیکے سے متعلق ہچکچاہٹ کو دورکرنے کے لئے کام کریں ۔
۔