Urdu News

سربانند سونووال، بروز جمعہ 6 مئی کو، ساگر مالا پراجکٹس کا جائزہ لییں گے

بندرگاہوں، جہاز رانی اور آبی گزرگاہوں کے مرکزی وزیر جناب سربانند سونووال

 

بندرگاہوں، جہاز رانی اور آبی گزرگاہوں کے مرکزی وزیر جناب سربانند سونووال بروز جمعہ، 6 مئی 2022 کو، نئی دہلی کے وگیان بھون میں، قومی ساگر مالا سپریم کمیٹی (این ایس اے سی) کی میٹنگ کی صدارت کریں گے قومی ساگر مالا سپریم کمیٹی (این ایس اے سی)، ایک اعلیٰ ادارہ ہے جو بندرگاہ کی قیادت میں ترقیاتی ساگرمالا پروجیکٹوں کے لیے پالیسی ہدایات اور رہنمائی فراہم کرتا ہے اور ان کے نفاذ کا جائزہ لیتا ہے۔ این ایس اے سی کی تشکیل، مرکزی کابینہ نے 13مئی 2015 کو کی تھی اور اس کی سربراہی، بندرگاہوں، جہاز رانی اور آبی گزرگاہوں کے وزیر کرتے ہیں جس میں مرکزی وزارتوں کے کابینہ کے وزراء اور سمندری ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں کے وزرائے اعلیٰ اور منتظمین شراکتدار ہیں اور بالترتیب ممبر بھی ہیں۔ اس میٹنگ میں سڑک نقل و حمل اور شاہراہوں کے وزیر جناب نتن گڈکری، کامرس و صنعت، صارفین کے امور اور خوراک اور عوامی نظام تقسیم اور ٹیکسٹائل کے وزیر جناب پیوش گوئل، ہنرمندی کی فروغ اور صنعت کاری کے وزیر جناب دھرمیندر پردھان، شہری ہوا بازی کے وزیر جناب جیوتی رادتیہ سندھیا، ، ریلوے کے وزیر جناب اشونی وشنو، جل شکتی کے وزیر جناب گجیندر سنگھ شیخاوت ، ماحولیات، جنگلات اور موسمیاتی تبدیلی کے وزیرجناب بھوپیندر یادو، وزیر سیاحت جناب جی کشن ریڈی ، گوا کے وزیر اعلیٰ شری پرمود ساونت اور بندرگاہوں، جہاز رانی اور آبی گزرگاہوں کے وزیر مملکت شری شانتنو ٹھاکر شرکت کریں گے۔

یہ کمیٹی ساگرمالا پروگرام کا جائزہ لے گی اور ساتھ ہی بندرگاہ سے منسلک سڑک اور ریل کنیکٹیویٹی پروجیکٹ کی ترقی کا جائزہ لے گی۔ فلوٹنگ جیٹیوں اور اندرون ملک آبی گزرگاہوں کی ترقی کے علاوہ ایجنڈے میں شامل دیگر موضوعات کا بھی جائزہ لے گی۔ ایک نئی پہل ’ساگرٹٹ سمردھی یوجنا‘ کے ذریعے ساحلی برادریوں کی ہمہ گیر ترقی کو بھی میٹنگ میں زیر بحث لایا جائے گا۔ این ایس اے سی نے اپنی پچھلی دو میٹنگوں میں، ساگرمالا پہل کے لیے ضروری پلیٹ فارم اور توجہ فراہم کی ہے۔ یہ میٹنگ ان میٹنگوں کے دوران لیے گئے مختلف فیصلوں پر پیش رفت کا تجزیہ کرے گی۔

ساگرمالا ایک قومی پروگرام ہے جس کا مقصد ہندوستان کی 7500 کلومیٹر طویل ساحلی پٹی اور 14500 کلومیٹر کی ممکنہ طور پر بحری آبی گزرگاہوں کی صلاحیت کو بروئے کار لاتے ہوئے ملک میں اقتصادی ترقی کو تیز کرنا ہے جس کا اعلان وزیر اعظم نے 2014 میں کیا تھا اور اسے 25 مارچ 2015 کو مرکزی کابینہ نے منظوری دی تھی۔ اسکا وژن، بہترین بنیادی ڈھانچہ کی سرمایہ کاری کے ساتھ اندرون ملک اور ایگزم کارگو، دونوں کے لیے، لاجسٹک لاگت کو کم کرنے کاہے۔ اسکیم کے تحت پروجیکٹوں کو پانچ اہم زمروں میں تقسیم کیا گیا ہے:

  1. بندرگاہ کی جدید کاری اور نئی بندرگاہ کی ترقی
  2. پورٹ کنیکٹیویٹی میں اضافہ
  3.  بندرگاہ کی قیادت میں صنعت کاری
  4.  ساحلی کمیونٹی کی فروغ اور
  5.  ساحلی جہاز رانی اور اندرون ملک آبی نقل و حمل

ساگرمالا کے تحت پروجیکٹوں کو متعلقہ بڑی بندرگاہوں، مرکزی وزارتوں، ریاستی میری ٹائم بورڈز، ریاستی حکومتوں اور دیگر ایجنسیوں کے ذریعے نافذ کیا جا رہا ہے۔ ساگرمالا پروگرام کا تصور 16 -2015 میں 175 پروجیکٹوں کے ساتھ کیا گیا تھا جن کی تعداد ریاستوں اور بڑی بندرگاہوں کے ساتھ مشاورت کے بعد بڑھ کر 802 پروجیکٹوں تک پہنچ گئ ہے۔ ان میں فی الحال 5.48 لاکھ کروڑ کی سرمایہ کاری ہے۔ ساگرمالا میں نئے پروجیکٹوں کا اضافہ، وزارت میں ایک مسلسل عمل ہے جس میں ریاستیں اور نافذ کرنے والی ایجنسیاں تدریجی طور سے اپنی نئی تجاویز پیش کرتی ہیں جن پر ان کی ضرورت کے مطابق فنڈنگ ​​کے لیے غور کیا جاتا ہے۔ کل 802 منصوبوں میں سے فی الحال 202 پراجیکٹس، 99281 کروڑ روپےکی لاگت سے مکمل کئےجاچکے ہیں۔2.12 لاکھ کروڑ روپئے کی مالیت کے 216 منصوبے زیر عمل ہیں جبکہ 2.37 لاکھ کروڑ روپئے کی مالیت کے 384 پروجیکٹ تیاری کے مختلف مراحل میں ہیں۔

اس ایپکس کمیٹی کی میٹنگ سے توقع ہے کہ ساگرمالا پروجیکٹ کے نفاذ کو ایک ایسے وقت میں مزید بلندیوں تک لے جائے گا جب وزیر اعظم گتی شکتی پہل کے ذریعے پروجیکٹوں کی بروقت تکمیل اور سمندری ترقی کے لیے نئے پروجیکٹوں کو شامل کرنے پر توجہ دے رہے ہیں۔

Recommended