Urdu News

ساتھ بیٹھ کر نظریات کا تبادلہ کرنا جمہوریت کی سب سے بڑی طاقت ہے: وزیر اعظم مودی

@PMO India

نئی دہلی ، 25جون (انڈیا نیرٹیو)

وزیر اعظم نریندر مودی نے جمعرات کے روز جموں و کشمیر کے رہنماوں سے ملاقات کے بعد کہا کہ ہندوستان کی جمہوریت کی سب سے بڑی طاقت یہ ہے کہ ہم ایک میز پر بیٹھ کر خیالات کا تبادلہ کرسکتے ہیں۔اس ملاقات کے سلسلے میں وزیر اعظم مودی نے کئی ٹویٹس کے ذریعے کہا کہ انہوں نے ریاست کے رہنماوں سے کہا کہ ریاست کے لوگوں خاص طور پر نوجوانوں کو سیاسی قیادت دی جانی چاہیے، جو ان کی امیدوں اور امنگوں کو پورا کرسکے۔ 

انہوں نے کہا کہ جموں وکشمیر میں زمینی سطح پر جمہوریت کو مضبوط بنانا ہماری ترجیح ہے۔ ہم چاہتے ہیں کہ انتخابی حلقوں کی حد بندی جلد کی جائے تاکہ وہاں ایک منتخب حکومت قائم ہوسکے۔ ایسی حکومت جو ترقیاتی سرگرمیوں کو تیزی سے آگے لے جاسکتی ہے۔

وزیر اعظم نے کہا کہ آج کا اجلاس جموں وکشمیر کو ترقی یافتہ اور ترقی پسند بنانے کی سمت ایک بڑا قدم ہے۔ یہ ریاست کی ہمہ جہت ترقی کو یقینی بنانے کی سمت ایک قدم ہے۔اسی کے ساتھ ہی ، مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ نے ٹویٹ کیا ہے کہ وزیر اعظم نریندر مودی کی زیرصدارت منعقدہ اجلاس میں ، تمام رہنماوں نے جمہوریت اور آئین سے وابستگی کا اظہار کیا۔ شاہ نے کہا کہ وزیر اعظم کی رہائش گاہ پرجموں و کشمیر کے رہنماوں کے ساتھ خوشگوار ماحول میں میٹنگ ہوئی اور قائدین نے ریاست میں جمہوری عمل کو مضبوط بنانے پر زور دیا۔

انہوں نے کہا کہ اجلاس میں جموں و کشمیر کے آئندہ روڈ میپ پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ اسمبلی حلقوں کی حد بندی کے عمل اور پرامن انتخابات کے ذریعے مکمل ریاست کی بحالی کے ہدف تک پہنچنے پر تبادلہ خیال ہوا۔ شاہ نے کہا کہ پارلیمنٹ میں جموں و کشمیر کو مکمل ریاست کا درجہ دینے کی یقین دہانی کرائی گئی ہے۔

وزیر اعظم آفس میں وزیر مملکت ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے کہا کہ وزیر اعظم نے سنجیدگی سے سب کی بات سنی۔ انہوں نے زمینی سطح پر جمہوریت کو متحرک کرنے اور ترقیاتی سرگرمیوں کو تیز کرنے کے لیے سب کا تعاون طلب کیا۔

جموں و کشمیر میں زمینی جمہوریت کو مضبوط کرنا ترجیح

وزیراعظم نریندر مودی نے آج کہا کہ جموں و کشمیر میں زمینی جمہوریت کو مستحکم کرنا مرکزی حکومت کی ترجیح ہے۔مسٹر مودی نے آج یہاں اپنی رہائش گاہ پر جموں و کشمیر کی سیاسی پارٹیوں کی کل جماعتی میٹنگ کے بعد یہ اظہار خیال کیا۔تقریباً ساڑھے تین گھنٹے تک چلنے والی اس میٹنگ کے بعد مسٹر مودی نے سلسلہ وار ٹیوٹ کرتے ہوئے کہا،’جموں و کشمیر کے رہنماؤں کے ساتھ آج کی میٹنگ ایسے ترقی یافتہ اور ترقی پذیر جموں و کشمیر کے تئیں کی جانے والی کوششوں کی سمت میں اہم قدم ہے جس میں چہار رخی ترقی پر زور ہے‘۔

ایک دیگر ٹویٹ میں انہوں نے کہا،’جموں و کشمیر میں زمینی جمہوریت کو مضبوط کرنا ہماری ترجیح ہے۔ ڈی لیمیٹیشن کا عمل تیزی ہونا ہے تاکہ الیکشن ہو سکے اور جموں و کشمیر کو منتخب حکومت ملے جو وہاں کی ترقی کی راہ پر مضبوطی سے آگے بڑھے‘۔

وزیراعظم نے کہا،’ ہماری جمہوریت کی سب سے بڑی طاقت بیٹھ کر تبادلہ خیال کرنا ہے۔ میں نے تمام رہنماؤں کو بتایا ہے کہ یہ لوگ ہی ہیں بالخصوص نوجوان جنھیں جموں و کشمیر کو سیاسی قیادت دینا ہے اور یہ یقینی بنانا ہے کہ ان کی امید پوری ہو سکے‘۔

میٹنگ میں کانگریس کے سینیئر رہنما غلام نبی آزاد، نیشنل کانفرنس کے رہنما فاروق عبداللہ-عمر عبداللہ، پیپلس ڈیموکریٹک پارٹی کی رہنما محبوبہ مفتی، جموں و کشمیر اپنی پارٹی کے الطاف بخاری، بی جے پی کے چمن لال اور جموں و کشمیر کے دیگر سیاسی پارٹیوں کے رہنما شامل ہوئے۔

جموں و کشمیر میں سیاسی لحاظ سے بے حد اہم میٹنگ میں وزیراعظم کے علاوہ مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ، وزیر دفاع راجناتھ سنگھ، وزیراعظم کے دفتر میں وزیر مملکت ڈاکٹر جتیندر سنگھ، وزیراعظم کے چیف ایڈوائزر، قومی سلامتی کے مشیر اجیت ڈوبھال، مرکز کے زیر انتظام علاقے کے لیفینینٹ گورنر منوج سنہا اور کئی دیگر سینیئر افسران نے حصہ لیا۔

Recommended