نیویارک 20 مارچ (انڈیا نیرٹیو)
مرکزی وزیر برائے خواتین و اطفال بہبوداسمرتی ایرانی نے خواتین کی صورت حال سے متعلق اقوام متحدہ کے کمیشن کے 65 ویں اجلاس کی ایک عمومی گفتگو میں حصہ لیا۔ جمعہ کے روز ہونے والی گفتگو میں ، وزیر نے صنفی مساوات اور خواتین کو بااختیار بنانے کے اہداف کے حصول کے لیے ہندوستان کے عزم کا اعادہ کیا۔
مرکزی وزیر ایرانی نے کہا کہ ’’ہندوستان پوری دنیا میں اپنی بیٹیوں اوردنیابھر کی خواتین کے لیے ایک زیادہ منصفانہ صورت حال بنانے کی جانب گامزن ہے۔ کووڈ کے اس دور میں بھی ہم ایک مشترکہ دنیا کی تشکیل کے عزم پر قائم ہیں“۔
ایرانی نے وزیر اعظم نریندر مودی کے خواتین کی ترقی کے لیے اٹھائے گئے اقدامات کی تعریف کی۔ وزیر نے کہا کہ ہم خواتین ایجنسی اور خواتین میں قیادت کے لئے تمام کوششوں میں اہم کردار ادا کررہے ہیں۔ ہمیں ’خود کفیل ہندوستان‘ کی خواہش کا احساس ہے۔
انہوں نے کہا کہ ہم ہندوستان میں فلیگ شپ پروگراموں کا ایک سلسلہ نافذ کررہے ہیں۔ اس سلسلے میں خواتین کی مالی شمولی ،ملازمت اور خود روزگار کے مواقع ، صحت کی دیکھ بھال ، تغذیہ ، سیکورٹی ، دفاع اور تعلیم میں نمایاں توسیع پر توجہ دی جائے گی۔
ایرانی نے کہا کہ مقامی گورننس میں خواتین کے لئے نشستوں کے ریزرویشن نے اس بات کو یقینی بنایا ہے کہ 1.37 ملین منتخبہ ہندوستانی خواتین نمائندے کمیونٹی کی سطح پر صنفی حساس عوامی پالیسیاں بنانے اور ان پر عمل درآمد کےلیے قیادت فراہم کریں۔انہوں نے کہا کہ ہمارے لیے یہ بات بڑی خوشی کی بات ہے کہ پردھان منتری جن دھن یوجنا کے مالی شمولیتی منصوبے کے ذریعے ، ملک کی تاریخ میں پہلی بار 220 ملین سے زیادہ ہندوستانی خواتین کو بینکاری نظام میں لایا گیا۔
مرکزی وزیر نے یہ بھی کہا کہ حکومت نے بھارتی کوشل پروگرام میں خواتین کے کاروبار کو فروغ دینے اور خواتین کو کچھ بھی جمع کیے بغیر قرض کے لئے حوصلہ افزائی کرنے کے اقدام کے تحت صنف کے اہداف کو ترجیح دی ہے۔ خاص طور پر بغیر کی ضمانت کے قرضوں کی فراہمی کے ذریعہ یہ ممکن ہوا ہے۔
انہوں نے یہ بھی بتایا کہ بیٹی بچاؤبیٹی پڑھاؤاسکیم سے پیدائش کے وقت جنسی تناسب میں بہتری آئی ہے۔ اس 16 پوائنٹس کی بہتری دیکھی گئی ہے جس سے نے آل انڈیا سطح پر صنفی تناسب918 سے 934 تک پہنچ گیا ہے ۔ بتایا گیا تھا کہ 2014-16 میں 1 لاکھ پر 130موت کی شرح دیکھی گئی جو کم ہوکر 2016-18 میں 113 رہ گئی ہے۔