<div></div>
<div>فوجی مذاکرات میں اتفاق رائے کے باوجود ، ایل اے سی ڈیڈ لاک کم ہونے کے آثارنظر نہیں آرہے ہیں ، لیکن لداخ میں بھی پہلی برف باری نے فوج کو متاثر کرنا شروع کردیا ہے۔ خاص طور پر پینگونگ جھیل کے شمالی حصے پر ، فنگر ایریا کے 16 ہزار فٹ کی بلندی پر تعینات چینی فوج سردی کا شکار ہو رہی ہے۔ درجہ حرارت صفر سے 4 ڈگری سے نیچے پہنچنے پر ، اونچی پہاڑیوں کو چھوڑکر زیادہ تر فوجی بیمار ہوکر فنگر 6 کے قریب چین کے فیلڈ اسپتال پہنچ گئے ہیں۔ چینی فوج کی یہ حالت ہندوستانی پوزیشن سے ایک کلومیٹر کے فاصلے پر ہوئیہے۔</div>
<div>ہندوستان اور چین کے مابین گذشتہ دو فوجی مذاکرات میں ، دونوں ممالک ایک دوسرے کے حوالے کیے گئے’ٹاپ سیکریٹ روڈ میپ‘پر تعطل کو ختم کرنے کے قریب پہنچ گئے ہیں۔ آٹھویں دور کی بات چیت میں ، چین لائن آف ایکچول کنٹرول سے 30 کلومیٹر دور ہے۔ ہندوستان نے اس کی تصدیق کے بعد واپس جانے پر اتفاق کیا ہے ، جس کے بعد ہندوستان بھی 15 کلومیٹر دور پیچھے ہٹنے کو تیار ہے۔ اس کے علاوہفنگر کا علاقہ خالی کرنے پر بھی اتفاق کیا گیا ہے۔ دونوں ممالک کی فوجی اور عسکری قیادت فوجی کمانڈر سطح کے مذاکرات میں ان معاہدوں کی بنیاد پر ایک ’حتمی روڈ میپ‘تیار کررہی ہے ، جس کی بنیاد پر اگلے مذاکرات میں دونوں ممالک کے مابین ایک عملی منصوبہ تیار کرنا ہے۔</div>
<div>وادی کشمیر کے پہاڑی علاقوں میں برف باری اور میدانی علاقوں میں بارشوں کے بعد پیر کی صبح سے ہی موسم میں بتدریج بہتری واقع ہونا شروع ہوئی اور دن میں کئی بار آفتاب بھی گہرے بادلوں کی اوٹ سے باہر نکلنے میں کامیاب ہوا۔
محکمہ موسمیات کے علاقائی ناظم سونم لوٹس نے یو این آئی اردو کو بتایا کہ وادی کشمیر میں اگلے ایک ہفتے تک موسم مجموعی طور پر خشک ہی رہے گا۔
تاہم ان کا کہنا تھا کہ اس دوران پہاڑی علاقوں میں کہیں کہیں ہلکی سے درمیانی درجے کی بارشیں یا برف باری متوقع ہے۔
دریں اثنا انتظامیہ نے سرحدی ضلع کپوارہ اور بانڈی پورہ میں درمیانی درجے جبکہ ضلع گاندربل اور بارہمولہ میں چھوٹے درجے کے برفانی تودے گر آنے کی وارننگ جاری کی ہے۔
وادی کشمیر میں پیر کی صبح سے ہی موسم میں بتدریج بہترہی درج ہونا شروع ہوئی اور دن میں لوگوں کو کئی بار آفتاب کا دیدار بھی نصیب ہوا۔
مطلع ابر آلود رہنے کی وجہ سے جہاں شبانہ درجہ حرارت میں بھی قدرے بہتری واقع ہوئی تھی وہیں دن میں بھی سردی میں قدرے افاقہ درج ہوا جس کی وجہ سے لوگوں کو راحت نصیب ہوئی۔
محکمہ موسمیات کی بھاری برف باری کی پیش گوئی کے پیش نظر لوگوں نے سردی اور برف باری سے پیدا ہونے والے دیگر مشکلات کا مقابلہ کرنے کے لئے مکمل تیاریاں کر رکھی تھیں تاہم میدانی علاقوں میں موسم کی مہربانی سے لوگ خوش نظر آ رہے ہیں۔
لوگوں کا کہنا ہے کہ موسم سرما کے آغاز میں ہی بھاری برف باری ہونے سے زندگیاں اجیرن بن کے رہ جاتی ہیں لہٰذا برف کے بجائے بارشیں ہی ہونی چاہئیں۔
محکمہ موسمیات کے مطابق مشہور دہر سیاحتی مقام گلمرگ میں گذشتہ چوبیس گھنٹوں کے دوران 19سینٹی میٹر تازہ برف ریکارڈ ہوئی ہے جبکہ وادی کے دوسرے مشہور سیاحتی مقام پہلگام میں گذشتہ چوبیس گھنٹوں کے دوران ایک سینٹی میٹر برف ریکارڈ ہوئی ہے۔
سری نگر میں گذشتہ چوبیس گھنٹوں کے دوران 3.7 ملی میٹر بارش ریکارڈ کی گئی جبکہ رات کا کم سے کم درجہ حرارت 2.8 ڈگری سینٹی گریڈ ریکارڈ کیا گیا۔
سرحدی ضلع کپوارہ میں 34.4 ملی میٹر بارش ریکارڈ ہوئی ہے جبکہ ککر ناگ میں 8.2 ملی میٹر، اننت ناگ میں 16.2 ملی میٹر، بانڈی پورہ میں 1 ملی میٹر اور بڈگام میں 2 ملی میٹر بارش ریکارڈ ہوئی ہے</div>.