Urdu News

سونیا گاندھی کا وزیر اعظم کو خط ، ‘ایک ملک ، ایک قیمت’ کا مطالبہ

کانگریس کی صدر سونیا گاندھی

سونیا گاندھی کا وزیر اعظم کو خط ، 'ایک ملک ، ایک قیمت' کا مطالبہ

نئی دہلی ، 23اپریل (انڈیا نیرٹیو)

کانگریس کی صدر سونیا گاندھی نے کوویشیلڈ ویکسین کی قیمتوں میں اضافے اور مرکز و ریاستوں کو اس پر الگ الگ قیمت خرچ کرنے کے معاملے پر وزیر اعظم نریندر مودی کوایک خط لکھا ہے۔ انہوں نے مطالبہ کیا ہے کہ مرکزی حکومت بلاتاخیر مداخلت کرتے ہوئے اس فیصلے کو تبدیل کرے تاکہ ملک کے تمام لوگوں تک ویکسین کی رسائی کو یقینی بنایا جا سکے۔

سونیا گاندھی نے وزیر اعظم کو لکھے اپنے خط میں کہا ہے کہ 'یقینی طور پر کوئی سمجھدار شخص کورونا ویکسین کی الگ الگ قیمتوں کے لیے راضی نہیں ہوگا۔ یہ ویکسی نیشن مہم تب ہی کامیاب ہوگی جب یہ ملک بھر میں یکساں قیمت پر دستیاب ہو گی“۔

انہوں نے وزیر اعظم مودی سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ قیمت میں اضافے اور مرکز اور ریاست کی حالت کے درمیان پائے جانے والے فرق کو ختم کرنے کے لئے فوری طور پر مداخلت کریں اور عوامی مفاد میں فیصلہ کریں۔

کانگریس صدر نے کہا کہ ویکسین بنانے والوں کے ساتھ پہلے ہی معاہدہ طے پایا ہے کہ مرکزی حکومت کو ویکسین کی کل پیداوار کا 50 فیصد ملے گا اور باقی ریاستی حکومت اور دیگر نجی اسپتال براہ راست کمپنیوں سے خرید سکیں گے۔ اس کے باوجود ، اگر ریاستی حکومتوں کو ویکسین کی خریداری کے لئے مرکز کے مقابلے میں اضافی رقم خرچ کرنا پڑتی ہے ، تو یہ کوآپریٹو وفاقی نظام کے جذبے کے مطابق شفاف اور منصفانہ نہیں ہوگا۔

انہوں نے کہا کہ اس طرح کے فیصلے سے مالی طور پر متاثر ریاستوں کا نظام مکمل طور پر بکھرے گا۔ ویکسین کی قیمت کے بارے میں یکساں پالیسی وضع کی جانی چاہئے۔ کانگریس پارٹی 'ایک ملک ، ایک قیمت' (ون نیشن ،ون پرائس) کا مطالبہ کرتی ہے۔

مرکزی حکومت کے ارادے پر سوال اٹھاتے ہوئے سونیا گاندھی نے کہا کہ ان غیر معمولی صورتحال میں ، حکومت لوگوں کے دکھ سے منافع خوروں کو نفع اٹھانے کا موقع کیسے دے سکتی ہے۔ موجودہ صورت حال میں جب وسائل کی کمی ہے ، اسپتالوں میں بیڈ دستیاب نہیں ہیں ، ضروری ادویات کی دستیابی تیزی سے کم ہورہی ہے ، آکسیجن اور وینٹیلیٹر دستیاب نہیں ہیں ، ایسی صورت حال میں حکومت غیر سنجیدہ فیصلہ کیسے لے سکتی ہے‘؟۔

انہوں نے کہا کہ کانگریس نے پہلے بھی اس پالیسی پر دوبارہ غور کرنے کا مطالبہ کیا تھا اور اب بھی وہ اپنے موقف پر قائم ہے۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ ایک ہی کمپنی کے ذریعہ تیار کردہ ویکسین کی تین الگ الگ قیمت کیسے ہوسکتی ہے۔ اس میں کوئی ایسی منطق یا جواز نہیں ہے جو لوگوں کے مابین اس طرح کی کسی امتیازی سلوک کی پالیسی کی اجازت دے۔

اس کے علاوہ سونیا گاندھی نے یقینی طور پر 18 سال سے زیادہ عمر کے تمام نوجوانوں کو کورونا ویکسین لگائے جانے کی بات کہی ہے۔ انہوں نے کہا ہے کہ حکومت کو اس بات کا خیال رکھنا چاہیے کہ معاشی صورتحال سے قطع نظر ہر نوجوان ٹیکاکاری مہم میں شامل ہو۔

Recommended