Urdu News

کبھی دہشت گردی کا مرکز رہا تھا سوپور، آج اسی سوپورکے جہلم ندی میں لہرائے گئے ترنگے

سوپورکے جہلم ندی میں لہرائے گئے ترنگے

کبھی دہشت گردی کا گڑھ اور علیحدگی پسندوں کا مضبوط گڑھ سوپور مانا جاتا تھا۔لیکن آج سوپور کے گاؤں ننگلی گھاٹ اور ہریتار کے مقامی لوگوں نے جمعرات کو ''آزادی کا امرت مہوتسو'' کے حصے کے طور پر ''جہلم میں لہرائیگا ترنگا'' مہم منائی۔اس مہم میں مختلف اسکولوں کے طلبا  کی بڑی تعداد دیکھی گئی تاکہ لوگوں کو گھر پر قومی پرچم لہرانے اور ملک کی آزادی کے 75 ویں سال کے موقع پر حوصلہ افزائی کی جاسکے۔

تفصیلات کے مطابق سوپور کی تاریخ میں یہ پہلی مرتبہ ہے کہ سوپور کے اس علاقے میں ہر گھر ترنگا مہم منائی گئی۔ اس دوران دریائے جہلم میں بوٹ ریلی کی منفرد نوعیت یہ تھی کہ اس مہم کی قیادت ننگلی بالا اور ننگلی گھاٹ کے کئی ماہی گیروں نے کی۔ریلی میں شامل ایک ماہی گیر نے کہا کہ جہلم کشمیر کی ماہی گیر برادری کا گھر ہے اور اسی لیے ہم دریائے جہلم میں ترنگا مہم منا رہے ہیں۔تقریباً 25 کشتیاں ننگلی گھاٹ سے چانکن پل کی طرف بڑھیں اور ہاتھوں میں قومی پرچم لے کر جہلم کو ترنگے میں بدل دیا جب کہ طلبا  نے قومی پرچم لہرا کر ہاتھی شاہ پل پر ماہی گیروں کا استقبال کیا۔

 جہلم میں ماہی گیروں نے اپنی اپنی کشتیوں میں قومی پرچم تھامے ”ہر گھر ترنگا“ مہم کو منفرد انداز میں فروغ دیا۔ایک ماہی گیر غلام رسول نے کہا، "ترنگا کشتی ریلی مقامی نوجوانوں کے لیے دہشت گردی سے دور رہنے اور قوم سازی کے عمل کا حصہ بننے اور قومی پرچم کے بارے میں بیداری کو فروغ دینے کا پیغام ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ مہم ترنگے کو بے مثال سلامی ہے اور اسے دکھانے کا عوام کا حق ہے۔ گاؤں والوں نے مہم میں جوش و خروش سے حصہ لیا اور ”ہر گھر ترنگا“ مہم منانے کا عہد کیا۔

Recommended