سپریم کورٹ نے سماج وادی پارٹی کے رہنما اعظم خان کو عبوری ضمانت دے دی ہے۔ جسٹس ایل. ناگیشورا راؤ کی سربراہی والی بنچ نے اعظم خان کو دو ہفتوں کے اندر ایک مجاز عدالت میں باقاعدہ ضمانت کی عرضی داخل کرنے کی ہدایت دی۔
17مئی کو عدالت نے درخواست ضمانت پر فیصلہ محفوظ کیا تھا۔ یوپی حکومت نے اعظم خان کی ضمانت کی درخواست کی یہ کہتے ہوئے مخالفت کی تھی کہ وہ عادتاً مجرم ہیں۔ سماعت کے دوران یوپی حکومت نے کہا تھا کہ وہ عادی مجرم اور لینڈ مافیا ہے۔ نیا معاملہ جعلی دستاویز سے اسکول کو نو آبجیکشن سرٹیفکیٹ حاصل کرنے کا ہے۔ مقدمہ درج کرنے والے افسر کو ڈرانے دھمکانے کا بھی معاملہ ہے۔ گزشتہ ہفتے سپریم کورٹ نے کہا تھا کہ جیسے ہی اعظم کی ضمانت ہوتی ہے نیا مقدمہ درج کیا جاتا ہے۔
اعظم خان کی جانب سے کہا گیا کہ سپریم کورٹ عبوری ضمانت دے۔ اس طرح مسلسل جیل میں رکھنا ناجائز ہے۔ یوپی حکومت نے کہا تھا کہ مقامی لوگوں نے 60 سے زیادہ کیس درج کیے ہیں۔ پچھلی حکومت کے دوران کئی مقدمات درج ہوئے۔ یوپی حکومت نے کہا کہ اعظم خان زمین پر قابض ہیں۔ بہت سی شکایات درج کی گئی ہیں۔ سپریم کورٹ نے پوچھا تھا کہ کیا انہیں ان مقدمات میں ضمانت دی گئی؟