Urdu News

آبادی کا عالمی دن پر خاص تحریر

آبادی کا عالمی دن پر خاص تحریر

آبادی کا عالمی دن پر خاص تحریر

آج آبادی کا عالمی دن منایا جارہا ہے۔ یہ دن ہر سال 11 جولائی کو منایا جاتا ہے۔ اِس دن کو منانے کا مقصد پوری دنیا کے آبادی سے متعلق مسائل کے تئیں لوگوں میں بیداری میں اضافہ کرنا ہے۔ اقوام متحدہ کی ترقیاتی پروگرام کی گورننگ کونسل نے 11 جولائی 1989 کو آبادی کے عالمی دن کے طور پر منانے کی سفارش کی تھی تاکہ آبادی کے مسائل کی اہمیت پر فوری طور سے توجہ مبذول کی جاسکے۔

اترپردیش کے وزیراعلیٰ یوگی آدتیہ ناتھ آج آبادی کے عالمی دن کے موقع پر ریاست کی آبادی سے متعلق پالیسی جاری کریں گے۔وزیراعلیٰ نے کہا ہے کہ موثر حکمت عملی اور مسلسل کوششوں کی وجہ سے کووڈ19 انفیکشن کی صورت حال قابو میں ہے۔پچھلے 24 گھنٹے کے دوران صرف ایک سو معاملے سامنے آئے ہیں جبکہ 183 افراد صحت یاب ہوئے ہیں۔

وزیراعلیٰ یوگی آدتیہ ناتھ آج آبادی کے عالمی دن کے موقع پر اترپردیش کی آبادی سے متعلق پالیسی 2021-2030 کا اجرا کریں گے۔ ریاستی حکومت کے ترجمان نے کہا ہے کہ ریاست میں خاندانی منصوبہ بندی کی ہمت افزائی کے لیے آج سے پندرہ روزہStagnation یا آبادی میں اضافے کو روکنے سے متعلق پروگرام کا آغاز ہوگا۔

وزیراعلیٰ ریاست کے گیارہ اضلاع میں کووڈ 19 انفیکشن کی جانچ کیلئےBSL-2 RTPCR لیبارٹریوں کا افتتاح کریں گے۔ یوگی آدتیہ ناتھ نئے شادی شدہ افراد میں خاندانی منصوبہ بندی کی ہمت افزائی کے لئے شگن کٹس تقسیم کریں گے۔

واضح ہوکہ آبادی کا عالمی دن ہر سال 11جولائی کومنایا جا تا ہے۔

انسان کی ابتدا سے 1800 عیسوی تک انسانی آبادی کو ایک ارب ہونے میں ہزاروں برس لگے۔ پھر 1920 کی دہائی میں آبادی دو ارب تک پہنچ گئی، یعنی دگنا ہونے میں صرف سو سال لگے۔ اس کے صرف پچاس برس بعد 1970کی دہا ئی میں آبادی دگنا یعنی چار ارب ہو گئی۔ دنیا کی آبادی بہت جلد آٹھ ارب کی لکیر تک پہنچنے والی ہے اور آج ایک دن میں، انسانی نسل سیارۂ زمین پر ایک چوتھائی ملین (ڈھائی لاکھ)افراد اضافہ کر رہی ہے یعنی ہم ہر سال جرمنی کے پورے ملک کے برابر آبادی میں اضافہ کر رہے ہیں۔

1798میں ماہر معاشیات ٹامس رابرٹ مالتھس نے یہ نظریہ پیش کیا تھا کہ آبادی جیومیٹرک تناسب (1، 2، 4، 8، 16، 32) سے بڑھتی ہے جب کہ وسائل میں اضافہ آرتھمیٹک حساب (1، 2، 3، 4، 5، 6، 7) سے ہوتا ہے۔ اس نظریہ کے مطابق آبادی میں اضافہ وسائل پر بوجھ کا باعث بنتا ہے ۔

عالمی ماہرین کا کہنا ہے کہ دنیا کی آبادی اس تیزی سے بڑھ رہی کہ جس تیزی سے وسائل مہیا نہیں ہو رہے۔ دنیا بھر کے بے شمار مسائل آبادی میں اضافے سے جڑے ہوئے ہیں ان میں خوراک کی فراہمی، علاج، رہائش، تعلیم اور دیگر بنیادی اشیاجو بنی نوع انسان کے لیے ضروری ہیں۔ آبادی میں اضافے کی وجہ سے پیدا ہونے والے مسائل کو اجاگر کرنے کے لیے آبادی کا عالمی دن ہر سال 11 جولائی کو منایا جاتا ہے۔

آبادی کا عالمی دن ہر سال 11 جولائی کو منایا جاتا ہے۔ 11 جولائی 1987 کو جب دنیا کی آبادی 5 ارب تک جا پہنچی تو ورلڈ بینک میں کام کرنے والے سینئر ڈیموگرافر ڈاکٹر کے سی زکریا نے تجویز پیش کی کہ آبادی کا عالمی دن منایا جائے۔ اس میں کوئی شک نہیں کہ ہر سال دنیا میں کروڑوں انسانوں کا اضافہ ہو جاتا ہے مثلاً فروری 2016میں آبادی 7 ارب 40 کروڑ تک پہنچ گئی اور اپریل 2017 میں بڑھ کر 7 ارب 50 کروڑ ہو گئی۔

 نومبر 2019 میں یہ 7 ارب 70 کروڑ تک پہنچ گئی۔ دنیا میں آبادی بہت تیزی سے بڑھی ہے۔ 1800 تک انسانی آبادی کو ایک ارب ہونے میں ہزاروں برس لگے۔ 1920 کی دہائی میں آبادی 2 ارب تک پہنچ گئی، یعنی دگنا ہونے میں اسے محض 120 برس لگے۔ اس کے صرف 50 برس بعد 1970ء کی دہا ئی میں آبادی دگنا یعنی 4 ارب ہو گئی۔ دنیا کی آبادی جلد 8 ارب ہونے والی ہے۔ دنیا کے بہت سے مسائل آبادی میںتیزی سے ہونے والے اضافے سے جڑے ہوئے ہیں۔

 آبادی میں تیز رفتار اضافے سے خوراک، علاج، رہائش، صحت اور تعلیم کا حصول مشکل تر ہو جاتا ہے۔ آبادی کا عالمی دن منانے کا مقصد آبادی کے بڑھنے سے پیدا ہونے والے مسائل اور حل کو اجاگر کرنا ہے۔ اس میں خاندانی منصوبہ بندی کی اہمیت بتانا، خواتین اور مردوں میں برابری کے اصول کو فروغ دینا، غریب کے مسئلے پر تیزی سے بڑھتی آبادی کے تناظر میں غوروفکر کرنا اور زچہ بچہ کی صحت کا خیال رکھنا اور انسانی حقوق کے تحفظ کو یقینی بنانا شامل ہیں۔

Recommended