Urdu News

سمندری طوفان ”یاس“ سے نمٹنے کے لیے ریاستی اور مرکزی ایجنسیاں تیار: وزیر اعظم

@airnewsalerts

سمندری طوفان ”یاس“ سے نمٹنے کے لیے ریاستی  اور مرکزی ایجنسیاں تیار: وزیر اعظم

وزیر اعظم نریندر مودی نے سبھی متعلقہ محکموں کو ہدایت دی ہے کہ وہ سمندری طوفان ”یاس“ کے پیش نظر، ساحل سے کچھ دور سرگرمیوں میں شامل لوگوں کو بروقت محفوظ جگہوں پر پہنچائے جانے کو یقینی بنائیں۔ امکان ہے کہ یہ طوفان بدھ کی شام مغربی بنگال اور شمالی اڈیشہ کے ساحلوں کو پار کرے گا۔

 انھوں نے افسران کو ریاستوں کے ساتھ قریبی تعاون رکھتے ہوئے کام کرنے کی بھی ہدایت دی تاکہ زیادہ خطرے والے علاقوں سے، لوگوں کو محفوظ طریقے سے نکالا جاسکے۔جناب مودی نے سمندری طوفان ”یاس“ سے پیدا ہونے والی صورتحال سے نمٹنے کے لیے ریاستوں، مرکزی وزارتوں اور متعلقہ ایجنسیوں کی تیاریوں کا جائزہ لینے کے لیے آج اعلیٰ سطح کی ایک میٹنگ کی۔

 انھوں نے اس بات کو یقینی بنانے کی ضرورت کے بارے میں کہا کہ بجلی سپلائی اور مواصلات کے نظام میں رکاوٹ کم سے کم ہو اور اسے جلد بحال کردیا جائے۔وزیر اعظم نے افسران سے یہ بھی کہا کہ وہ اسپتالوں میں کووڈ علاج اور ٹیکہ کاری میں کسی طرح کی رکاوٹ نہ آنے کو یقینی بنانے کے لیے ریاستی سرکاروں کے ساتھ پوری طرح تعاون اور منصوبہ بندی کریں۔

میٹنگ کے دوران بھارت کے محکمہ موسمیاتIMD نے بتایا کہ امکان ہے کہ طوفان ”یاس“ شدت اختیار کرکے ایک بہت شدید سمندری طوفان کی شکل اختیار کرلے۔ امکان ہے کہ یہ طوفان بدھ کی شام کو اڈیشہ اور مغربی بنگال کے ساحلوں کو پار کرے۔

 جس کے ساتھ ساتھ ہواؤں کی رفتار 155 سے 165 کلو میٹر فی گھنٹہ ہوسکتی ہے اور 185 کلو میٹر فی گھنٹہ کی رفتار سے ہواؤں کے جھکڑ چل سکتے ہیں۔ امکان ہے کہ اس کی وجہ سے مغربی بنگال کے ساحلی ضلعوں اور شمالی اڈیشہ میں بھاری بارش بھی ہو۔ محکمہ موسمیات نے مغربی بنگال کے ساحلی علاقے اور اڈیشہ میں تقریباً دو سے چار میٹر اونچی لہریں اٹھنے کے بارے میں بھی خبردار کیا۔

 وزارت داخلہ صورت حال پر دن رات نظر رکھے ہوئے ہے اور وہ ریاستی سرکاروں، مرکز کے زیر انتظام علاقوں اور متعلقہ مرکزی ایجنسیوں کے ساتھ لگاتار رابطے میں ہے۔NDRF نے پانچ ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں میں 46 ٹیموں کو تعینات کیا ہے جن کے پاس کشتیاں، پیڑ کاٹنے کی مشینیں اور ٹیلی کام آلات ہیں۔

 اس کے علاوہ آج 13 ٹیموں کو فضائی راستے سے بھیجا جارہا ہے نیز 10 ٹیمیں اضافی طور پر بھی تیار ہیں۔بھارتی ساحلی گارڈ اور بحریہ نے راحت، تلاش اور بچاؤ کے کاموں کے لیے بحری جہاز اور ہیلی کاپٹرس تعینات کئے ہیں۔ بھارتی فضائیہ اور فوج کی انجینئر ٹاسک فورس کے دستے، جو کشتیوں اور بچاؤ آلات سے لیس ہیں، تعیناتی کے لیے تیار ہیں۔ انسانی ہمدردی کی بنیاد پر امداد والے 7 بحری جہاز اور قدرتی آفت کی صورت میں راحت پہنچانے والے دستے بھی مغربی ساحل پر تیار ہیں۔

Recommended