حوثیوں کے ہاتھوں 2 جنوری کو الحدیدہ (یمن)کی بندرگاہ سے سات ہندوستانی ملاحوں کو اغوا کرنے کے بعد، حکومت ہند ملاحوں کی بازیابی کے لیے اقدامات پر کام کر رہی ہے۔ موصولہ اطلاعات کے مطابق وزارت خارجہ کے ترجمان ارندم باغچی نے جمعہ کو تصدیق کی کہ حکومت سات ہندوستانی ملاحوں کو واپس لانے کے لیے اقدامات کر رہی ہے جو متحدہ عرب امارات کے جھنڈے والے کارگو بحری جہاز روابی کو پکڑے جانے کے بعد اس پر سوار تھے جنہیں اس ماہ کے شروع میں حوثیوں کی طرف سے اغوا کرلیا گیا ہے۔
وزارت خارجہ کی ہفتہ وار میڈیا بریفنگ کے دوران، باگچی نے کہا کہ متحدہ عرب امارات میں مقیم شپنگ کمپنی کو موصول ہونے والی تازہ ترین معلومات سے پتہ چلتا ہے کہ حوثیوں کے ہاتھوں پکڑے گئے ہندوستانی ملاح محفوظ اور اچھی صحت میں ہیں اور انہیں باقاعدہ کھانا فراہم کیا جا رہا ہے۔ تاہم انہیں اپنے اہل خانہ سے بات چیت کرنے کی اجازت نہیں ہے۔
ترجمان نے یہ بھی دعویٰ کیا کہ حکومت ہند متعدد ذرائع سے رابطے میں ہے، بشمول اقوام متحدہ کے مشن، الحدیدہ معاہدے کی حمایت کرنے کے لیے، تاکہ ملاحوں کی حفاظت اور بہبود کی تصدیق کی جا سکے، اور حوثیوں کو پیغام دہرایا جا سکے۔ ملاحوں کو جلد از جلد رہا کیا جائے ۔ اس بیچ بھارتی وزیر خارجہ ایس جے شنکر نے اپنے یو اے ای ہم منصب کے ساتھ ٹیلی فون پر بات چیت کی ہے ۔ باغچی نے بتایا کہ وزیر خارجہ ایس جے شنکر نے اپنے متحدہ عرب امارات کے ہم منصب سے ٹیلی فون پر بات چیت کی، جہاں انہوں نے حوثیوں کے گھناؤنے حملوں کی مذمت کی۔انہوں نے یہ بھی کہا کہ اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل نے بھی 17 جنوری کو متحدہ عرب امارات میں حوثیوں کے خوفناک دہشت گردانہ حملے کی مذمت کی ہے۔