Urdu News

سپریم کورٹ: کرناٹک مسلم ریزرویشن معاملے پر سماعت پھر ملتوی،کیا سوچتے ہیں آپ؟

کرناٹک مسلم ریزرویشن

نئی دہلی ، 25 اپریل (انڈیا نیرٹیو)

 سپریم کورٹ نے کرناٹک میں چار فیصد مسلم ریزرویشن کے خاتمے کے خلاف دائر درخواستوں پر سماعت 9 مئی تک ملتوی کر دی ہے۔ ریاستی حکومت نے سماعت ملتوی کرنے کی درخواست کی تھی۔ کرناٹک حکومت نے سپریم کورٹ کو یقین دلایا کہ فی الحال نئی پالیسی کی بنیاد پر کوئی داخلہ یا نوکری کی بھرتی نہیں کی جائے گی۔

کرناٹک حکومت نے 13 اپریل کو عدالت کو یقین دہانی کرائی تھی کہ اس فیصلے کے مطابق ریاست میں کوئی داخلہ یا ملازمت کی بھرتی نہیں کی جائے گی۔ 13 اپریل کو عدالت نے کرناٹک حکومت کو نوٹس جاری کیا۔ قابل ذکر ہے کہ کرناٹک حکومت نے ریاست میں مسلم کمیونٹی کے لیے چار فیصد ریزرویشن کی فراہمی کو ختم کر دیا ہے۔

مسلمانوں کو اب تک جو چار فیصد ریزرویشن دیا گیا ہے اسے ووکلنگا اور لنگایت کے درمیان تقسیم کیا گیا ہے۔ کرناٹک حکومت کے اس فیصلے کو انجمن اسلام نے سپریم کورٹ میں چیلنج کیا ہے۔

عرضی میں کہا گیا ہے کہ کرناٹک حکومت کا مسلم کمیونٹی کو پسماندہ طبقات کی فہرست سے خارج کرنے کا فیصلہ آئین کی خلاف ورزی ہے۔

عرضی میں کہا گیا ہے کہ یہ فیصلہ پسماندہ طبقات کمیشن کی طرف سے دی گئی کسی رپورٹ یا مشورے پر مبنی نہیں ہے ، جسے کرناٹک اسٹیٹ پسماندہ طبقات کمیشن ایکٹ 1995 کے تحت قانونی شکل میں پاس کرنے کی ضرورت ہے۔

درخواست میں ریاستی حکومت کے اس فیصلے کو سیاسی طور پر محرک قرار دیتے ہوئے حکم کو منسوخ کرنے کا مطالبہ کیا گیا ہے۔

Recommended