<h3 style="text-align: center;">لوجہاد اور تبدیلی مذہب قانون پر روک لگانے سے سپریم کورٹ کا انکار</h3>
<h4 style="text-align: center;">قوانین کا جائزہ لینے کے لیے عدالت تیار،اتر پردیش، اتراکھنڈ حکومت کوبھیجا نوٹس،چار ہفتے میں مانگا جواب</h4>
<p style="text-align: right;">نئی دہلی،06جنوری(انڈیا نیرٹیو)</p>
<p style="text-align: right;"> سپریم کورٹ نے شادی کے لیے تبدیلی مذہب (لوجہاد) کے خلاف اترپردیش اور اتراکھنڈ کے قانونوں کی قانونی حیثیت کو چیلنج دینے والی عرضیوں پر دونوں ریاستی حکومتوں سے بدھ کو جواب طلب کیا۔</p>
<p style="text-align: right;"> چیف جسٹس شرد اروند بوبڑے، جسٹس وی رما سبرمنیم اور جسٹس اے ایس بوپنا کی بنچ نے وشال ٹھاکرے و دیگر اور سماجی کارکنان تیستا ستلواڑ کی غیر سرکاری تنظیم ’سٹیزینس فار جسٹس اینڈ پیس‘ کی عرضیوں کی سماعت کے دوران اترپردیش اور اتراکھنڈ کی حکومتوں کو نوٹس جاری کیے۔</p>
<p style="text-align: right;">عدالت نے حالاں کہ متعلقہ قانون کے ان التزامات پر روک لگانے سے انکار کر دیا، جس کے تحت شادی کے لیے تبدیلی مذہب کی پہلے سے اجازت کو لازمی بنایا گیا ہے۔</p>
<p style="text-align: right;">تیستا ستلواڑ کی جانب سے پیش وکیل چندر اودے سنگھ نے دلیل دی کہ پہلے سے اجازت کا التزام جابرانہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ اترپردیش کے آرٹیکل کی بنیاد پر پولیس نے مبینہ لو جہاد کے معاملے میں بے قصور لوگوں کو گرفتار کیا ہے۔</p>
<p style="text-align: right;">سماعت کی شروعات میں جسٹس بوبڑے نے عرضی گزاروں کو متعلقہ ہائی کورٹ جانے کے لئے کہا، لیکن چندر اودے سنگھ اور وکیل پردیپ کمار یادو کی جانب سے یہ بتائے جانے کے بعد کہ دو ریاستوں میں یہ قانون نافذ ہو چکا ہے اور سماج میں اس سے وسیع مسئلہ پیدا ہو رہا ہے۔</p>
<p style="text-align: right;"> وکیلوں نے دلیل دی کہ مدھیہ پردیش اور ہریانہ جیسی دیگر ریاستیں بھی ایسے ہی قانون بنانے پر غور کر رہی ہیں۔ اس کے بعد عدالت نے معاملے کی سماعت کے سلسلے میں حامی بھرتے ہوئے دونوں ریاستی حکومتوں کو نوٹس جاری کیے۔</p>.
رجنی کانت کی ’جیلر‘ جمعرات کو ریلیز ہوئی۔ فلم کو پہلے دن سینما گھروں میں…
مضمون نگار: زبیر قریشی میری ماٹی، میرا دیش مہم نے وسطی کشمیر کے گاندربل ضلع…
جموں و کشمیر کی یونین ٹیریٹری میں تنظیم نو کے بعد ہونے والی اہم تبدیلیوں…
شمالی کشمیر کے ضلع بانڈی پورہ سے تعلق رکھنا والا محمد مقبول ڈار نامی قالین…
زعفران کی جی آئی ٹیگنگ کے بعد، کسانوں نے اس کی پیداوار میں اضافہ کیا…
سری نگر میں، لال چوک پر نئے تجدید شدہ تاریخی کلاک ٹاور ایک خوشگوار حیرت…