Urdu News

مشتبہ دہشت گرد کا تعلق اویسی کی جماعت سے، اعظم گڑھ کی سیاست میں طوفان

مشتبہ دہشت گرد کا تعلق اویسی کی جماعت سے، اعظم گڑھ کی سیاست میں طوفان

اتر پردیش، اعظم گڑھ ضلع سے گرفتارآئی ایس آئی ایس کے مشتبہ دہشت گرد صباء  الدین کا کنکشن سامنے آ گیا ہے۔  اس انکشاف کے بعد بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) نے اس معاملے پر اویسی کی پارٹی کو گھیر ا  ہے، وہیں سماج وادی پارٹی (ایس پی) نے اے آئی ایم آئی ایم اور بی جے پی کو ایک ہی سکے کے دو رخ قرار دیا ہے۔

بی جے پی کے ضلع جنرل سکریٹری برجیش یادو نے اے آئی ایم آئی ایم کو جہادیوں اور دہشت گردوں کی آماجگاہ قرار دیتے ہوئے کہا کہ اویسی کی پارٹی کا اصل چہرہ سامنے آ گیا ہے، ایسے لوگوں کے خلاف سخت کارروائی ہونی چاہیے۔

انہوں نے کہا کہ اویسی کی پارٹی میں ایسے بہت سے لوگ ہیں جو جہادی اور دہشت گرد نظریہ رکھتے ہیں، ایسے لوگوں کی تحقیقات ہونی چاہئے۔ پارٹی کے مشتبہ رہنماؤں کی تحقیقات کروا کر کارروائی کی جائے۔ الیکشن کمیشن کو اے آئی ایم آئی ایم کا رجسٹریشن   منسوخ کرنا چاہئے کیونکہ ان کے زہریلے الفاظ ملک میں دہشت گرد پیدا کررہے ہیں۔ اویسی کی پارٹی ملک میں دہشت گردوں اور جہادیوں کی محفوظ پناہ گاہ بن چکی ہے۔

جب کہ سماج وادی پارٹی کے ترجمان اشوک کمار یادو نے بی جے پی پر جوابی حملہ کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ بی جے پی اور اے آئی ایم آئی اے ایک ہی سکے کے دو رخ ہیں۔ اویسی کی پارٹی نے ہمیشہ بی جے پی کی بی ٹیم کے طور پر کام کیا ہے۔ انتخابات میں اس کی جھلک سب  کو نظر ا?تی ہے۔

قابل ذکر ہے کہ یوپی اے ٹی ایس نے آئی ایس آئی ایس دہشت گرد تنظیم کے مشتبہ دہشت گرد صباء  الدین کو مبارک پور کے املو میں واقع اس کے گھر سے گرفتار کیا تھا۔ اے ٹی ایس نے انکشاف کیا ہے کہ وہ یوم آزادی کے موقع پر ملک میں بڑے دھماکے کی منصوبہ بندی کر رہا تھا۔ اس کے پاس سے آئی ای ڈی بنانے کا مواد بھی برآمد ہوا، اس کا تعلق اویسی کی پارٹی سے ہے اور وہ اسمبلی انتخابات 2022 میں سرگرم کردار میں تھا۔ دہشت گرد صباء  الدین ہندوستان میں آئی ایس آئی ایس جیسی تنظیم بنانے کی کوشش کر رہا تھا اور اس کے ارادے ملک کے خلاف بہت خطرناک تھے۔

Recommended