لال قلعہ پر تشدد کے دوران تلوارلہرانے والا گرفتار
نئی دہلی ، 17 فروری (انڈیا نیرٹیو)
لال قلعہ پر تشدد کے دوران ، ایک شخص کو جس کے ہاتھ میں تلوار تھی اسے دہلی پولیس کے خصوصی سیل نے دہلی کے پیتم پورہ سے گرفتار کیا ہے۔ پولیس نے اس کے گھر سے دو تلواریں بھی برآمد کی ہیں، جنہیں اس نے لال قلعے پر تشدد کے دوران استعمال کیا تھا۔ ملزم کی شناخت منندر سنگھ عرف مونی کے نام سے ہوئی ہے۔ اس کا تعلق سوروپ نگر کی سندھی کالونی سے ہے اور وہ پیشے سے میکینک ہے۔
لال قلعہ پر تشدد کیس کی تحقیقات دہلی پولیس کے خصوصی سیل کے ذریعہ کی جارہی ہے۔ اسپیشل سیل کو اطلاع موصول ہوئی کہ منندر سنگھ جو سوروپ نگر کا رہائشی ہے ، لال قلعہ تشدد میں ملوث ہے۔ اس واقعے کے وقت تلوار لہراتے ہوئے اس کی ایک تصویر بھی سامنے آئی تھی۔ معلوم ہوا کہ وہ منگل کی رات پیتم پورہ میں سی ڈی بلاک بس اسٹاپ کے قریب آئے گا۔ اس اطلاع پر پولیس ٹیم نے چھاپہ مارا اور اسے گرفتار کرلیا۔ پولیس ٹیم اسے اس کے گھر لے گئی جہاں سے دونوں تلواریں برآمد ہوئی ہیں جسے اس نے لال قلعے پر لہرایا تھا۔
واضح ہوکہ لال قلعہ تشدد یوم جمہوریہ یعنی 26جنوری کو کسان احتجاج کے دوران پیش آیا تھا ۔ کسانوں نے کہا تھا کہ ہم کسان ترمیمی بل کے خلاف قومی پریڈ کے بعد ٹریکٹر پریڈ نکالیں گے۔ دہلی پولیس نے اس پریڈ کی اجازت بھی دے دی تھی۔ اس پریڈ کے کچھ بلو پرنٹ تیار کیا گیا تھا۔ کسانوں سے کہا گیا تھا کہ ٹریکٹر پریڈ کے لیے اس لائن اور میپ کا استعمال کریں۔
یوم جمہوریہ پر پریڈ کے دوران ہی کچھ کسانوں نے زبردستی پولیس بیریکیٹ کو توڑ کر دہلی میں داخل ہوگئے اور آئی ڈی او ، لال قلعہ پر ایک طرح سے بڑی تعداد میں کسان جمع ہوگئے، پولیس کے سامنے ایک طرح کا چیلنچ تھا کہ کیسے بھیڑ پر قابو کریں ۔ اسی دوران کچھ سماج دشمن عناصر نے لال قلعہ پر چڑھ کر جھنڈے پہرائے اور پھر تلوار دیکھانا شروع کردیا۔
پولیس نے ان سماج دشمن عناصر میں سے کچھ کو پہلے ہی اپنی گرفت میں لے چکی ہے اور کچھ اب بھی فرار ہے۔ تلوار لہرانے والا شخص آج پولیس گرفت میں آیا ہے۔ پولیس اس شخص سے یہ جاننے کی کوشش کرے گی یہ کہ کام اس نے کیوں کر انجام دیا؟ اس طرح کے بہت سارے سوالات ہیں جو پولیس ملزم سے پوچھ سکتی ہے تاکہ لال قلعہ تشدد کے گتھی کو سلجھایا جا سکے۔