Urdu News

کسان یونینوں اور حکومت کے درمیان بات چیت 9 دسمبر کو جاری رہے گی

کسان یونینوں اور حکومت کے درمیان بات چیت 9 دسمبر کو جاری رہے گی

<div class="text-center">
<h2 style="text-align: right;">کسان یونینوں اور حکومت کے درمیان بات چیت 9 دسمبر کو جاری رہے گی<span id="ltrSubtitle">
</span></h2>
</div>
<p dir="RTL" style="text-align: right;">Farmers Unions and Government</p>
<p dir="RTL" style="text-align: right;">نئی دہلی۔<span dir="LTR">05</span>  دسمبر         <span dir="LTR" lang="EN-IN">40 </span>کسان یونینوں کے نمائندوں کے ساتھ بات چیت کا پانچواں دور آج  وزیر زراعت جناب  نریندر سنگھ تومر ، صارفین کے امور ، خوراک اور عوامی تقسیم ، ریلوے اور تجارت کے وزیرجناب پیوش گوئل اور وزیر مملکت برائے تجارت سری سوم پرکاش کے ساتھ  ہوئی۔ مذاکرات کا اگلا دور 9 دسمبر کو  جاری رہے گا۔</p>

<h4 style="text-align: right;"><span id="ltrSubtitle">حکومت کسانوں کی فلاح و بہبود اور آگے کا راستہ تلاش کرنے کے لئے پرعزم ہے</span></h4>
<p dir="RTL" style="text-align: right;">بات چیت کے دوران دونوں فریقوں نے اپنی اپنی رائے کا اظہار کیا ۔ وزیر زراعت نے کسان یونینوں کو یقین دلایا کہ موجودہ اے پی ایم سی ایک مضبوط تنظیم ہے اور اسے کمزور نہیں کیا جائے گا۔ جناب تومر نے کسانوں کے نمائندوں کو یقین دلایا کہ مودی سرکار کے فلاح و بہبود کے تئیں پرعزم ہے. اور کسان دوست اصلاحات کے لیے متعدد اقدامات کیے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ایم ایس پی کو متعدد بار بڑھایا گیا ہے اور  یہ عمل آئندہ بھی جاری رہے گا۔</p>
<p dir="RTL" style="text-align: right;">وزیر موصوف نے کسان یونینوں سے اپیل کی کہ وہ اپنا احتجاج ترک کردیں. اور اپنی  شکایات کو بات چیت اور مذاکرات کے ذریعے حل کریں۔ انہوں نے اپیل کی کہ سردی اور کوڈ کے پیش نظر بچوں اور بزرگوں کو گھر جانے کی اجازت دی جانی چاہئے۔</p>

<h4 style="text-align: right;"><span id="ltrSubtitle">ایم ایس پی جاری رہے گی اور اے پی ایم سی کو کمزور نہیں کیا جائے گا</span></h4>
<p dir="RTL" style="text-align: right;">جناب نریندر سنگھ تومر نے ان اقدامات کا بھی ذکر کیا. جو مودی سرکار نے کسانوں کی فلاح و بہبود کے لیے کیے ہیں. جیسے زراعت کے لئے بجٹ میں مختص رقم میں نمایاں اضافہ . پی ایم کسان یوجنا کے تحت مختص رقم جس سے کسانوں کو براہ راست آمدنی حاصل ہوتی ہے. ایک لاکھ کروڑ روپے کی زرعی انفراسٹرکچر فنڈ، ایم ایس پی میں تاریخی اضافہ. خریداری اور ٹکنالوجی کی اپ گریڈیشن کے لئے اٹھائے گئے اقدامات۔ یہ اور دیگر اقدامات ہندوستان کے کسانوں کے لئے حکومت کی وابستگی کو ظاہر کرتے ہیں۔</p>
<p dir="RTL" style="text-align: right;">Farmers Unions and Government</p>.

Recommended