Urdu News

حکومت کے ساتھ کسانوں کی بات چیت رہی بے نتیجہ ، جمعرات کو ایک بار پھر میٹنگ ہوگی

حکومت کے ساتھ کسانوں کی بات چیت رہی بے نتیجہ ، جمعرات کو ایک بار پھر میٹنگ ہوگی

<div class="col-lg-4 col-md-4 col-sm-4 col-xs-12" style="text-align: right;"></div>
<div class="col-lg-12 col-md-12 col-sm-12 col-xs-12">
<div style="text-align: right;">Protesting Farmers ۔کسانوں سے گفتگو میں کئی معاملات پر مفاہمت بنی: تومر</div>
<div style="text-align: right;">نئی دہلی. یکم دسمبر. تین نئے زرعی قوانین کی مخالفت کرنے والی کسان تنظیموں کے ساتھ حکومت کی بات چیت بے نتیجہ ثابت ہوئی. اور کسانوں نے حکومت کی کمیٹی تشکیل دینے کی تجویز کو مسترد کرتے ہوئے.  احتجاج جاری رکھنے کا اعلان کیا ہے۔ حالانکہ حکومت کو امید ہے کہ وہ جلد ہی کسانوں کے خدشات کو دور کر لے گی. اور 3دسمبر کو اگلے دور کی میٹنگ میں اس کا حل تلاش کرلیا جائے گا۔</div>
<div style="text-align: right;">

Protesting Farmers حکومت کے ساتھ کسانوں کی بات چیت رہی بے نتیجہ

</div>
<div style="text-align: right;"></div>
<div style="text-align: right;">ملک کی 32 کسان تنظیموں کے نمائندوں اور حکومت کے درمیان. آج تقریباً ساڑھے تین گھنٹے تک وگیان بھون میں بات چیت ہوئی۔ حکومت کی جانب سے زراعت اور کسان بہبود کے وزیر نریندر سنگھ تومر.  تجارت اور صنعت کے وزیر پیوش گوئل. اور ان کے ساتھی وزیر مملکت سوم پرکاش اس میٹنگ میں شریک ہوئے۔</div>
<div style="text-align: right;">اس ملاقات کے بعد زراعت اور کسانوں کی بہبودکے وزیر تومر نے کہا. کہ دونوں فریقین میں میٹنگ کے دوران بہت سے امور پر مفاہمت بنی ہے۔ مذاکرات کا چوتھا مرحلہ 3 دسمبر بروز جمعرات کو ہوگا۔ کسان تنظیمیں بھی اپنے معاملات لائیں گی. اور ان پرغور وخوض ہو گا۔ انہوں نے کہا کہ حکومت کا ارادہ تھا کہ چھوٹے گروپوں میں بات چیت کی جائے.  لیکن کسان سب کی شرکت چاہتے تھے۔ حکومت کو سب سے مل کر بات کرنے پر بھی کوئی اعتراض نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ 3 دسمبر کو دوپہر 12 بجے بات چیت ہوگی. اور امید ہے کہ اس کے مثبت نتائج سامنے آئیں گے۔</div>
<div style="text-align: right;"></div>
<div style="text-align: right;">
<h4>جمعرات کو ایک بار پھر میٹنگ ہوگی</h4>
</div>
<div style="text-align: right;">کسانوں سے ملاقات میں ، وزیر زراعت نریندر سنگھ تومر نے . کسانوں کے سامنے ایک کمیٹی تشکیل دینے کی تجویز پیش کی۔ انہوں نے کسان تنظیموں کے نمائندوں سے کہا کہ وہ اپنی طرف سے کمیٹی کے لئے 4-5 نام دیں. اور حکومت کی جانب سے بھی اس کمیٹی میں کچھ ممبران ہوں گے۔ کمیٹی میں زرعی ماہرین بھی شامل ہوں گے۔ یہ کمیٹی تینوں نئے زرعی قوانین پر تبادلہ خیال کرے گی . اوریہ دیکھے گی کہ اس میں کیا غلطیاں ہیں . اور ان کی اصلاح کے لئے کیا اقدامات کیے جانے چاہئیں۔</div>
<div style="text-align: right;">
<h4>کسانوں کی بات چیت</h4>
</div>
<div style="text-align: right;"></div>
<div style="text-align: right;">اس ملاقات کے بعد ، کسانوں کی تنظیموں کے نمائندوں میںشامل چندا سنگھ نے کہا کہ نئے زرعی قوانین کے ساتھ ، ہماری تحریک پرامن انداز میں جاری رہے گی اور ہم آگے بھی حکومت کے ساتھ بات چیت کے ذریعہ حل تلاش کرنے کے لئے مزید کوشش کریں گے۔ اس سے قبل آج بی جے پی صدر جے پی نڈا کی رہائش گاہ</div>
<div style="text-align: right;">پر مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ ، وزیر دفاع راجناتھ سنگھ ، وزیر تجارت اور صنعت پیوش گوئل نے کسانوں کی تحریک کے مدعے پر میٹنگ کی تھی۔</div>
<div style="text-align: right;">Protesting Farmers</div>
</div>.

Recommended