<div class="text-center">
<p style="text-align: right;">Shri Narendra Singh Tomar</p>
</div>
<p dir="RTL" style="text-align: right;">نئی دہلی، <span dir="LTR">04</span> دسمبر 2020 –کسانوں کی 40 یونینوں کے نمائندگان نےجنہیں مرکزی وزیرزراعت نے بات چیت کے لئے موعو کیا تھا، آج وگیان بھون میں جناب نریندر سنگھ ، وزیر زراعت ، پیوش گوئل ، وزیر خوراک ،صارفین امور عوامی نظام تقسیم ، ریلوے اور تجارت ، نیز جناب سوم پرکاش تجارت کے وزیر مملکت کے ساتھ گفت وشنید میں حصہ لیا۔یہ گفت وشنید کا چوتھا دور تھا ،جو دوستانہ او رکھلے ماحول میں چلا۔ یونینوں نے 5 دسمبرکو اگلی میٹنگ میں حصہ لینے سے اتفاق کیا ہے۔</p>
<h4 style="text-align: right;">کسانوں کی یونینوں کے نمائندگان</h4>
<p style="text-align: right;"><img id="Picture_x0020_4" src="http://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image002B9YD.jpg" alt="http://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image002B9YD.jpg" /></p>
<p dir="RTL" style="text-align: right;"></p>
<h4 style="text-align: right;">وگیان بھون نئی دلی میں دوستانہ اورکھلے ماحول میں گفت وشنید</h4>
<p dir="RTL" style="text-align: right;">بات چیت کے آغاز میں مرکزی وزیر زراعت نے . کسانوں کی بہبود کے تئیں حکومت کی عہد بستگی کا اعادہ کیا۔ انہوں نے یونینو کے نمائندگان سے درخواست کی کہ وہ اپنا نقطہ نظر پیش کریں. اور متنازعہ مسائل کو اجاگر کریں ۔کسانوں کی یونینوں کے نمائندگان نے تین قوانین کے آئینی جواز پر سوال اٹھائے. کسانوں نے ایے پی ایم سی کے معاملے کو اٹھایا ۔ انہوں نے کہا کہ اے پی ایم سی ، نجی منڈیوں اور تجارتی احاطوں کے درمیان منصفانہ روش اختیار کی جانی چاہئے ۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ اے پی ایم سی کے باہر تجارت کے لئے مناسب رجسٹریشن کی ضرورت ہے ۔ کسانوں کی یونینوں نے یہ بھی درخواست کی کہ ایم ایس پی نظام کو قانونی درجہ دیا جائے۔</p>
<h4 style="text-align: right;"><span id="ltrSubtitle">کسانو ں کے ساتھ بات چیت</span></h4>
<p dir="RTL" style="text-align: right;"></p>
<p dir="RTL" style="text-align: right;">زراعت اور کسانوں کی بہبود کے سکریٹری جناب سنجے اگروال نے زرعی قوانین کا تفصیلی تعارف کرایا . وزارت زراعت کے ذریعہ کسانوں کی بہبود کے لئے کئے گئے اقدامات نیز لاک ڈاؤن کےدوران زراعت کو فائدہ پہنچانے والے اقدامات کی تفصیل بتائی. جن سے رسد کے سلسلے کو فعال رکھا گیا۔ انہوں نے کہا کہ زرعی قوانین کو کسانوں کی بہبود کو نظر میں رکھ کر ہی وضع کیا گیا ہے۔</p>
<h4 style="text-align: right;"><span id="ltrSubtitle">اگلی میٹنگ پانچ دسمبرکو ہوگی</span></h4>
<p dir="RTL" style="text-align: right;">زراعت کے وزیر جناب تومر نے یونینوں کو یقین دہانی کرائی کہ کم از کم امدادی قیمت باقی رکھی جائے گی۔چنانچہ کسانوں کو اس بات کی فکر نہیں کرنی چاہئے کہ یہ ختم ہوجائے گی۔انہوں نے کسانوں کی تنظیموں کا شکریہ ادا کیا کہ انہوں نے اپنے خدشات کا اظہار کیا۔وزیر موصوف نے کسانوں کو یقین دہانی کرائی کہ ان کے ساتھ بات چیت کاسلسلہ جاری رکھا جائے گا۔</p>
<p dir="RTL">Shri Narendra Singh Tomar</p>.